Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 9, 2020

جب تک کوروناوائرس کی ویکسین نہیں ملے تب تک لاک ڈاؤن نہیں ہٹایا جاناچاہئے:ایک تحقیقاتی رپورٹ۔

ایک رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ میں ہوئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چین میں اگر پابندیوں میں چھوٹ دی جاتی ہے اور وہ لوگوں کا موومینٹ بڑھتا ہے تو کوروناوائرس دوبارہ واپس لوٹ سکتا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا یے کہ اگر چین کی حکومت جلدبازی میں پابندی کو ختم کرتی ہے تو اسے دوبارہ اس وائرس سے نمٹنا پڑ سکتا ہے۔
کوروناوائرس   کو لیکر کی گئی ایک نئی اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ جب تک کوروناوائرس کی ویکسین نہیں مل جاتی تب تک انفیکشن سے جوجھ رہے ممالک کو اپنے یہاں لاک ڈاؤن نہیں ہٹانا چاہئے۔ چین میں کوروناوائرس پھیلنے کے معاملوں کی اسٹڈی کرکے اس نتیجے پر پہچاگیا ہے۔ اسٹڈی میں ایسے لوگوں کو انتباہ دیا گیا ہے جو دھیرے۔دھیرے لاک ڈاؤن ہٹانے پر سوچ رہے ہیں۔ ان ممالک کی طرف سے کوشش کی جارہی ہے کہ ان کے یہاں لوگوں کو نارمل زندگی واپس لوٹے۔
انڈیپینڈینٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ میں ہوئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چین میں اگر پابندیوں میں چھوٹ دی جاتی ہے اور وہ لوگوں کا موومینٹ بڑھتا ہے تو کوروناوائرس دوبارہ واپس لوٹ سکتا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا یے کہ اگر چین کی حکوومت جلدبازی میں پابندی کو ختم کرتی ہے تو اسے دوبارہ اس وائرس سے نمٹنا پڑ سکتا ہے۔
یہ ریسرچ دا لینسیٹ نام کے میڈیکل جرنل میں چھپی ہے۔ اس میں چین میں کوروناوائرس کے سب سے زیادہ اثر والے 10 صوبوں کے معاملوں کی تحقیق کی گئی ہے۔ تحقیق نے وائرس سے متاثر چین کے ان 31 صوبوں کے معاملوں کو بھی اپنے مطالعہ میں شامل کیا ہے جہاں سب سے زیادہ موتیں ہوئی ہیں۔
اس تحقیق کی قیادت کرنے والی یونیورسٹی ہانگ کانگ کے پروفیسر ٹی وو نے کہا ہے کہ لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیوں نے انفیکشن کی تعداد کو کم کرنے میں بہت مدد فراہم کی۔ لیکن اب اسکول کالج اور کاروباری فیکٹریوں کے کھلن سے لوگ دوبارہ سے ایک دوسرے ک رابطے ساتھ رابطے میں آنے لگیں گے۔ اس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ یہ پوری دنیا کے لئے خطرناک ہوگا۔