Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, April 18, 2020

لاک ڈاٶن ‏کی ‏آڑ ‏میں ‏سیاسی ‏گرفتاریاں۔۔۔۔۔


سی اے اے NRC اور ہندوتوا مخالفین پر انتقامی کارروائیاں: 

از/سمیع اللہ خان /صداٸے وقت /١٩ اپریل ٢٠٢٠۔
===============================
 جس وقت بھارت سمیت پوری دنیا ایک خطرناک مرض، کرونا وائرس سے پریشان ہے، اور اس سے نمٹنے کے لیے انسانی بنیادوں پر متحد ہے بالکل اسی وقت کرونا وایرس سے بچنے کے لیے نافذ لاک ڈاون کو حکومت ہند اپنے مخالفین کو بزور طاقت دبانے کے لیے بےشرمی سے استعمال کررہی ہے


جامعہ ملیہ کے احتجاجی کوآرڈینیشن کمیٹی کے ممبران 
میران حیدر اور صفورا زرگر کو بالترتیب دہلی فسادات اور جعفر آباد میں CAA مخالف احتجاج کو Lead کرنے کا الزام دے کر گرفتار کیاگیا
جے این یو اسکالر چنگیز خان کو نیوز پیپر میں حکومت کے خلاف مضمون لکھنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا 
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ ایکٹوسٹ عامر منٹوئی کو دو دن پہلے گرفتار کیاگیا عامر منٹوئی سمیت مذکورہ تمام مسلم جوان NRC اور CAA مخالف احتجاجی تحریک میں تندہی سے مصروف تھے_
یہ وہ نام ہیں جو بڑی جگہوں پر سرگرم رہنے کی وجہ سے سامنے آگئے ورنہ ان کے علاوہ کتنے ایسے مسلمان بچے ہوں گے جو سنگھیوں کے متعصبانہ قوانین کے خلاف گزشتہ دنوں میدان میں اپنی قوم کے لیے  سرگرم تھے جنہیں اب  لاک ڈاون کی خاموشی میں انتقامی کارروائیوں کی چیخیں سنائی جا رہی ہوں گی_
 ان کے علاوہ تین بڑے نام اور ہیں جن پر اس لاک ڈاون کے دوران کارروائی کی گئی ہے 
 دی وائر میڈیا ہاوز کے ایڈیٹر سدھارتھ ورداجن کے خلاف یوگی پولیس نے مقدمہ دائر کردیاہے 
 اسی طرح بہت ہی مشہور، تعلیمیافتہ اور انصاف پسند دلت ایکٹوسٹ آنند تیلتمبڑے اور گوتم نولکھا کو گرفتار کرلیا گیا ہے 
 ان دونوں کی گرفتاری نے انصاف پسندوں کو سکتے میں ڈال دیا ہے
گوتم نولکھا جرنلسٹ ایکٹوسٹ ہیں جوکہ مستقل سنگھی فاشسز کے خلاف بہادری سے کام کرتےہیں 
*ڈاکٹر آنند تیلتمبڑے کو خاص طورپر امبیڈکر جینتی کے ہی دن کیوں گرفتار کیاگیا؟ کیا اس کے ذریعے آئندہ امبیڈکر وادی سرگرمیوں پر بھی  کارروائیوں کا اشارہ ہے؟*
 آنند تیلتمبڑے یہ انٹلکچوئل سطح پر معروف صاحب علم پروفیسر اور قابل احترام شخصیت ہیں ان کی شخصیت کا وزن تسلیم کیا جاتاہے کیونکہ وہ اپنے علم کے بیان میں شفاف بھی ہیں 
وہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے داماد ہیں جو امبیڈکر کے حقیقی خواب کو لے کر میدان میں ہیں وہ اپنے لکچرز اور سرگرمیوں کے ذریعے ملک و بیرون ملک ہندوتوا فاشسزم پر ضرب لگاتے رہےہیں وہ صراحت کے ساتھ امبیڈکر کے نظریاتی موقف کو " برہمنی سامراج اور انسانیت کے خلاف اس کی خطرناکی " پر بیداری لا رہے تھے 
 انہیں " بھیما کورے گاؤں " تشدد معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے وہ اب نیشنل تفتیشی ایجنسی NiA کی کسٹڈی میں ہیں، جبکہ بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں سمبھاجی بھیڑے اور ملند ایکبوٹے کے خلاف ثبوت تک آچکے ہیں لیکن حکومت ان کے خلاف کارروائی نہیں کررہی، ڈاکٹر آنند کی گرفتاری معمولی بات نہیں ہے_
 مجھے ذاتی طورپر تمام مسلم نوجوانوں کی گرفتاری سے غصہ ہے البته ڈاکٹر آنند صاحب کی گرفتاری میرے لیے تکلیف دہ خبر ہے ان جیسے حضرات ہمارے لیے صدفیصد متفقہ ہیں ایسا بھی نہیں ہے، البتہ اپنے نظریات کو قوت اور بےلاگ شفافیت سے پیش کرنے والے لوگ تکثیریت کے حامل ملک میں بہت ضروری ہوتے ہیں ان کی قدر ہوناچاہئے… جو لوگ حکمرانوں کے دباوٴ سے بے پرواہ ہوکر سمجھوتہ کیے بغیر اپنی بات رکھتےہیں ان کا پایا جانا سماج کے لیے بےحد مفید ہے_

 ایک ایسے وقت میں جبکہ سپریم کورٹ کے ذریعے کرونا وائرس کی وجہ جیل کے قیدیوں تک کو رہا کرنے کا حکم دیا جارہاہے جب کہ ساری دنیا اپنے تمام سیاسی و اختلافی معاملات کو پس پشت ڈال کر اس بیماری سے انسانیت کو بچانے کے لیے متحد ہے، ایسے وقت میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے لگائے گئے لاکڈاون کا ایسا سیاسی استحصال کہ حکومتِ ہند لاکڈاون کو غنیمت جان کر جلدی جلدی چالاکی سے اپنے مخالف نظریات کے نمائندوں، اپنے مخالف سچائی بیان کرنے والے  مضمون نگاروں اور ایکٹوسٹ طبقے کو گرفتار کررہی ہے، صحیح معنوں میں آج کے بھارت کی اس سے بڑی بدقسمتی اور کچھ نہیں ہوسکتی 
 لاک ڈاون کو سیاسی مقاصد اور انتقامی کارروائی کے لیے استعمال کرنے کا یہ سَنگھی چلن اس ملک میں آئین اور جمہوریت کی بالادستی پر مزید سوالات قایم کررہاہے، کرونا وائرس، لاکڈاون اور  خدمتِ انسانیت کے نام پر لوگوں کو یکطرفہ مشغول کرکے ظالم اپنے اہداف پر عملدرآمد کررہاہے_

*سمیع اللّٰہ خان*
۱۸ اپریل بروز سنیچر ۲۰۲۰