Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, May 6, 2020

اٹلی کے سائنسدانوں نے کیا کورونا وائرس کی ویکیسن تیار کرنے کا دعویٰ؛ کیا اب کورونا پر قابو پانا ممکن ہوگا ؟ ‏

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع۔٦ مٸی ٢٠٢٠۔
=============================
دنیا بھر میں جاری نئے کورونا وائرس وباء کو لے کر پائے جانے والے خوف وہراس  کے درمیان ایک راحت کی خبر سامنے آئی ہے جس کے مطابق کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ملک اٹلی نے اعلان کیا ہے ہے کہ اُس نے کورونا کی ویکسین تیار کرلی ہے اور جلدی ہی کورونا وائرس پر قابو پانا ممکن ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ  نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے خلاف ویکسین کی تیاری پر دنیا بھر میں کام کیا جارہا ہے مگر یہ آسان کام نہیں، مگر اٹلی کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں کوویڈ 19 کی دوائی تیار کرنے میں کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔ امریکی صدر کی ٹاسک فورس میں شامل نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیز ڈیزیز کے ڈائریکٹر انتھونی فاؤچی کے مطابق کورونا وائرس  ویکسین کی تیاری میں کم از کم ڈیڑھ سال کا عرصہ درکار ہوگا۔
بتایا جارہا ہے کہ عموماً ایک ویکسین کی عام دستیابی میں 5 سے 15 سال کا عرصہ لگتا ہے، یعنی ویکسینز کی تیاری میں کافی وقت درکار ہوتا ہے مگر اس نئی وبا کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں ویکسینز کی تیاری میں غیرمعمولی رفتار سے کام ہورہا ہے۔ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان ستمبر تک اس حوالے سے ویکسین تیار کرنے کے لیے پرعزم ہیں جبکہ چین میں بھی سائنسدان ستمبر تک ایک ویکسین کو تیار کرنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔  مگر اٹلی میں تو سائنسدانوں نے دعویٰ کردیا ہے کہ انہوں نے دنیا کی پہلی کورونا وائرس ویکسین تیار  کرلی ہے۔
سائنس ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کورونا کا اینٹی باڈی ہمارے سائنس دانوں نےڈھونڈ لیا ہے۔ جلدی ہی ہم   اس کو   استعمال میں لائیں گے بتادیں کہ اٹلی میں   کورونا وائرس سے   اب تک قریب 30 ہزار لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
  بتایا گیا ہے کہ اینٹی باڈی کا استعمال پہلے چوہوں پر کیا گیا اُس کے بعد  انسانوں پر کیا گیا۔ دونوں پر اینٹی باڈی کا استعمال کامیاب رہا۔ سائنس دانوں نے بتایا  کہ جب اس دوائی کو  انسانوں پر ازمایا گیا  تو دیکھا گیا کہ اس نے خلیوں میں موجود وائرس کو ختم کردیا ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ - کورونا ویکیسن بنانے کو لے کر اسرائیل بھی  دعوی کرچکا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نیفتالی بیتریٹ نے دعویٰ کیا کہ ہم نے یہ ویکسین بنالی  ہے ، جلد ہی  بڑی مقدار میں اس کی پیداوار  شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل انسٹی ٹیوٹ برائے بایولوجیکل ریسرچ (آئی آئی بی آر) کورونا وائرس سے اینٹی باڈیز تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
چین اور روس بھی قطار میں :  کورونا وائرس کا پہلا کیس چین کے ووہان شہر میں ملا تھا۔ اس کے بعدیہ  وائرس  پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ ایک طرف چین خود کو ویکسین بنانے کے بارے میں بھی سب سے  آگے بتا رہا ہے وہیں  روس نے بھی کہا ہے کہ وہ جون تک یہ ویکسین تیار کرے گا۔
  اس سے قبل ، امریکہ کی شکاگو یونیورسٹی نے کورونا دوا  کھوجنے کی بات کہی تھی  ۔  شکاگو میڈیکل سنٹر گلیڈ سائنسز نے ریمڈس سیوویئر نامی ایک دوائی تیار کی ہے۔ یہ ایک اینٹی وایرل نیوکلیوٹائڈ  اینالوگ ڈرگ  ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس سے کوویڈ 19 مریضوں کا علاج ممکن ہوگا۔ تاہم ، بعد میں خبر آئی کہ یہ دوائی کورونا کو ختم کرنے کے قابل نہیں ہے۔

سائنس ٹائمز کی رپورٹ:  سائنس  ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق روم کے سپالانزانی ہاسپٹل میں اس ویکسین کی آزمائش کی جارہی ہے جو کہ چوہوں میں تیار اینٹی باڈیز سے تیار کی گئی  ہے اور  انسانی خلیات پر کام کرتی ہے۔ سائنسدانوں نے ویکسین کی آزمائش کے دوران دریافت کیا کہ یہ انسانی خلیات میں وائرس کو ناکارہ بنادیتی ہے اور دنیا بھر میں کورونا وائرس ویکسینز کی دوڑ میں اب تک سب سے اہم پیشرفت ہے۔
یہ دعویٰ اس ویکسین کو تیار کرنے والی کمپنی تاکیز کے سی ای او لیوگی اوریشیکو نے اطالوی خبررساں ادارے اے این ایس اے سے بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایا کہ یہ اٹلی میں کسی ویکسین کے حوالے سے سب سے ایڈوانس ٹیسٹنگ ویکسین ہے اور انسانوں پر اس کی آزمائش موسم گرما میں شروع ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی کمپنی ایک امریکی دوا ساز کمپنی لینا آر ایکس کے ساتھ مل کر مزید ٹیکنالوجی پلیٹ فارمزز کے ساتھ کام کے مواقع دیکھ رہی ہے۔ یہ کمپنی اس وقت زوروشور سے ایک اطالوی تحقیق سے ایک ویکسین کی تیاری پر کام کررہی ہے جس میں تمام تر ٹیکنالوجی  اٹلی کی ہوگی اور آزمائش بھی اٹلی میں کی جائے گی اور ٹیسٹنگ مکمل ہونے پر ہر ایک کے لیے دستیاب ہوگی۔۔
اس کی کامیابی کے لیے کمپنی کو صرف اپنی حکومت کا تعاون ہی نہیں چاہیے بلکہ بین الاقوامی اداروں اور شراکت داروں کی بھی ضرورت ہوگی تاکہ اس عمل کو مزید تیز کیا جاسکے۔ لیوگی اوریشیکو کا کہنا تھا 'یہ کوئی مقابلہ نہیں، اگر اپنی طاقت اور صلاحیت کے ساتھ مل کر کام کریں گے تو ہم کورونا وائرس کے خلاف جنگ بھی جیت لیں گے'
چوہوں پر ویکسین کی آزمائش
اٹلی کے سائنسدانوں کی جانب سے ویکسین کو چوہوں پر آزمایا گیا اور صرف ایک ڈوز سے چوہوں پر ایسی اینٹی باڈیز بن گئیں جو وائرس کو انسانی خلیات کو متاثر کرنے سے روکتی تھیں۔ سائنسدانوں نے 5 میں سے 2 ویکسینز کو استعمال کرکے بہترین نتائج حاصل کیے۔ پہلے انہوں نے اینٹی باڈی سے بھرپور خون سے سیرم کو الگ کیا اور پھر اس کا تجزیہ وائرلوجی لیبارٹری میں کیا، اگلے مرحلے میں سائنسدان یہ تعین کریں گے کہ یہ مدافعتی ردعمل کتنے عرصے تک برقرار رہتا ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خلاف ویکسینز کی تیاری پر ڈی این اے پروٹین کے جینیاتی میٹریل کو بنیاد بنایا جارہا ہے مگر اٹلی میں الیکٹرو پوریشن تیکنیک کو استعمال کرکے خلیات کو تقسیم اور مدافعتی نظام کو متحرک کیا جارہا ہے۔محققین کا ماننا ہے کہ اس سے ان کی ویکسین پھیپھڑوں کے خلیات میں کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین (جو وہ خلیات کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے) کے خلاف فعال اینٹی باڈیز بنے گی۔محققین کا کہنا ہے  کہ اگلے ٹرائل میں مزید بہتر نتائج سامنے آئیں گے اور انہیں توقع ہے کہ یہ تمام ویکسینز کووڈ 19 کے ارتقا اور ممکنہ تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر تیار کی جائیں گی۔