Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 9, 2020

وارننگ کے باوجود جمع ہوئے ڈھائی لاکھ تبلیغی، پورے پاکستان میں پھیلا دیا کوروناوائرس،اب تک 500 لوگ پازیٹو

انڈیا اور ملیشیا  میں سوالوں سے گھرنے کے بعد اب تبلیغی جماعت مرکز پاکستان میں بھی سوالوں کے گھیرے میں آگیا ہے۔ ہندستان کے نظام الدین کی ہی طرح تبلیغی جماعت کے لوگوں نے10 مارچ کو پنجاب میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا تھا جس میں 25 یزار سے زیادہ لوگ شامل ہوئے۔ اس پروگرام میں شامل ہوئے تقریبا 500 لوگ ابھی تک کورونا پازیٹو پائے جاچکے ہیں۔
راٸے ونڈ ۔۔۔پنجاب .پاکستان /صداٸے وقت /ذراٸع /٩ اپریل ٢٠٢٠۔
==============================
پاکستان میں بھلے ہی کوروناوائرس کے شروعاتی معاملے ایران  کے ذریعے سندھ صوبہ میں سامنے آئے ہوں لیکن ملک میں سامنے آئے انفیکشن کے آدھے سے زیادہ معاملے صرف پنجاب  صوبے سے ہیں۔ ہندستان  اور ملیشیا ( میں سوالوں سے گھرنے کے بعد اب تبلیغی جماعت   مرکز پاکستان میں بھی سوالوں کے گھیرے میں آگیا ہے۔ ہندستان کے نظام الدین کی ہی طرح تبلیغی جماعت کے لوگوں نے10 مارچ کو پنجاب میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا تھا جس میں 25 یزار سے زیادہ لوگ شامل ہوئے۔ اس پروگرام میں شامل ہوئے تقریبا 500 لوگ ابھی تک کورونا پازیٹو پائے جاچکے ہیں۔
ڈان میں چھپی ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت کے منع کرنے کے باوجود بھی رائے ونڈ شہر میں تبلیغی جماعت نے اجتماع کا انعقاد کیا تھا۔ پناب اسپیشل برانچ کے مطابق اس پروگرام میں تقریبا 80ہزار لوگ شامل ہوئے جبکہ جماعت کا کہنا ہے کہ اس میں دنیا بھر سے آئے تقریبا ڈھائی لاکھ لوگ شامل ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق ان میں سے 3000 لوگ غیر ملک کے تھے اور 40 الگ۔الگ ممالک سے آئے تھے۔ یہاں امریکہ، انگلینڈ، فلیپیئنس اور عرب ممالک سے بھی لوگ آئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر دنیا بھر میں کوروناوائرس کے چلتے فلائٹس بند ہونے کے بعد پاکستان میں ہی پھنس گئے اور بعد میں ملک کے کئی الگ۔الگ حصوں میں چلے گئے۔
پنجاب پولیس کے مطابق جماعت کے کئی بڑے پرموٹرکوروناوائرس پازیٹو پائے گئے ہیں اور انہیں آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مہم چلاکر20 تقریبا ہزار جماعتیوں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ جبکہ 10 ہزار سے زیادہ کی تلاش ابھی بھی جاری ہے۔ رائیونڈ شہر کو گزشتہ 8 دنوں سے مکمل لاک ڈاؤن میں رکھا گیا ہے۔ صدر ڈویژن کے ایس پی سید غظنفر نے کہا کہ پنجاب پولیس اور حکومت دونوں نے ہی جماعتیوں سے مارچ میں یہ پروگرام نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن انہوں نے کسی کی بات نہیں سنی۔