Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, March 31, 2020

تبلیغی مرکزمعاملہ: ہاتھوں کو چومنے سے بھی پھیلا کورونا، اب ہزار سے زیادہ لوگوں کو کرانا پڑرہا ہے ٹسٹ۔

کورونا وائرس کا انفیکشن پھیلنے کے درمیان دہلی میں یکم سے 15 مارچ تک تبلیغی جماعت میں حصہ لینے ملک وبیرون ملک سے تقریباً 1830 لوگ نظام الدین واقع تبلیغی جماعت مرکز میں آئے تھے۔
=============================
نٸی دہلی:/صداٸے وقت /ذراٸع۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 دارالحکومت دہلی میں نظام الدین علاقے میں بیرون ممالک سے آئے کئی لوگوں کے رابطے میں رہنے والے مقامی لوگوں میں بھی کورونا وائرس کے پھیلنےکا خدشہ ہے، لہٰذا تقریباً ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کا میڈیکل ٹسٹ کروایا جا رہا ہے۔ اس معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد علاقے میں لوگوں کےاندر خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ یہاں تک کہ پورے ملک میں نظام الدین علاقے سے متعلق بحث شروع ہوگئی ہے۔ کیونکہ لوگوں کو لگنےلگا ہےکہ نظام الدین آنے والےکچھ لوگوں کی وجہ سے دہلی سمیت کئی ریاستوں میں لوگ پریشانیوں میں پھنسنے جا رہے ہیں، لیکن یہاں کورونا کا انفیکشن کیسے پھیلا، آئیے اسے تفصیل سے سمجھتے ہیں۔
دارالحکومت دہلی میں یکم مارچ سے15 مارچ تک تبلیغی جماعت میں حصہ لینے ملک وبیرون ملک سے تقریباً 1830 لوگ حضرت نظام الدین واقع مرکز میں آئی تھی۔ اس میں مقامی لوگوں کو بھی جوڑا جائے تو یہ تعداد تقریباً دوہزار تک پہنچ جاتی ہے۔ دہلی یا آس پاس علاقے سے تقریباً ساڑھے 500 لوگ یہاں جمع ہوئے تھے۔ اس پروگرام میں سری لنکا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، انڈونیشیا، ایران سمیت 16 ممالک کے لوگ آئے تھے۔ وہیں ملک کےکئی ریاستوں سے لوگ بھی آئے تھے۔ یہاں آنے کے بعد لوگ نظام الدین تھانےکے ٹھیک پیچھے واقع تبلیغی جماعت کے دفتر میں ٹھہرے تھے۔
کورونا وائرس: نظام الدین مرکز سے منسلک 9 افراد کی موت، 24 متاثر
ہاتھوں کو چومنا بھی بڑی وجہ
نظام الدین میں رہنے والےکئی لوگوں نےنام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا کہ تبلیغی جماعت میں شامل ہونے جب لوگ یہاں آئے تھے، اس سے پہلے ہی کئی ممالک میں کورونا وائرس کا انفیکشن پھیل چکا تھا۔ ان لوگوں کے یہاں رہنے کے دوران ایک بات بے حد عام تھی کہ جب کبھی یہ لوگ آپس میں ملتے تھے، تو دعا سلام کے بعد ایک دوسرے کا ہاتھ بھی چومتے تھے اور گلے ملتے تھے۔ یہی لاپرواہی بھاری پڑی اور اس وجہ سے انفیکشن مزید تیزی سے پھیلتا چلا گیا۔ لیکن جب تک ان لوگوں کو کورونا پھیلنے کی اطلاع ملتی، تب تک معاملہ کافی آگے بڑھ گیا، لہٰذا معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے نظام الدین علاقے میں رہنے والے تقریباً ایک ہزار سے زیادہ لوگوں کا میڈیکل جانچ کرانےکا فیصلہ لیا گیا۔