Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, March 27, 2020

کورونا وائرس: پوری دنیا میں اجتماعی نماز جمعہ نہیں ہوسکی!

لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں نے اپنے اپنے گھروں میں نماز ظہر ادا کی۔

ممبئی۔ ۲۷؍مارچ: (اسٹاف رپورٹر) ۔/صداٸے وقت۔
============================
کورونا وائرس پوری دنیامیں پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا ساکت ہے لاک ڈائون کی وجہ سے ہر جگہ ’ہو‘ کا عالم ہے۔ سڑکیں سنسان ، گلی کوچے ویران ہیں۔ آج کورونا وائرس کے مدنظر دنیا بھر میں مسلمانوں کی اکثریت نے مسجدوں میں نماز جمعہ ادا کرنے کے بجائے اپنے اپنے گھروں میں نماز ظہر ادا کی۔ سعودی عرب، کویت، ایران، بحرین، دمشق، فلسطین، انڈونیشیا، ملائشیا، قطر، لیبیا، دبئی، ہندوستان، پاکستان سمیت دیگر ممالک کےمسلمانوں نے بھی مسجدوں کے بجائے اپنے گھروں میں ہی نماز ظہر ادا کی۔ اطلاعات کےمطابق ہندوستان میں دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث، جماعت اسلامی مکتبہ فکر کے علماء نے دو دن قبل سے ہی اپنے اپنے بیانات کے ذریعے عوام الناس سے گھروں میں رہنے کی اپیل کے ساتھ ساتھ مسجدوں میں نمازجمعہ کے اجتماع سے سے منع کررہے تھے جس کی وجہ سے آج پورے ہندوستان بھر میں عوام نے علماء کی بات مان کر اپنے گھروںمیں ظہر کی نماز ادا کی۔ ممبئی سے موصولہ خبروں کےمطابق ممبئی سمیت مضافات ممبئی کےمسلم اکثریتی علاقے ممبرا میں بھی مسجدوں میں جمعہ کی اذانیں تو ہوئیں لیکن اذان کے بعد مائیک سے اعلان کیاگیاکہ سبھی لوگ اپنے اپنے گھروں میں نماز ظہر ادا کریں۔ لاک ڈائون کی پاسداری کرتے ہوئے مہاراشٹر کے مسلمانوں نے اپنے اپنے گھروں میں نماز ادا کی، وہیں بہار، اترپردیش، راجستھان، کشمیر، چھتیس گڑھ، بھوپال، حیدرآباد اور دارالحکومت کے سبھی علاقوں کی مسجدوں میں جمعہ کی اذان ہوئی اورمسجد کے امام اور موذن سمیت چار چھ لوگوں نے نماز ادا کی۔
سبھی لوگوں نے اس پر سختی سے عمل کیا اور سب نے اپنے گھروں میں نماز ظہر پڑھی۔ دہلی کی جامعہ مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ حالات بےحد نازک ہیں، کورونا کی وبا کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ سبھی لوگ روز کی نماز گھر میں ہی پڑھیں۔یہاں تک کہ جمعہ کے دن بھی نماز گھر میں ادا کریں۔اس سے قبل فتح پوری مسجد کے امام مفتی مکرم نے بھی لوگوں سے اپیل کی تھی کہ یہ بیماری بہت خطرناک ہے۔جب یہ بیماری پھیلتی تب پتہ بھی نہیں چلتا۔اسی وجہ سے حکومت نے لاک ڈاؤن کیا اور جو احتیاط بتائی ہے اس پر عمل کررہے ہیں۔مسجدوں کو بھی بند کیا ہوا ہے تاکہ وہاں بھیڑ جمع نہ ہو۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہاتھاکہ،’’کورونا وائرس عالمی مہاماری کی وجہ سے سبھی مسلم مزدوروں میں جمعہ کی نماز ادا کرنےکے بجائے گھر پر ہی نماز ادا کریں۔ اپنے ساتھی شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچنے کےلئے لازمی ہے۔‘‘ اے آئی ایم آئی ایم کےلیڈر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی ٹویٹ کر کے مسلمانوں سے نماز گھرمیں ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہاتھاکہ،’’سبھی مسلمانوں سے میری اپیل ہے کہ جمعہ کے دن،گھر پر ظہر کی نماز ادا کریں اور مسجدوں میں بھیڑ جمع ہونے دیں۔اس لڑائی میں آگے بڑھنے کا واحد طریقہ ہے سماجی دوری بنائے رکھنا۔بڑی میٹنگوں کو روکنا ضروری ہوگا۔