Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, June 1, 2020

وزیر داخلہ امت شاہ نے چین، این آرسی، سی اے اے سمیت ہر سوال کا دیا جواب۔۔نیوز ‏18 ‏کو ‏دیا ‏انٹر ‏ویو۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے نریندر مودی حکومت کی دوسری مدت کا پہلا سال مکمل ہونے پر نیوز 18 سے خاص بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی دوسری مدت کو اکیلے نہیں دیکھنا چاہئے

دہلی:/صداٸے وقت /ذراٸع / ١ جون ٢٠٢٠۔
==============================
 مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے نریندر مودی حکومت کی دوسری مدت کا پہلا سال مکمل ہونے پر نیوز 18 سے خاص بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی دوسری مدت کو اکیلے نہیں دیکھنا چاہئے بلکہ اس حکومت کو 2014 میں اقتدار میں آئی نریندر مودی حکومت کی کوششوں کے تسلسل کو دیکھنا چاہئے۔ اس دوران انہوں نے نہ صرف حکومت کی حصولیابیوں کے بارے میں بتایا بلکہ انہوں نے تمام موجودہ چیلنجز اور موضوعات پر حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں بھی بات کی۔ یہ ہیں مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ بات چیت کے وہ اہم نکات، جو سب سے خاص رہے۔
کورونا وائرس پر بات چیت کے دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ کورونا کے خلاف نریندر مودی کی قیادت میں جو حکمت عملی بنی، اس پر تفصیل سے بات کروں گا۔ دیا جلاو اور گھنٹی بجاو، کورونا واریئر اعزاز کے ساتھ وزیر اعظم مودی نے اپنے یہاں لوگوں کو پالیسی کے مطابق اس کے لئے تیار کیا۔ ہندوستان میں فی لاکھ آبادی پر 12.6 لوگ کورونا سے متاثر ہیں، جبکہ دنیا میں 77.6 لوگ کورونا سے متاثر ہیں۔ پوری دنیا کے مقابلے ہم نے اسے بہت اچھے طریقے سے کنٹرول کیا ہے۔ جب تک ٹیکہ یا دوائی نہیں تلاش کرلی جاتی، جب تک اس وبا کے ساتھ جینے کی عادت ڈالنی پڑے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کشمیر کی حالت بالکل ٹھیک ہے۔ 2014 سے 2020 تک آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بعد بھی دہشت گردی کے اعدادوشمار بے حد کم ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیری بھی یہ سمجھ چکے ہیں کہ ان کے بچوں کو دہشت گردی سے آزادی دلانے کا کام مودی حکومت ہی کرسکتی ہے۔
مائیگرینٹ مزدوروں کے سوال پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہایسا کہنا مناسب نہیں ہے کہ حکومت نے لاک ڈاون میں جلد بازی کی۔ ایسا ہوتا تو بھگدڑ مچ جاتی۔ اس وقت ہماری ٹیسٹنگ، کوارنٹائنن نظام اچھا نہیں تھا۔ ہم نے اگلے دو ماہ میں ان سہولیات کا انتظام کیا۔ 11 ہزار کروڑ روپئے ریاستی حکومتوں کو کھانا کھلانے کے لئے دیئے گئے۔
مائیگرینٹ مزدوروں کو گھر بھیجے جانے پر مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے بس سروس شروع کی گئی، جس سے 41 لاکھ شرمک بھیجے گئے۔ بسیں آس پاس کی ریاستوں کے لئے چلائی گئیں۔ بعد میں شرمک اسپیشل ٹرینوں کو چلایا گیا، جس سے 55 لاکھ مائیگرینٹ مزدوروں کو ان کے گھر بھیجا گیا۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگوں نے صبر نہیں کیا اور پیدل چلنے لگے تو ہم نے کئی لوگوں کو بس کے ذریعہ قریبی ریلوے اسٹیشن یا ان کے آبائی ضلع تک پہنچایا۔ اس کے علاوہ ٹکٹ کے ساتھ ریاستوں نے ان مزدوروں کو 500 سے 2000 تک روپئے دیئے۔ وہ جلدبازی نہ کریں، اس کے لئے علاقوں میں رکشہ چلا کر حکومتوں نے پیغام ان تک پہنچایا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے سیدھے فائدہ اٹھانے والوں کے اکاونٹ میں کچھ رقم بھیجنے کے مشورہ پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وہ ایک منصوبہ لے کر گھوم رہے ہیں، جس میں سے سبھی کے اکاونٹ میں پیسہ ڈالنے کی بات کرتے ہیں۔ حالانکہ عوام نے اسے 2019 لوک سبھا الیکشن کے دوران ہی مسترد کردیا ہے۔ مودی حکومت نے کسانوں، سینئر سٹیزن (بزرگ شہریوں)، بیواوں وغیرہ کو ڈی بی ٹی کے تحت کروڑوں روپئے سیدھے اکاونٹ میں بھیجے ہیں۔
اس خاص انٹرویو میں امت شاہ نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے بارے میں بھی کھل کر بات چیت کی۔ ملک بھر میں سی اے اے کو لے کر ہوئے احتجاج پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ میں نے سی اے اے کے وقت کی گئی اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ابھی سی اے اے لے کر آئے ہیں، این آر سی جب لائیں گے، تب اس پر بحث کریں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ابھی سی اے اے کو لے کر جو بھی افواہ پھیلائی گئی ہے، اس کو ہم بہتر ڈھنگ سے اس ملک کی اقلیتی برادری کو بتانا چاہتے ہیں۔ امت شاہ نے شہریت ترمیمی قانون کو لے کر ملک بھر میں ہوئے احتجاج پر کہا کہ سی اے اے کو لے کر لوگوں کے درمیان جان بوجھ کر افواہ پھیلائی گئی کہ سی اے اے سے لوگوں کی شہریت جانے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک بھر کے مسلم بھائی بہنوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ سی اے اے کے اندر ایک بھی ایسا بندوبست نہیں ہے، جو کسی کی شہریت لے لے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جب میں نے راجیہ سبھا میں تقریر کی تو کپل سبل، آنند شرما اور غلام نبی آزاد نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ ہم نہیں کہتے کہ اس سے شہریت جائے گی، لیکن پھر بھی ان کی پارٹی کی سربراہ رام لیلا میدان میں کیوں ایسا بولے کہ یہ لوگوں کے وجود کی لڑائی ہے، سڑکوں پر آجائیے، کیوں لوگوں کو اکسایا گیا؟ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ مگر یہ سب لمبا نہیں چلتا ہے، ہم نے بھی اپنی باتوں کو رکھا، پارلیمنٹ میں بھی اس پر کئی مرتبہ بحث ہوئی اور دھیرے دھیرے یہ بات نیچے تک پہنچی کہ سی اے اے سے کسی کی بھی شہریت نہیں جانے والی ہے اور اس کو غلط طریقہ سے لوگوں کے سامنے رکھا گیا ہے۔