Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 3, 2020

اسرائیل کے وزیرِ صحت کرونا سے متاثر، وزیرِ اعظم اور موساد کے سربراہ قرنطینہ میں۔

اسرائیل کے وزیر صحت یعکوف لیتزمان میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو اور خفیہ ادارے کے سربراہ یوسی کوہن​ قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔
صداٸے وقت /ذراٸع /٣ اپریل 2020.
==============================
اسرائیل کے اخبار 'ہرٹز' کی رپورٹ کے مطابق وزیرِ صحت میں وبا کی تصدیق کے بعد کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت نے جو احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں اس کے تحت اب وزیر اعظم اور ملک کی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ سمیت کئی اعلیٰ ترین حکومتی عہدیدار قرنطینہ میں ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر صحت يعكوف ليتزمان نے حالیہ دنوں میں بنیامین نیتن یاہو سمیت کئی اعلی عہدیداروں سے ملاقاتیں اور اجلاسوں میں شرکت کی تھی۔
وزیر صحت کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق يعكوف ليتزمان کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
اسرائیل کے وزیر صحت ملک کی پہلی اعلیٰ ترین حکومتی شخصیت ہیں جن میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
يعكوف ليتزمان کی عمر 71 برس ہے۔ ان کے دفتر سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ وزیر اور ان کی اہلیہ کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے
يعكوف ليتزمان نے قرنطینہ میں رہتے ہوئے سرکاری امور جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کو يعكوف ليتزمان کی بیماری سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے جو اپنے گھر میں قرنطینہ میں ہیں۔
کرونا سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے والی ویب سائٹ 'ورلڈومیٹرز' کے مطابق اسرائیل میں کرونا وائرس کے 6211 کیسز سامنے آ چکے ہیں جب کہ 31 افراد کی موت ہوئی ہے۔
اسرائیل کے اخبار 'یروشلم پوسٹ' کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے سب سے اہم ترین خفیہ ادارے موساد کے سربراہ یوسی کوہن ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر میں ایک الگ کمرے میں منتقل ہو گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل میں اس وقت محکمۂ صحت کے 3498 اہلکار قرنطینہ میں ہیں۔ ان میں 701 ڈاکٹر اور 1138 نرسز شامل ہیں۔ 'یروشلم پوسٹ' کے مطابق وزیرِ صحت يعكوف ليتزمان یہودیوں کے قدامت پسند فرقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس فرقے کے افراد تاحال حکومت کی جانب سے جاری احتیاطی تدابیر اور پابندیوں پر عمل نہیں کر رہے۔ بینی براک شہر میں اس فرقے کے ماننے والے بڑی تعداد میں آباد ہیں جہاں اب تک 700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔