Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 17, 2020

پاکستان۔۔۔نماز کے دوران مسجدوں میں گھسی پولیس، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کے گولے داغے، لوگوں نے کیا پتھراؤ

دراصل پولیس کے جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہونے پر وہاں موجود لوگ غصے میں بھر آئے اور پولیس پر پتھراؤ کرنےلگے۔ لمحہ بھر میں پرامن علاقہ لڑائی کے میدان میں تبدیل ہوگیا۔ انہوں نے پولیس کے خلاف نعرےبازی بھی کی۔ اس کے بعد لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے ہوای فائرنگ کی گئی اور آنسو گیس کے گولے داغے گئے.

صداٸے وقت /ذراٸع / 17 اپریل 2020.
============================
پاکستان  کے سندھ   صوبہ کے منوآباد علاقے میں لاک ڈاؤن کے دوران نماز پڑھ رہے لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ "جسارت ڈاٹ کام" کی خبر کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ منوآباد کی ایک مسجد میں لوگ جمع ہوئے ہیں۔ اس کے بعد پولیس مسجد میں گھس گئی۔ اس پر لوگ غصے میں آگئے اور پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔ اس عمل میں پولیس نے  بھی ہوائی فائرنگ کی۔ اس کے بعد نماز پڑھنے والےلوگوں کو حراست میں لے لیا۔
وہیں ا واقعے کے  بعد ایس ایس پی نے دو پولیس اہلکار کو معطل کردیاہے۔ جانکاری کے مطابق منوآباد میں مدینہ مسجد میں نماز کیلئے لوگ جمع ہوئے تھے۔ اس کی اطلاع ملنے پر ایئرپورٹ تھانہ پولیس نے مسجد میں گھس کر لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد وہاں موجود لوگوں نے بھی پولیس پر ج کر پتھراؤ کیا۔ اس میں کئی لوگ زخمی ہوگئے۔
دراصل پولیس کے جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہونے پر وہاں موجود لوگ غصے میں بھر آئے اور پولیس پر پتھراؤ کرنےلگے۔ لمحہ بھر میں پرامن علاقہ لڑائی کے میدان میں تبدیل ہوگیا۔ انہوں نے پولیس کے خلاف نعرےبازی بھی کی۔ اس ککے بعد لوگوں کو تتر۔بتر کرنے کیلئے ہوای فائرنگ کی گئی اور آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔

واقعے کے بعد پولیس اور رینجرس کی ٹکڑی موقع پر پہنچیں اور حالات کو قابو میں کیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر طارق علی سولنگی اور ڈی ایس پی مبین پڑہیار نے ایک کمیٹی بنائی جو اس سلسلے میں مقامی لوگوں سے بات کرے گی۔ دوسری جانب ایس ایس پی تنویر تونوی نے نمازیوں پر کی پرتشدد کارروائی کا نوٹس یتے ہوئے دونوں پولیس اہلکاروں، اسجر زرداری اور عنایت زرداری کو معطل کردیا۔ اس سلسلے میں ایس ایس ہی کا کہنا ہے کہ واقعہ افسوناک ہے۔ امن اور سکیورٹی کیلئے شہریوں کا ساتھ ضروری ہے۔ وہیں واقعے کی جانچ کیلئے ایک جانچ کمیٹی تشکیل کی گئی ہے۔