Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 13, 2020

کورونا کے بجائے فاقہ کشی سے مرجائیں گے پاکستانی، ہماری مدد کرو،وزیراعظم عمران خان کی اپیل

عمران نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ لوگوں کو کورونا انفیکشن کے مرنے سے خود کو بچانا ہوگا لیکن اس بات کو بھی دھیان میں رکھنا چاہئے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں بھی فاقہ کشی کی صورتحال سے بچانا ہے۔ عالمی برادری کو بھی لوگوں کو فاقہ کشی سے بچانا ہوگا۔

صداٸے وقت /ذراٸع /١٣ اپریل ٢٠٢٠۔
==============================
اسلام آباد :کورونا وائرس ، قرضوں سے دوچار پاکستان کیلئے نئی پریشانی لایا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پورے ملک میں تمام کاروبار بند ہے۔ جس کی وجہ سے اب پاکستان میں فاقہ کشی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اتوار کی شام ، پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے ملک اور دنیا کے نام ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ،۔جس میں انہوں نے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کو فاقہ کشی سے بچائیں۔ تاہم ، عمران کی اس اپیل کو کورونا کے بہانے قرضوں کو معاف کرنے کی مہم کے طور پر دیکھاجارہاہے۔
ٹویٹر اور دوسرے سوشل میڈیا ویب سائٹس پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں ، عمران نے دنیا کے مالیاتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بحران کی اس گھڑی میں پاکستان جیسے قرضوں سے دوچار ممالک کے لئے مدد کا ہاتھ آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے تحت ترقی پذیر ممالک کو چھوٹے اور غریب ممالک کے قرض معاف کرنے پر غور کرنا چاہیے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان جیسے قرض سے دوچار معیشتیں کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لئے مالی طور پر قابل نہیں ہیں۔ دنیا کے بڑے اداروں کو ان ممالک کی مدد اور قرض معافی مہم شروع کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔
یادرہے کہ اس سے کچھ دن پہلے ہی پاکستان نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بنائے ہوئے سارک کوویڈ 19 فنڈ سے کورونا کے خلاف جنگ کے نام پر رقم کا مطالبہ کیا تھا۔ اب عمران خان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ اگر جلد ہی پاکستان کی مدد نہ کی گئی تو لوگ کورونا کی بجائے بھوک سےمرجائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری سے ترقی یافتہ ممالک کی مدد کی درخواست کی تاکہ وہ کورونا وائرس کے چیلنجوں پر قابو پائیں۔
عمران نے کہا - میں آج عالمی برادری سے کہہ رہا ہوں کہ کوڈ 19 کے خلاف جنگ میں دو پالیسیاں اپنا ئیں۔ ترقی یافتہ ممالک پہلےلاک ڈاؤن کے ذریعہ کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ، اور اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصان سے نمٹنے کے لئےسرمایہ کاری کررہے ہیں۔ لیکن پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک، یہ سب کچھ نہیں کر پا رہے ہیں اور یہاں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اب بھوک مری کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
عمران نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ لوگوں کو کورونا انفیکشن کے مرنے سے خود کو بچانا ہوگا لیکن اس بات کو بھی دھیان میں رکھنا چاہئے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں بھی فاقہ کشی کی صورتحال سے بچانا ہے۔ عالمی برادری کو بھی لوگوں کو فاقہ کشی سے بچانا ہوگا۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو جو دوسرا مسئلہ درپیش ہے وہ یہ ہے کہ ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے وسائل کے مابین بہت زیادہ فرق ہے۔ عمران نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ وہ اب اضافی رقم صحت کی خدمات پر صرف کریں اور دوسری طرف لوگوں کو فاقہ کشی سے بھی بچاسکیں۔