Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, April 29, 2020

قوم ‏کے ‏نام ‏، ‏قومی ‏غیرت ‏بھرا ‏پیغام۔۔۔

از۔۔ شیخ سراج الاسلام ندوی/صداٸے وقت / ٢٩ اپریل ٢٠٢٠/ پریس ریلیز۔
=============================
جس ملک میں مسلم قوم پر وہ کونسی مصیبت ہے جو نہ آئی ہو ۔ہزاروں بار مسلم قوم کی عزت و ناموس پر ڈاکہ ڈالاگیا۔قتل و غارت گری کو بارہا روا رکھا گیا۔ظلم و زیادتی کو جس قوم پر جائز سمجھا گیا وہ ہے مسلم قوم ۔عدل و انصاف کو جس قوم پر حرام کردیا گیا وہ بھی مسلم قوم ہے۔ قصہ اگر یہیں تھم جاتا تو ملک کی سالمیت کے لیے ان ساری داستان دلخراش کو وطن کی محبت میں گوارا کرلیاجاتا جیسا کہ آج تک کیاگیا مگر افسوس کہ سازشوں کی گہرائی تو قوم مسلم کے مستقبل کے وجود کو ہی ختم کرنے تک پہنچنے کے آثار حقیقت کی شکل میں سامنے آتے جارہے ہیں ۔اور دشمن کی ساری تدبیروں نے تو ہمارے منتشر اور کمزور قلعوں کی جڑوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے ۔اب بس دیر ہے تبدیل شدہ دستور کو منظر شہود پر لانے کی جس کے بعد یہ قوم اس ملک میں اپنے بنیادی اور انسانی حقوق سے محروم کردی جائے گی ۔اور پھر اس قوم کو اس ملک میں رہنا ہے تو وہ غلام بن کر اور مرتد ہو کر رہے گی۔اللہ اس قوم کو وہ دن دکھانے سے پہلے ہمیں موت دیدے ۔یہ کورونا وائرس تو عالمی سازشوں کے نتیجہ میں عذاب خداوندی کا ایک کوڑا ہے جس کے سامنے پوری دنیا کی شیطانی طاقتیں سجدہ ریز ہیں مگر اس کے پس پردہ ملک کی فرقہ پرست طاقتوں نے مسلم قوم کے سماجی بائکاٹ کا جو منصوبہ تیار کرنے میں کامیاب نظر آرہی ہیں وہ کسی ڈٹینشن کیمپ کی ہولناکی سے کم نہیں ۔ ایسی صورت حال میں ہمیں بحیثیت امت مسلمہ کے ان سازشوں کے تانے بانے کو تار تار کرنے کے لیے اس ماہ رمضان المبارک میں چند سخت اور ٹھوس فیصلے لینے پڑینگے تب ہی جاکر ہم اپنی زندگی کے ثبوت پیش کرسکتے ہیں اور وہ فیصلہ اجتماعی طور پر متحدہ فیصلے ہونگے جو کارگر ہونگے ورنہ دیگر صورت میں ان فیصلوں کا نتیجہ بھی سابقہ اور حالیہ صورت میں امت کی تباہی کی شکل میں سامنے آئے گا۔
۱۔۔ رمضان المبارک کو اپنے اندرون کی کمیوں کوتاہیوں کو دور کرنے اور اللہ کو راضی کرنے کے لیے استعمال کرنا ہے
۲۔۔ رمضان المبارک میں ہر طرح سے فضول خرچیوں سے بچنا ہوگا ۔ اور افطار کے نام پر نفس و خواہشات کی تکمیل سے ہرممکن بچنا ہوگا
۳۔۔ اس سال پوری قوم کو متحدہ طور پر اپنے پرانے کپڑوں میں عید کی خوشی منانے کا فیصلہ لینا ہوگا
۴۔۔زکواۃ ۔فطرہ اور دیگر صدقات و خیرات کے وصول کا کوئی متحدہ راستہ اختیار کرنا پڑے گا ۔
۵۔۔اور یہ کام ہر ہر علاقہ کی مسجد کی نگرانی میں انجام دینا آسان ہوگا ۔ تاکہ ملک میں ہمارے تعلیمی ادارے ۔ملی اور رفاہی تنظیموں کو قوت فراہم کی جاسکے
لہذا میری درخواست ہے پوری قوم سے کہ ان باتوں پر سنجیدگی سے غور کیا جائے تاکہ قوم کے مستقبل کو بچایا جاسکے ۔