Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, April 19, 2020

الہٰ ‏آباد۔۔مسجد کے ‏اندر ‏مردہ ‏حالت ‏میں ‏ملے ‏موذن ‏صاحب ‏سپرد ‏خاک۔

الہ آباد ( 19 اپریل، 2020، نعمان بن ثابت قاسمی ) ۔/صداٸے وقت۔
==============================
کوتوالی کے علاقے چوک کلاک ٹاور چوراہے کے قریب واقع مسجد کے مؤذن ضیاءالدین فاروقی (83) سنیچر کی سہ پہر مردہ حالت میں پائے گئے ۔ لاک ڈاؤن کے دوران ، وہ مسجد میں تنہا رہ کر نماز پڑھتے تھے ۔ اطلاع پر پولیس بھی اہل خانہ کے ساتھ پہنچی۔ تفتیش کے بعد ، پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی موت کسی بیماری سے ہوئی ہے۔ ، اہل خانہ نے رات میں سپردخاک کیا۔
ضیاءالدین عرف لالو اصل میں شاہ گنج کے دوندی پور کے رہنے والے تھے ۔ انکی کوئی اولاد نہیں تھی ۔ اطلاع کے مطابق پچھلے کئی سالوں سے ، وہ چوک گھنٹہ گھر میں بھارت گلاس ہاؤس کی بالائی منزل پر مسجد میں بطور مؤذن رہتے تھے ۔ سنیچر کی سہ پہر ایک بجے کے قریب وہاں سے بو محسوس ہوئی تو لوگوں نے تحقیق شروع کی ۔ مگر اندر سے دروازہ بند تھا ۔ اطلاع پر کوتوالی پولیس موقع واردات پر پہنچ گئی۔ جب کسی طرح پولیس دروازے کے اندر پہنچی تو ضیاءالدین بستر پر مردہ حالت میں پائے گئے۔ اطلاع ملتے ہی شاہ گنج میں مقیم بھائی اور کنبہ کے دیگر افراد پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ضیاءالدین ایک عرصے سے علیل تھے۔ ایک ماہ قبل ہی انہیں کالون اسپتال میں بھی داخل کرایا گیا تھا۔
مقامی لوگوں کے بیان کے مطابق وہ خود مسجد میں رہ کر کھانا بناتے تھے ، بعض اوقات گھر والے بھی کھانا پہنچاتے تھے۔ دوسری طرف مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ مؤذن صاحب کی جمعرات کو آخری مرتبہ اذان سنائی دی تھی، جمعہ کے دن اذان نہیں سنائی دی تھی اور ہفتہ کے روز یہ حادثہ پیش آیا۔ وہ لاک ڈاؤن کے بعد ہی مسجد سے بہت کم نکلتے تھے ۔ آخری بار انکو چار دن پہلے دیکھا گیا تھا۔ کوتوالی کے انسپکٹر جائچند شرما نے کہا کہ تفتیش کے بعد یہ کیس قدرتی موت کی طرح لگتا ہے۔ لِکھاپڑھی کے بعد نعش لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے۔
پریاگراج کوتوالی پولیس کایہ بھی کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران متوفی مؤذن کی جیب سے 500 روپے کا نوٹ بھی ملا۔ صرف یہی نہیں مسجد کے اندر باورچی خانے میں بھی راشن کی ایک بڑی مقدار برآمد ہوئی ہے۔ ایسی حالت میں ، قدرتی موت ہی معلوم ہوتی ہے۔ لواحقین نے یہ بھی بتایا ہے کہ طویل عرصے تک وہ بیماری میں گھرے رہنے کی وجہ سے افسردگی کے شکار تھے ۔