Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 13, 2020

حمل سے بچے کو ہوسکتاہے کوروناوائرس۔۔۔۔۔۔۔۔۔انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /14 اپریل 2020.
==============================
کوروناوائرس کے انفیکشن پر قدغن  لگانے کیلئے سائنٹسٹ جتنی تحقیق کررہے ہیں۔ اس سے وائرس کی طاقت اور اس سے ہونے والے خطرے کا پتہ چل رہا ہے۔ انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ نے اب وارننگ دی ہے کہ ایک حاملہ ماں سے بچے تک کورونا وائرس (COVID-19) کے انفیکشن کا امکان ہوسکتا ہے حالانکہ انہوں نے یہ بھی صاف کیا ہے کہ حمل کے دوران بچے میں اس کا کتنا خطرہ ہے اور بچے پر اس کا کتنا اثر ہوسکتا ہے اس کے بارے میں مطالعہ جاری ہے۔
انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ نے کہا کہ کوروناوائرس کی جانچ میں سائنٹصٹ کو جو ثبوت ملے ہیں اس سے معلو م ہوا کہ وائرسل کا اثر جنم سے پہلے بھی بچے میں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کو یہ یہ اثر ماں کے حمل میں رہتے ہوئے بھی ہوسکتا ہے اور متاثر ماں سے ڈلیوری کے دوران بھی۔ سائنسداں نے صاف کیا ہے کہ فی الحال کورونا وائرس کے دودھ پلانے کی جانچ کے بارے میں کوئی معاملے سامنے نہیں آئے ہیں۔
حاملہ خواتین کیلئے گائڈ لائن جاری کرتے ہوئے آئی سی ایم آر نے کہا کہ حمل کے دوران کئی خواتین میں نمونیا کی شکایت ملی ہے لیکن یہ سنگین مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی خواتین کا علاج کرتے وقت دیکھا گیا ہے کہ وہ جلد ہی ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس دوران دل کی بیماری والی حاملہ خواتین کو سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اہم ایسے اعدادوشمار نہں جٹاپائے ہیں جس سے یہ پتہ لگایا جاسکے کہ اسقاط حمل یا ابتدائی حمل میں اس کا کتنا نقصان اور خطرہ ہوتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابھی وائرس ٹیراٹو جینک ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔