Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 9, 2020

دہلی تشدد میں پاپولر فرنٹ کا ہاتھ ہونے کا الزام بے بنیاد

نئی دہلی(صداٸے وقت /ذراٸع /9مارچ2020)۔
==============================
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے جنرل سکریٹری انیس احمد نے دہلی تشدد میں شمولیت کو لے کر چند میڈیا میں آئی خبروں کو پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔ خبروں کے مطابق، دہلی پولیس نے پاپولر فرنٹ سے مبینہ طور پر وابستہ ایک شخص کو شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ پاپولر فرنٹ اس الزام کو سراسر بے بنیاد پروپگنڈہ قرار دیتے ہوئے اسے مکمل طور سے مسترد کرتی ہے اور یہ واضح کر دینا چاہتی ہے کہ تنظیم کو بلاوجہ دہلی میں ہوئے واقعات میں گھسیٹا جا رہا ہے۔


دہلی پولیس وہی حربہ اپنا رہی ہے جسے کرناٹک اور اتر پردیش جیسی سنگھ پریوار کی حکمرانی والی ریاستوں کی پولیس نے اپنایا تھا لیکن وہ ناکام رہی تھی۔ ان ریاستوں میں سی اے اے مخالف مظاہروں کے ساتھ پولیس کی بربریّت اور زیادتی کے بعد، پولیس نے تنظیم کے بے قصور ممبران کو گرفتار کیا تھا۔
 لیکن وہ عدالت میں ان الزامات کو ثابت کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوئے اور ہمارے ممبران کو رہا کر دیا گیا۔ ایسا لگ رہا ہے کہ راجدھانی دہلی میں مسلمانوں کے خلاف سنگھ پریوار کے ذریعہ بڑے پیمانے پر کئے گئے تشدد کو روکنے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں اپنی مکمل ناکامی کے بعد، دہلی پولیس اب کسی بلی کے بکرے کی تلاش میں ہے، تاکہ پورا الزام اس پر ڈال کر وہ اپنا دامن صاف کر سکے۔ ایک طرف تشدد بھڑکانے والے لوگ آزاد گھوم رہے ہیں اور انہیں وائی زمرے کا تحفظ دیا جا رہا ہے، اور دوسری طرف پولیس بے قصوروں کی من مانی گرفتاری کر رہی ہے اور انہیں نشانہ بنا رہی ہے۔ انیس احمد نے کہا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس قسم کے پروپگنڈے میں نہ آئیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس قسم کے ظالمانہ طریقوں سے پاپولر فرنٹ کو اپنا کردار نبھانے سے نہیں روکا جا سکتا۔