Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, March 30, 2020

جمعیۃ علما ء ہند کی طرف سے وزیر اعظم کو دس ہزار مریضوں کے لیے آسولیشن سینٹرس کی پیشکش.

نئی دہلی،30مارچ.2020/صداٸے وقت۔ /ذراٸع۔
==============================
ملک و قوم کے لیے اپنی قربانی کی سوسالہ تاریخ رکھنے والی جمعیۃ علماء ہند نے اپنی اور اپنی یونٹوں کی طرف سے کرونا وائرس سے ممکنہ طور سے متاثر ہونے والے دس ہزار مریضوں کے لیے آئسولیشن / کورنٹائن سینٹرس کے لیے جگہ کی پیشکش کی ہے۔ یہ پیشکش مولانا  محمود مدنی نے وزیر اعظم کو تحریر ایک  مکتوب کے ذریعہ کی ہے۔
جمیتہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز  کے مطابق جمعیۃ علما ء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمودمدنی نے عالمی سطح پر پھیلے کرونا وائرس سے وطن عزیز کو درپیش خطرات و چیلنچ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سبھی طبقوں کی مشترکہ جدوجہد اور اجتماعی اقدام کے بغیر اس کے خلاف جنگ جیتی نہیں جاسکتی، اس لیے جمعیۃ علماء ہند ایسے نازک وقت میں اپنے حصے کا کردارپیش کرنا اپنا قومی و دینی فریضہ سمجھتی ہے۔ جمعیتہ علماء مصائب کے وقت انسانی خدمات پیش کرتی رہی ہے، وہ ہمیشہ کی طرح آج کی تاریخ میں انسانیت کو درپیش سب سے بڑے چیلنچ سے مادی اور روحانی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اپنی جماعت کی طرف سے دس ہزار مریضوں کے لیے آسو لیشن /کورنٹائن سینٹرس اور اس لیے دیگر ممکنہ خدمات کی پیشکش کی ہے، جس طرح حالات بدل رہے ہیں، اس کے مدنظر ملک کے مختلف حصوں میں محکمہ صحت کو ایسی جگہوں کی ضرورت پڑسکتی ہے، جمعیۃ اپنی یونٹوں کے زیر اہتمام مناسب مقامات مہیا کرے گی۔
مولانا مدنی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر ہونے والے لاکھو ں افرا د اور یومیہ مزدور کے سامنے کئی طرح کی پریشانیاں بھی کھڑی ہوئی ہیں اور غالب گمان ہے کہ آنے والے دنو ں میں مزید مشکلات ہوں گی۔ ایسے میں متاثرین کی امداد کے لیے جمعیۃ علماہند اپنی سطح پر پہلے سے میدان عمل میں ہے،لیکن مسائل اور تقاضو ں کا انبار ہے اور ہمارے دائرے محدود ہیں، اس لیے سرکاری پالیسیوں اور اہل خیر حضرات کی امداد سے ضرورت مندوں کے جنگی پیمانے پر تعاون کے لیے ملک گیر سطح پرجمعیۃ ریلیف کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جمعیۃ علماء ہند نے اس کے لیے اپنی سبھی یونٹوں کو متوجہ بھی کیا ہے۔مولانا مدنی نے کہا کہ پوری دنیا کو اس مصیبت کا سامنا ہے،اس لیے جہاں حکومت اور محکمہ صحت کی طرف سے اس سے بچاؤ کے لئے جن احتیاطی تدابیر کا مشورہ دیاجارہا ہے ان کا اہتمام ہونا چاہئے۔