Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 9, 2020

افغانستان کا صدر کون؟ دو ’صدور‘ نے حلف اٹھا لیا، دونوں ملک میں قیام امن کے لیے کام کریں: طالبان کا مشورہ

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / ٩ مارچ ٢٠٢٠۔
==============================
کابل۔۔ افغانستان کے دو سیاستدانوں، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ، جو دونوں صدارتی انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کرتے ہیں، نے دو الگ تقریبات میں ملک کے صدر کا حلف اٹھا لیا ہے۔
افغانستان کے الیکشن کمشن نے گذشتہ برس ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں اشرف غنی کو معمولی برتری کے ساتھ کامیاب قرار دیا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے صدارتی محل میں نومنتخب صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برداری میں دھماکوں کی آواز سنی گئی جس کی وجہ سے نومنتخب افغان صدر نے کچھ دیر کے لیے اپنی تقریر روک دی۔
جب سینکڑوں لوگ اشرف غنی کی حلف برداری کی تقریب میں شریک تھے، تو دو زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس کی وجہ کئی لوگ وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔
افعانستان کی وزارت داخلہ نے کہا کہ دھماکہ کی آوازیں اس راکٹ حملے کی تھیں جو کابل پر فائر کیے گئے۔ حکام نے بتایا کہ کابل پر چار راکٹ فائر کیے گئے جن میں ایک صدارتی محل کے قریب واقع سرینا ہوٹل کی دیوار سے ٹکرایا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا کہ راکٹ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے اور ایک پولیس افسر معمولی زخمی ہوا ہے۔
دولت اسلامیہ نے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ دولت اسلامیہ نے 2018 میں بھی ایک تقریب پر راکٹ داغے تھے جب صدر اشرف غنی تقریر کر رہے تھے۔ اس وقت حملے میں چھ عام شہری زخمی ہو گئے تھے۔
تاہم دو دھماکوں کی آواز آنے کے بعد صدر اشرف غنی نے اپنا خطاب جاری رکھا اور حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہ کہ: 'میں نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی ہے، میرا سینہ افغان عوام پر قربان ہونے کے لیے حاضر ہے۔' یہ کہنے کے بعد وہ اپنی تحریر شدہ تقریر کے بقیہ حصہ کے جانب بڑھ گئے۔
: افغانستان کے الیکشن کمشن کی جانب سے ملک کے صدارتی انتخابات کے سرکاری اور حتمی نتائج کا اعلان کیے جانے کے بعد سے وہاں سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہوا ہے۔
صداتی امیدوار اور گذشتہ دور کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے خود کو ملک کا صدر قرار دیا ہے اور آج جہاں ایک جانب کابل کے صدارتی محل ارگ میں نومنتخب صدر اشرف غنی کی تقریب حلف برادری جاری تھی تو قریب ہی واقع سپیدار محل جو کہ پہلے افغانستان کے چیف ایگزیکٹو کا دفتر تھا، میں عبداللہ عبداللہ نے بھی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا ہے۔