Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, May 28, 2020

اترپردیش میں چار ہزار ٹی ای ٹی پاس اردو ٹیچروں کو نہیں دی گئی تقرری ، ہائی کورٹ کے حکم کی بھی اندیکھی

معلم اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ترجمان قمر الحسن کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت ہائی کورٹ کے فیصلہ کا احترام نہیں کر رہی ہے ۔ ہم نے ریاستی حکومت کے خلاف ہائی کورٹ میں توہین عدالت کا بھی مقدمہ کیا ، لیکن یوگی حکومت نے عدالت میں اپنا جواب داخل کر دیا کہ اس کو اردو ٹیچروں کی ضرورت نہیں ہے ۔

الہ آباد :اتر پردیش /صداٸے وقت / ذراٸع/٢٨ مٸی ٢٠٢٠۔
==============================
 اتردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکومت میں تقرری پانے والے چار ہزار اردو ٹیچروں کو آج تک جوائننگ نہیں دی گئی ہے ۔ ریاست کے چار ہزار معاون اردو ٹیچرس اپنی جوائننگ انتظارآج تک کر رہے ہیں ۔ جبکہ اس سلسلہ میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اردو ٹیچروں کے حق میں اپنا فیصلہ بھی دے دیا ہے ۔ لیکن یوگی حکومت کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں اردو ٹیچروں کی ضرورت نہیں ہے ۔ 2016 میں سماج وادی پارٹی  نےاپنے اقتدار کے آخری دنوں میں پوری ریاست سے چار ہزار ٹی ای ٹی پاس معلم اردو ٹیچروں کی  بھرتی کا فیصلہ کیا تھا اور اس کیلئے حکومت کی طرف سے با قاعدہ اشتہار بھی جاری کیا گیا تھا ۔ انٹرویو میں کامیاب ہونے والے چار ہزار اردو ٹیچروں کو تقرری نامہ بھی تفویض کر دیا گیا ۔ لیکن اسی دوران اسمبلی الیکشن ہوئے اور اس الیکشن میں سماج وادی پارٹی اقتدار سے باہر ہوگئی اور بی جے پی کی حکومت اقتدار میں آ گئی ۔
بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی اردو ٹیچروں کی جوائننگ  پر زبانی طور سے روک لگا دی گئی ۔ ریاستی حکومت کے اس رویہ کے خلاف اردو ٹیچروں نے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ۔ طویل سماعت کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو اردو ٹیچروں کی جوائننگ کا حکم دیا ۔ لیکن عدالت کے واضح احکامات کے بعد بھی اردو ٹیچروں کو جوائننگ نہیں دی گئی ۔ اردو ٹیچروں میں اس بات کو لے کر سب سے زیادہ ناراضگی ہے کہ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود ریاستی حکومت نے اردو ٹیچروں کو اسکول جوائن نہیں کرنے دیا گیا ۔
معلم اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ترجمان قمر الحسن کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت ہائی کورٹ کے فیصلہ کا احترام نہیں کر رہی ہے ۔ ہم نے ریاستی حکومت کے خلاف ہائی کورٹ میں توہین عدالت کا بھی مقدمہ کیا ، لیکن یوگی حکومت نے عدالت میں اپنا جواب داخل کر دیا کہ اس کو اردو ٹیچروں کی ضرورت نہیں ہے ۔ اب ہم نے مجبور ہو کر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ قمرالحسن کا کہنا ہے کہ جب حکومت ہی عدالت کے فیصلہ کا احترام نہیں کر رہی ہے ، تو وہ اپنی فریاد لے کر کہاں جائیں؟ ۔
چار ہزار اردو ٹیچروں میں تقرری پانے والی نازش انجم کا کہنا ہے کہ تقریباً دس سال کی طویل جد و جہد کے بعد اردو ٹیچروں نے سرکاری ملازمت حاصل کرنے میں کا میابی حاصل کی تھی ، لیکن ان کی تقرری اس طرح سے سیاست کی نذر ہو جائے گی ، اس کا اندازہ اردو ٹیچروں کوکبھی نہیں تھا ۔ نازش انجم کا کہنا ہے کہ تمام اردو ٹیچروں کی تقرری قانون اور ضابطے کے عین مطابق ہوئی تھی ۔ لیکن اس کے با وجود یوگی حکومت نے  اردو ٹیچروں کو تقرری سے محروم رکھا ہے ۔ جبکہ اردو ٹیچروں کے ساتھ مشتہر والے 16460 دیگر مضامین کے ٹیچروں کو جوائننگ دی دی گئی ہے ۔ اردو ٹیچروں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ سابقہ سرکاری احکامات اور عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہوئے ان کو جلد از جلد اسکولوں میں جوائننگ دی جائے ۔