Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 11, 2020

کورونا بحران سے خراب ہوئی سعودی عرب کی معاشی حالت ، تین گنا بڑھا ٹیکس ، اخراجات میں بھی بڑی کٹوتی۔

معیشت میں تنوع لانے کی کوششوں کے باوجود سعودی عرب آمدنی کیلئے تیل پر کافی زیادہ منحصر ہے ۔ برینٹ کروڈ اس وقت 30 ڈالر فی بیرل کی سطح پر ہے ۔ قیمت کی یہ سطح سعودی عرب کے اپنے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے کافی کم ہے ۔ 

صداٸے وقت /ذراٸع / ١١ مٸی ٢٠٢٠۔
============================
سعودی عرب نے پیر کو کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے بحران اور تیل کی قیمتوں میں گراوٹ سے معیشت کو پہنچے نقصان کی وجہ سے بنیادی سامانوں پر ٹیکس میں تین گنا اضافہ کرکے انہیں ۱۵ فیصد تک بڑھا رہا ہے اور اہم منصوبوں پر اخراجات میں تقریبا 26 ارب ڈالر کی کٹوتی کررہا ہے ۔
سعودی عرب کے وزیر خزانہ کے مطابق وہاں کے شہریوں کو 2018 سے شروع ہوا رعایتی اخراجات بھتہ بھی نہیں ملے گا ۔ معیشت میں تنوع لانے کی کوششوں کے باوجود سعودی عرب آمدنی کیلئے تیل پر کافی زیادہ منحصر ہے ۔ برینٹ کروڈ اس وقت 30 ڈالر فی بیرل کی سطح پر ہے ۔ قیمت کی یہ سطح سعودی عرب کے اپنے اخراجات کو پورا کرنے کیلئے کافی کم ہے ۔ علاوہ ازیں کورونا وائرس کی وجہ سے لاگو لاک ڈاون کی وجہ سے مقدس مقامات مکہ ور مدینہ کا سفر بھی بند ہے ، جس کی وجہ سے ملک کی آمدنی کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ ساتھ ہی اندازہ لگایا جارہا ہے کہ اس سال سعودی عرب کے پڑوسی ممالک بھی اپنے شہریوں پر اونچا ٹیکس لگا سکتے ہیں ۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا اندازہ ہے کہ سبھی چھ تیل پیدا کرنے والے خلیجی ممالک میں اس سال اقتصادی مندی رہے گی ۔ سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الزادان نے کہا کہ ہم ایسے بحران کا سامنا کررہے ہیں ، جس کو جدید تاریخ میں دنیا نے کبھی نہیں دیکھا ہے ، جو غیر یقینیت کی علامت ہے ۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے ذریعہ جاری ایک بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ آج جو تدابیر اختیار کی گئی ہیں ، وہ جتنی مشکل ہیں ، جامع مالی اور معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے اتنی ہی ضروری بھی ہیں ۔ سرکار کی آمدنی سال ۲۰۲۰ کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ سال کی مساوی مدت کے موازنہ میں 22 فیصد کم ہوئی ہے اور خسارہ نو ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے ۔