Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, March 10, 2020

ملک بھرمیں دھوم دھام سے منایاجارہاہے رنگوں کاتہوارہولی،صدرجمہوریہ اورپی ایم نے عوام کودی مبارکباد

صداٸے وقت /ذراٸع /10 مارچ 2020.
============================
ملک بھر میں دھوم دھام سے رنگوں کا تہوار ہولی منایاجارہاہے۔ لوگ رنگ اور گلال لگاکر ایک دوسرے کو مبارک باد دے رہے ہیں۔ منگیر میں ہولی کے دہن پر قومی ایکتا کی مثال دیکھنے کو ملی۔جہاں ہندو ۔مسلم سماج کے لوگوں نے ملکر ہولی کا دہن کیا ۔اور ایکدوسرے کورنگوں میں رنگ کر ہولی کی مبارکباد دی۔ خیال رہے کہ یہ اس لیے بھی خاص موقع تھا جب شہریت قانون کے خلاف احتجاج پر بیٹھیں خواتین نے پولیس کی درخواست پر احتجاج ملتوی کرکے ہولی کا دہن منانے کا فیصلہ کیا۔
ہولی کے تہوار کے دوران سب سے اہم موقع ایک دوسرے پر مختلف رنگ بکھیرنے کا ہوتا ہے۔ ہولی منانے والے عوام ایک دوسرے کے چہرے پر مختلف رنگ لگا کر مذہبی تہوار مناتے ہیں۔عوام الناس ہولی کے موقعے پر مٹھائیاں بانٹتے، رقص کرتےہیں۔ دہلی ، ممبئی، لکھنؤ، کولکتہ، بنگلورو، احمدآباد، پٹنہ،سمیت ملک بھر کے مختلف مندروں میں ہولی کے تہوار کا آغاز پوجا سے کیاگیاہے۔ہندو برادری کے نزدیک ہولی ایک مقدس تہوار ہے جو دنیا بھر کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو امن کا پیغام دیتا ہے۔ ہولی کے موقعے پر فضاؤں اور زمین پر بھی مختلف رنگ بکھیرے جاتے ہیں۔
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند، وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کے روز ملک کے عوام کو ہولی کی مبارکباد دیں۔صدر کووند نے ٹوئٹ کیا، سبھی کو ہولی کی بہت بہت مبارکباد۔ رنگوں کے تہوار ہولی ہمارے سماج میں موسم بہاراور بھائی چارے کا تہوار ہے۔ یہ سبھی کی زندگی میں امن اور خوشحالی لائے۔پی ایم مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ ’’رنگوں اور خوشی کے تہوار کی آپ سبھی کو بہت بہت مبارکباد۔ یہ تہوار ملک کے سبھی عوام کی زندگی میں خوشیاں لائے‘‘۔
وہیں وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی ٹوئٹ کرکے ملک کے عوام کو ہولی کی مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’’ہندوستان کے عوام کو ہولی کی مبارکباد‘‘۔واضح رہے کہ گزشتہ 4 مارچ کو وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے سبب وہ اس بارہولی کے کسی بھی پروگرام میں شامل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’دنیا کے ماہرین نے کورونا کے پھیلاؤ روکنے کے لئے اجتماعی تقریبات کم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس وجہ سے میں نے اس برس ہولی ملن پروگرام میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔