جون پور۔۔۔اتر پردیش/صداٸے وقت / 27 مٸی 2020 (نماٸندہ)۔
======================
کھیتاسرائے تھانہ حلقہ تحت رہنے والے ایک نوجوان نے فیس بک پروفائل پر حرم شریف کی تصویر پوسٹ کر نازیبا کلام کے استعمال کر پورے علاقہ کا ماحول قائم کر دیا۔چند گھنٹوں میں مسلم اکثیرتی علاقوں میں ملزم کے خلاف کاروائی کی مانگ کو لیکر متحد ہو گئے۔ملزم کے خلاف کاروائی کی مانگ کو لیکر نگر پنچایت چیرمین سمیت نصف درجن معزز لوگ تھانے پہنچ کر تحریر دیا اور کاروائی کی مانگ کی۔لوگوں میں ناراضگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ملزم کو گرفتارکر چالان عدالت بھیج دیا۔
بتاتے ہیں کہ گزشتہ روز تھانہ حلقہ کے بہروڑا گاؤں کے رہنے والے نوجوان نے وکاس مہاکال نامی فیس بک آئی ڈی سے مقدص مقام حرم شریف کی تصویر پوسٹ کر نازیبا کلام کا استعمال کیا تھا۔فیس بک آئی ڈی سے جڑے کچھ لوگوں نے پوسٹ دیکھی تو اعتراض کرتے ہوئے دوسرے لوگوں کو بھیج کاروائی کی مانگ کرنے لگے۔ادھر چند گھنٹوں میں ہی فیس بک کی تصویر پورے علاقہ میں پھیل گئی جس سے مسلم اکثریتی علاقوں میں بے چینی بڑھ گئی اور لوگ کاروائی کی مانگ کرنے لگے۔ادھر معاملے کی اطلاع ملتے ہی مدرسہ اعجازالعلوم کے مینیجر سید طاہر،نگر پنچایت چیرمین وسیم احمد،اسلم خان ایڈوکیٹ،محمد الیاس،مونو،سلیم احمد سمیت دیگر لوگ تھانے پہنچ گئے اور تحریر دیکر کاروائی کی مانگ کرنے لگے۔معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے دیر شام ملزم کے خلاف مقدمہ قائم کرتے ہوئے گھر سے گرفتار کر لیا۔پولیس نے ملزم کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کرتے چالان عدالت بھیج دیا۔
======================
کھیتاسرائے تھانہ حلقہ تحت رہنے والے ایک نوجوان نے فیس بک پروفائل پر حرم شریف کی تصویر پوسٹ کر نازیبا کلام کے استعمال کر پورے علاقہ کا ماحول قائم کر دیا۔چند گھنٹوں میں مسلم اکثیرتی علاقوں میں ملزم کے خلاف کاروائی کی مانگ کو لیکر متحد ہو گئے۔ملزم کے خلاف کاروائی کی مانگ کو لیکر نگر پنچایت چیرمین سمیت نصف درجن معزز لوگ تھانے پہنچ کر تحریر دیا اور کاروائی کی مانگ کی۔لوگوں میں ناراضگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ملزم کو گرفتارکر چالان عدالت بھیج دیا۔
بتاتے ہیں کہ گزشتہ روز تھانہ حلقہ کے بہروڑا گاؤں کے رہنے والے نوجوان نے وکاس مہاکال نامی فیس بک آئی ڈی سے مقدص مقام حرم شریف کی تصویر پوسٹ کر نازیبا کلام کا استعمال کیا تھا۔فیس بک آئی ڈی سے جڑے کچھ لوگوں نے پوسٹ دیکھی تو اعتراض کرتے ہوئے دوسرے لوگوں کو بھیج کاروائی کی مانگ کرنے لگے۔ادھر چند گھنٹوں میں ہی فیس بک کی تصویر پورے علاقہ میں پھیل گئی جس سے مسلم اکثریتی علاقوں میں بے چینی بڑھ گئی اور لوگ کاروائی کی مانگ کرنے لگے۔ادھر معاملے کی اطلاع ملتے ہی مدرسہ اعجازالعلوم کے مینیجر سید طاہر،نگر پنچایت چیرمین وسیم احمد،اسلم خان ایڈوکیٹ،محمد الیاس،مونو،سلیم احمد سمیت دیگر لوگ تھانے پہنچ گئے اور تحریر دیکر کاروائی کی مانگ کرنے لگے۔معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے دیر شام ملزم کے خلاف مقدمہ قائم کرتے ہوئے گھر سے گرفتار کر لیا۔پولیس نے ملزم کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کرتے چالان عدالت بھیج دیا۔