Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, March 13, 2020

جامعہ شرعیہ فیض العلوم میں طلبہ انجمن تہذیب البیان کا اختتامی اجلاس۔

سرائے میر اعظم گڑھ۔/اتر پردیش /صداٸے وقت۔
====================

 مشہور و معروف ادارہ جامعہ
شرعیہ فیض العلوم کے طلبہ کی انجمن تہذیب البیان کا اختتامی اجلاس عام بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ مسجد صحابہ گراؤنڈ میں منعقد ہوا جس میں طلبہ جامعہ کے درمیان مسابقہ صحافت میں پوزیشن حاصل کرنے والے گروپ الف کے طلباء محمد صادق محمد شہنواز اور محمد انس نے تقریر پیش کی اس کے علاوہ گروپ ب سے محمد ارقم اعظمی محمد سعود اعظمی اور محمد یوسف نے تقریر پیش کی اجلاس کا آغاز عبدالماجد کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا جبکہ نذرانہ عقیدت وحیدالزماں جونپوری نے پیش کی انگلش تقریر محمدفرحان ہندی زبان میں تقریر محمد مستقیم فارسی زبان میں محمد انس اور عربی زبان میں سی آے اے کے عنوان پر شاندار تقریر فضل الرحمن الہ آبادی نے پیش کی جنرل نالج پر مشتمل پروگرام کون دے گا جواب مولانا محمد افضل اعظمی نے طلبا کے درمیان پیش کرایا جس میں منتخب طلبہ سے تین سوالات کیے گئے اور صحیح جواب دینے والے کو فورا انعام دیا گیا محمد ارقم اعظمی نے اپنی تقریر میں لوگوں کو پیغام دیا کی ہمیں اپنا قیمتی وقت موبائل انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے بجائے اچھے کاموں میں لگانا چاہیے کیونکہ صحت تندرستی اور وقت اللہ کی طرف سے عطا کردہ نعمت ہے ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے چھوٹے چھوٹے بچوں کی جانب سے تحفظ آٸین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بچوں نے پریمبل پڑھ کر آئین ہند کی حفاظت کا عہد لیا بچوں کی جانب سے سی اے اے حقیقت کے آئینے میں عنوان کے تحت صدائے حق کی طرف سے ڈبیٹ محمدارحم اعظمی نے پیش کیا جس میں طلبا نے بتایا کہ شہریت ترمیمی قانون آٸین کی دفعہ چودہ اور پندرہ کے خلاف ہے اس کے خلاف اور آٸین  کی  حفاظت کے لیے سب کو آگے آنا ہوگا .

پروگرام میں بچوں کی جانب سے ایک شاندار مکالمہ موجودہ حالات کے تناظر میں پیش کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ کالے قانون سی اے اے سے کس طرح سے لوگ پریشان ہیں اور ہر ایک ذہنی الجھاؤ کا شکار ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ یہ ایسا قانون ہے جو ہمارے آٸین کے خلاف ہے اور اس قانون میں مذہب کی بنیاد پر تفریق کی گئی ہے یہ ایسا قانون ہے جو غریبوں اور دلتوں کے خلاف بھی ہے اس لیے اس کے خلاف ہر ایک کو متحد ہوکر لڑائی لڑنی ہوگی پروگرام کی نظامت محمد کاظم شیرازی جب کی مہمانوں کی آمد کا شکریہ اور استقبال محمدحسن اعظمی کی جانب سے ہوا پروگرام کے مہمان خصوصی مولانا محمد انور داودی نے طلبہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کا پورا پروگرام موجودہ وقت میں ایک بہترین پیغام ہے اسے ہر ایک تک پہنچانا چاہیے ڈاکٹر اختر حنفی نے بھی طلبہ کو مبارکباد پیش کی پروگرام کی صدارت فرمارہے مفتی اشفاق احمد اعظمی نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ جس عمدہ طریقے سے چھوٹے چھوٹے بچوں سے لے کر ہر ایک طالب علم نے ایک اچھا اور خوبصورت پروگرام پیش کیا ہے یہ ان کی اور ان کے اساتذہ اور نگراں کی محنت کا نتیجہ ہے میں سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تعلیم کو فروغ کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے اور آگے بڑھانے کے لیے اپنا ہر طرح کا تعاون پیش کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ اس کی تعلیم اسلام نے چودہ سو سال قبل ہی دی تھی ہمیں اسلامی تعلیمات کو اپنا کر ہی کامیابی مل سکتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایک ایسا قانون پاس کی ہے جس سے ملک کا ہر شہری پریشان ہے انہوں نے کہا کہ یہ ایسا قانون ہے جو آئین کی دفعات کے خلاف ہے اور پڑوسی ممالک کے درمیان تفریق کرتا ہے ہندوستان میں شہریت دینے کا قانون پہلے سے موجود ہے مذہب اور ملک کی بنیاد پر تفریق کرکے نیا قانون بنانے کی ضرورت نہیں  پروگرام میں مفتی سیف الاسلام قاسمی مولانا انیس احمد اصلاحی مولانا شاہد القاسمی مولانا عبدالعظیم اصلاحی حافظ محمد عارف عبدالرحمن عرف پپو ،لٸیق احمد پردھان شیرواں ،  عمران شیروانی، وامق شیروانی مولانا اظفر قاسمی مولانا سلمان قاسمی وغیرہ نے شرکت کی