Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 4, 2020

جماعت اسلامی ہند نے ڈی ایم سی کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کے خلاف ایف آئی آر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

نئی دہلی ۔۔/صداٸے وقت /ذراٸع ، 4 مٸی 2020.
==============================
دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان کے خلاف برادریوں کے مابین بغاوت اور فرقہ وارانہ تفریق پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر کے اندراج پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ایف آئی آر کو ختم کیا جائے، کیوں کہ ڈاکٹر خان کے خلاف الزامات ان کے بیانات کی غلط تشریح پر مبنی ہیں۔
ڈاکٹر خان کے خلاف جمعہ کی شام وسنت کنج کے ایک رہائشی کی شکایت کی بنیاد پر دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے مقدمہ درج کیا تھا۔ شکایت کنندہ نے کہا تھا کہ ڈاکٹر خان نے 28 اپریل کو اپنے ٹویٹ میں شمال مشرقی دہلی پر تشدد کے تناظر میں ہندوستانی مسلمانوں پر ’’ظلم و ستم‘‘ کا نوٹس لینے پر کویت کا شکریہ ادا کیا تھا۔ لیکن ڈاکٹر خان نے بعد میں کہا کہ میڈیا کے ذریعے ان کے ٹویٹ کی غلط تشریح کی گئی ہے۔
اتوار کی شام میڈیا کو جاری ایک بیان میں امیرِ جماعت نے کہا ’’ڈاکٹر ظفر الاسلام خان ایک قابل احترام دانشور، مصنف اور صحافی ہیں۔ اردو، عربی اور انگریزی میں ان کی تحریریں پوری دنیا میں پڑھی جاتی ہیں۔ فی الحال وہ دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ہیں، جو ایک اہم قانونی اور نیم عدلیہ ادارہ ہے۔ اقلیتوں پر ہونے والے مختلف ناانصافیوں کی طرف حکومت کی طرف توجہ دلانا اور ان کی توجہ مبذول کرنا اس کے سرکاری فرائض کا ایک حصہ ہے۔ اگر اس ایف آئی آر کی خبر درست ہے تو یہ بات عیاں ہے کہ نہ صرف قابل اعتماد افراد بلکہ اہم جمہوری ادارے بھی اب پولیس کی سرکشی سے محفوظ نہیں ہیں۔ پوری قوم کے لیے یہ بڑی پریشانی کی بات ہے۔‘‘