Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, March 29, 2020

لاک ڈاؤن:ریاستیں سختی سےکریں عمل،خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف کی جائےکارروائی،مرکزی حکومت۔

مرکز نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ تارکین وطن مزدوروں سمیت غریب اور نادار افراد کے کھانے اور رہائش کے مناسب انتظامات ان کے کام کی جگہ پر کئے جائیں۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / ٢٩ مارچ ٢٠٢٠۔
==============================
مرکز نے ریاستوں کو لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت دی ہے ۔کابینہ کے سکریٹری اوروزارت داخلہ کے سکریٹری ، ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور ڈی جی پیز کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں۔ کابینہ سکریٹری اور ہوم سکریٹری کے ذریعہ کل شام اور آج صبح چیف سکریٹریوں اور ڈی جی پیز کے ساتھ ویڈیو کانفرنسیں منعقد کی گئی۔جس میں تمام ریاستوں و مرکز زیرانتظام علاقوں میں لاک ڈاؤن پر سخت سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں میں ضروری سامان کی سپلائی کو برقرار رکھنے پر زور دیاہے۔24 گھنٹے صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے اور ضرورت کے مطابق ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔تاہم ، ملک کے کچھ حصوں میں تارکین وطن کارکنوں کی نقل و حرکت کے واقعات سامنے آئے ہیں۔مرکزی کی جانب سے جاری ہدایات میں ضلعی اور ریاستی سرحدوں کو موثر طریقے سے سیل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ اس پہلے بھی ریاستوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ شہروں یا شاہراہوں پر لوگوں کی نقل و حرکت یقینی نہ ہو۔مرکزی حکومت نے اپنے احکامات میں کہا کہ صرف ضروری سامان کی نقل و حرکت کی اجازت دی جانی چاہیے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ان ہدایات پر عمل درآمد کے لئے ڈی ایم اور ایس پیز کو ذاتی طور پر ذمہ داربنانے کی ہدایت گئی ہے ۔جو ڈی ایم ایکٹ کے تحت خدمات انجام دیں گے۔مرکز نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ تارکین وطن مزدوروں سمیت غریب اور نادار افراد کے کھانے اور رہائش کے مناسب انتظامات ان کے کام کی جگہ پر کئے جائیں۔ وہیں مرکز نے اس مقصد کے لئے ایس ڈی آر ایف فنڈز کے استعمال کے لئے کل احکامات جاری کیے تھے۔اس فنڈ کے تحت ریاستوں کے پاس کافی فنڈز دستیاب ہیں۔
ریاستوں کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران مزدوروں کو ان کے کام کی جگہ پر اجرت کی بروقت ادائیگی یقینی بنائیں۔ اس مدت کے لئے مزدوروں سے مکان کرایہ کا مطالبہ نہیں کیا جانا چاہئے اورجو افراد مزدوروں یا طلباء کو احاطہ خالی کرنے کو کہتے ہیں کہ ان کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے۔ جن لوگوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی ہے اور لاک ڈاؤن کے دورانیے کے دوران سفر کیا ہے۔ انھیں سرکاری قرنطین سہولیات میں کم از کم 14 دن کے قرنطین سے مشروط کیا جائے گا۔قرنطین کے دوران ایسے افراد کی نگرانی سے متعلق تفصیلی ہدایات ریاستوں کو جاری کردی گئیں۔ تمام ریاستوں سے یہ بات زور دیاگیاہے کہ کورونا وائرس کی وباء قابو پانے کے لئے تین ہفتوں تک سخت نفاذ ضروری ہے اور یہ سب کے مفاد میں ہے۔