Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, April 14, 2020

پاکستانی علمإ کا عمران حکومت سے مسجدوں میں نماز شروع کرو کرنے کا پر زور مطالبہ۔

صداٸے وقت /ذراٸع / 14 اپریل 2020.
=============================
اسلام آباد:  ایک طرف جہاں پاکستان  میں ہر روز کوروناوائرس  کے نئےمعاملے سامنے آرہے ہیں وہیں مسلم اکثریت پسند مسلسل مسجدوں میں پھر سے نماز شروع کرنے پر اڑے ہیں۔ پاکستان کے ٹاپ 53 مسلم مذہبی رہنماؤں نے عمران خان حکومت کیلئے وارننگ جاری کردی ہے۔ انہوں نے رمضان   کے دوران مسجدوں میں تراویح کی اجازت مانگی۔
پاکستان کے مشہور مدرسہ وفاق المدارس العربیہ نے پیر کو عمران حکومت کو انتباہ جاری کیا ہے کہ اب مسجدوں میں جمع ہونے اور نماز پڑھنے پر عائد پابندی جلد سے جلد ختم کردی جانی چاہئے۔ سوشل ڈسٹینسنگ کی صلاح کے بعد پیر کے روز راولپنڈی اور اسلام آباد سے آئے ملک کے ٹاپ  53 مسلم مذہبی رہنما دارالعلوم زکریا میں جمع ہوئے۔ ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک کے متعدد مسلم فرقوں کے ممبران  کچھ کالعدم تنظیموں کے ممبران اور سیاست سے متعلق متعدد چہرے بھی اس میں شامل تھے۔
اس میٹنگ میں طے کیا گیا کہ رمضان کے مہینے میں مسجدوں میں جمع ہونے اور نماز پڑھنے پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی اور حکومت کو اسے واپس ہی لینا ہوگا۔ اس میٹنگ کے بعد ایک ویڈیو جاری کیا گیا جس میں جمیعۃ علما اسلام فضل، عالمی تنظیم خاتمہ نبوت، تعلیم القرآن اور اہل سنت والجماعت سے جڑے مذہبی رہنما سوشل ڈسٹینسنگ کی دھجیاں اڑاتے نظر آئے۔
اس ویڈیو میں مولانا پیر عزیزالرحمٰن نے کہا کہ ہم حکومت سے اس معاملے میں کوئی من مٹاؤ نہیں چاہتے لیکن رمضان میں یہ پابندی نافذ نہیں کرسکتے۔ مولاناؤں نے کہا کہ جمعے کو مسجد میں 5 وقت کی نماز اور رمضان کے ماہ میں تراویح پر پابندی نہیں کی جاسکتی۔