Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, March 6, 2020

دہلی فسادات: وزارت داخلہ کو ملی رپورٹ میں دہلی پولیس پر اٹھے سوال.

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /6 مارچ 2020.
==============================
دہلی میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ فسادات کے تعلق سے اے بی پی پر ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ اس میں ذرائع کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس کے کئی اہلکار کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے اور دہلی پولیس انتظامیہ میں بڑے پیمانہ پر پھیر بدل ہو سکتی ہے۔دہلی پولیس انتظامیہ میں جو بھی پھیر بدل کی خبریں چل رہی ہیں اس کی وجہ یہ رپورٹ بھی ہو سکتی ہے اور اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ نئے پولیس کمشنر نے چارج سنبھالا ہے اور نیا کمشنر اپنے حساب سے انتظامیہ میں تبدیلی کر تا ہے۔ 
وزارت داخلہ میں جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس تشدد کو روک نہیں پائی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خفیہ رپورٹس ہونے کے با وجود دہلی پولیس حالات کو سنبھالنے میں پوری طرح ناکام رہی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کا ابتداعی ایکشن بہت سستی سے بھرا ہوا تھا اور جو کارروائی ا س کو کرنی چاہئے تھی وہ کارروائی اس نے نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق رپورٹ میں 22 فروری کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جعفرآباد میٹرو اسٹیشن کے نیچے پولیس خواتین کو ہٹانے میں پوری طرح ناکام رہی اور خفیہ رپورٹس ہونے کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پولیس دہلی سے باہر کے لوگوں کو دہلی میں گھس کر تشدد کرنے سے روکنے میں ناکام رہی۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ باہر کے لوگوں کا دہلی کے تشدد میں دخل تھا۔