Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 20, 2020

امفا ‏طوفان ‏سے ‏مغربی ‏بنگال ‏و ‏اڑیسہ ‏میں ‏زبردست ‏تباہی ‏۔۔۔10 ‏لوگاں ‏کی ‏موت ‏

طوفان امفان سے اڑیسہ اور مغربی بنگال میں بھاری تباہی ہوئی ہے۔ اس خطرناک طوفان سے مغربی بنگال اور اڈیشہ میں کم از کم 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔
کورونا سے بڑی آفت۔۔۔۔۔۔۔۔۔ممتاز بنرجی۔

کولکاتہ۔۔مغربی بنگال /صداٸے وقت /ذراٸع۔/٢١ مٸی ٢٠٢٠
===============================
 طوفان امفان سے اڈیشہ اور مغربی بنگال میں بھاری تباہی ہوئی ہے۔ اس خطرناک طوفان سے مغربی بنگال اور اڈیشہ میں کم از کم 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ جبکہ یہاں کے کئی علاقوں میں بھاری نقصان ہوا ہے۔ طوفان بدھ کی دوپہر ڈھائی بجے مغربی بنگال کے دیگھا اور بنگلہ دیش کے ہتیا جزیرے کے بیچ ساحل سے ٹکرایا۔ اس دوران اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں بدھ کو 190 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوا چل رہی تھی۔ ہوا کی رفتار اب تھم گئی ہے اور طوفان بنگلہ دیش کی طرف بڑھ گیا ہے
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ طوفان کورونا وائرس کی آفت سے بڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طوفان میں کم از کم 10-12 لوگوں کی موت ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ’ علاقے کے علاقے تباہ ہو گئے۔ میں نے آج جنگ جیسے حالات کا سامنا کیا۔ کم سے کم 10-12 لوگ مارے گئے ہیں۔ نندی گرام اور رام نگر۔ شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ کے دو اضلاع پوری طرح سے تباہ ہو گئے‘۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ تمام سڑکیں بند ہیں، تمام فلائی اوور کو بند کردئیے گئے ہیں۔کئی علاقوں میں بجلی سپلائی روک دی گئی ہے اور پانی کنکشن بھی بند ہے۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ ان چاروں اضلاع میں کھیتی مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ وقت ریاست کیلئے بہت ہی پریشان کن ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ وقت ایک دوسرے کو مدد کرنے کا ہے، انہوں نے کہا کہ ریاست کو تین بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ پہلا ہم کورونا وائرس کا مقابلہ کر رہے ہیں  ،دوسرے یہ کہ بڑی تعداد میں ملک بھر میں غیر مقیم مزدور اپنی ریاست میں لوٹ رہے ہیں۔ ان کی جانچ کرنا، قرنطینہ میں رکھنا اور ان کیلئے روزگار فراہم کرنا اور اب ”امفان“ طوفان تباہی و بربادی لے کر آیا ہے۔
ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ سیاسی بھید بھاؤ کو فراموش کرکے ہماری مدد کرے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ اگلے چار سے پانچ دنوں میں اندازہ ہوجائے گا کہ اس طوفان کی وجہ سے کتنے بڑے پیمانے پر تباہی آئی ہے۔
ٹی وی فوٹیج میں دیگہا ساحل پر سمندر کی کافی اونچی لہریں دکھ رہی ہیں۔ بھاری بارش کے سبب کئی مقامات پر پانی بھر گیا، وہیں کچے مکان گر گئے یا تباہ و برباد ہو گئے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مطابق، شمالی 24 پرگنہ اور مشرقی مدنا پور ضلعوں میں 160-170 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔ ہواوں کی رفتار بڑھ کر 185 کلو میٹر فی گھنٹے تک پہنچ گئی۔