Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 20, 2020

نیپال کے وزیراعظم نے پھر کی ہندوستان مخالف بات، کہا- چین کے مقابلے انڈین وائرس خطرناک.

نئی دہلی:/صداٸے وقت /ذراٸع/ ٢٠ مٸی ٢٠٢٠
============================
 ہندوستان کے ساتھ سرحد تنازعہ کے درمیان نیپال کا نیا سیاسی نقشہ جاری کرنے سے تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس نقشے میں لپوکھیل ، کالاپانی اور لمپیادھرا  کو نیپالی علاقے میں دکھایا گیا ہے۔ اس درمیان نیپالی وزیراعظم کے پی شرما اولی نے کورونا وبا کو لے کر ہندوستان کے خلاف ایک بڑا بیان دیا ہے۔ نیپالی زبان میں دیئے گئے اس بیان میں اولی نے کہا کہ ہندوستان سے جو لوگ نیپال لوٹے ہیں، ان میں کورونا کے سنگین علامات ملے ہیں، جبکہ اٹلی اور چین سے لوٹے شہریوں میں کورونا کے معمولی علامات ملے ہیں۔ کے پی شرما اولی کے اس بیان پر  ہندوستانی حکومت کی طرف سے سخت ردعمل سامنے  آیا ہے۔
نیپال میں منگل کو کورونا وائرس سے انفیکشن کے 27 نئے معاملے سامنے آنے کے ساتھ ملک میں کووڈ-19 مریضوں کی تعداد 400 کے پار ہوگئی ہے۔ وزارت صحت اور آبادی کے مطابق، جھاپا میں 9، کپل وستو میں 4، کاٹھمانڈو میں 3 اور سرلاہی ضلع میں 2 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ مورانگ، سنسری، بھکت پور، مکاون پور، رامے چھاپ، للت پور، سندھلی، لام جنگ اور نول پارسی میں کووڈ-19 کا ایک ایک مریض ملا ہے۔
نیپال کے وزارت صحت کے مطابق، اس کے ساتھ ہی نیپال میں کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد بڑھ کر 402 ہوگئی ہے۔ وزارت نے بتایا کہ کورونا انفیکشن سے متاثر پائے گئے مریضوں کی عمر 17 سے 42 سال کے درمیان ہے۔ اس میں 6 خواتین بھی شامل ہیں۔
ہندوستان نے کورونا وبا کے درمیان نیپال کو 23 ٹن ضروری دوائیاں بھیجی ہیں۔ ہندوستان نے جو دوائیاں بھیجی ہیں، ان میں 3.2 لاکھ پیراسیٹامال اور 2.5 لاکھ ہائیڈرو کلوروکین کی ڈوز شامل ہے۔