Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, March 27, 2020

اور موذن رو پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمارے استاد محترم مولانا ضیاء الدین قاسمی ندوی خیرآبادی نے ابھی ارسال کیا تحریر میں کتنادرد ہے

صداٸے وقت /27 مارچ 2020
=====================
ھم نے اپنی عمر 62 سال اپنے آزاد وطن میں آزادی کے ساتھ نماز یں پڑھنے،روزہ رکھنے،حج کرنے،عبادت رب کرنے ،جمعہ قائم کرنے میں گزارے،جب کبھی مشکل وقت آیا،آفت کے بادل گھر آئے،رنج ومحن کی فضابن گئی،امت پر خطرات منڈلانے شروع ھوئے تو ھماری گنہ گار آنکھوں نے جامع مسجد عمر فاروق،اتراری اور مرکزی بڑی جامع مسجد کو نمازیوں سے بھری دیکھا،جگہ تنگ پڑنے لگی،مسجد ھی تو ایک مومن کا آخری سہارا بنتی ھے جب سیہ کار سے سیہ کار بندہ اپنے رب کے حضور حاضر ھوکر اس کی رحمت کو پکارتا ھے اور کبھی اس در سے مایوس نہیں ھوتا ناکام نہیں لوٹتا،
آج وہ وقت آگیا کہ ھم کھلی آنکھوں سے مساجد اللہ ،بیوت اللہ کو ویران ویران سادیکھ رھے ھیں ،چاھتے ھوئے بھی جمعہ کی روح پرور نماز نہیں ادا کرسکتے ،کروناوائرس کی وبا نے محفل آرائیوں ،کو بند کروادیا ،سڑکیں ویران،ھوٹل غیر آباد جہاں بروقت چائے پان،کادور چلتاتھا سب اجڑ گیا اور آخرش بد بختی اس حد تک بڑھی کہ نمازجمعہ باجماعت  ممنوع ھوئی،صرف چار آدمی ھی نماز جمعہ مسجد میں ادا  کرسکتے ھیں
ھماری جامع مسجد عمر فاروق ،اتراری،خیراباد کے مؤذن  نیتاجی اختر الاسلام نے جمعہ کی اذآن دینا شروع کی تو ٹھوڑی ھی دیر ان پر گریہ طاری ھوگیا،روتے روتے کسی طرح اذآن کے مبارک کلمات ادا کئے ،ان کے رونے کی آواز فضاؤں میں گونج رھی تھی نہ جانے کتنے مومن دلوں کورلارھی تھی،مجھ عاصی سراپا خاطی کی آنکھیں بھی بھرآئیں ،رلائی کو بمشکل ضبط کرتا رھا،
آہ یہ دن بھی دیکھنا مقدر میں لکھا تھا،ابھی نہ جانے کتنے جمعے اسی وباکے باعث منسوخ ھوں گے،آج مسلمان اس سطح پر کھڑا ھے کہ نماز پنج گانہ سے منھ پھیرے ھے لیکن دل میں ایمان کی چنگاری دنیاداری کی راکھ تلے دبی ھے جو جمعہ کے دن  شعلہ بن جاتی ھے اور سب نوجوان،بوڑھے ،بچے جمعہ کے دن نماز کا اھتمام کرتے ہیں۔وہ آخری ایمان افروز منظر بھی آج نظروں سے اوجھل ھے
اللہم ارحمنا،اغفر لنا ذنوبنا،

مرسل
عبداللہ خالد قاسمی خیرآبادی۔۔۔۔۔۔۔