Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, June 16, 2020

وزیر ‏اعلیٰ ‏کے ‏اشارے ‏پر ‏معمولی ‏تنازعہ ‏کو ‏فرقہ ‏وارانہ ‏رنگ ‏دے ‏دیا ‏گیا ‏۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ندیم ‏جاوید۔

جونپور /اتر پردیش /صداٸے وقت /نماٸندہ /16 جون 2020.
==============================
 ریاست میں مسلمانوں اور دلتوں کا مقابلہ کرکے بی جے پی اقتدار کی سیاست پر قائم رہنا چاہتی ہے۔  شیراز ہند جون پور  ہمیشہ قومی یکجہتی و  اتحاد کی علامت رہا ہے۔  یہاں کبھی بھی کوئی فرقہ وارانہ لڑائی نہیں ہوئی ہے۔  جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بنی ہے تب سے نہ صرف جونپور میں ، بلکہ اتر پردیش اور پورے ملک میں بھی ایک دوسرے سے لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے۔  بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے قائدین اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔  یہ باتیں کانگریس اقلیتی محکمہ کے قومی صدر ندیم جاوید نے کہیں۔
 ضلع کے بھڈیٹھی گاؤں میں واقعے کے بعد ، کانگریس کے ایک وفد نے کانگریس ہائی کمان اور پارٹی کے جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی کی ہدایت پر اس گاؤں کا دورہ کیا۔  یہ وفد گاوں میں پہنچا اور دلتوں اور مسلمانوں سے ملا اور تنازعہ حل کرنے کی کوشش کی۔  وفد اس تنازعہ کی تحقیقات کرے گا اور آل انڈیا کانگریس کے نیشنل جنرل سکریٹری اور اتر پردیش کی انچارج پریانکا گاندھی کو رپورٹ کرے گا۔  منگل کو ، ندیم جاوید کی قیادت میں کانگریس پارٹی کا وفد بھدیٹھی گاؤں پہنچا۔
 کانگریس اقلیتی محکمہ کے صدر ندیم جاوید نے کہا کہ بھدیٹھ  واقعے کی تحقیقات سی بی آئی کو کرنی چاہئے اور جو بھی قصوروار ہے اسے سزا دی جانی چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ پولیس جس طرح سے معصوم لوگوں کو ہراساں کررہی ہے اس کی کانگریس پارٹی مذمت کرتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ اگر کسی بے گناہ کو پھنسادیا گیا تو کانگریس پارٹی اسے  برداشت نہیں کرے گی۔  ندیم جاوید ، جو جون پور صدر حلقہ سے ایم ایل اے تھے ، نے کہا کہ وہ اس علاقے سے پوری طرح واقف ہیں۔  یہاں بی جے پی اور اس سے وابستہ تنظیمیں فرقہ وارانہ تنازعہ پیدا کررہی ہیں۔ 
 سابق وزیر اور کانگریس رہنما نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ ریاست کے ہر ضلع میں اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں اور بی جے پی اس سے سیاسی فائدہ اٹھا رہی ہے۔  ایم ایل سی اور سابق وزیر نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ بھدیٹھی گاؤں میں جھگڑے کی سازش کی بو آ رہی ہے۔  جس طرح سے بی جے پی دونوں طرف سے لڑا کر روٹی پکا رہی ہے ، کانگریس پارٹی اسے برداشت نہیں کرے گی۔  نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ کانگریس پارٹی مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی کی سربراہی میں لڑے گی
 وفد میں ، ریاست کے شیڈیولڈ ذاتوں کے صدر پردیپ نارووال ، اترپردیش اقلیتی کانگریس کے صدر شاہنواز عالم ، بہار کے ریاستی صدر اقلیتی سیکشن منت رحمانی ، ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر فیصل تبریز ، سٹی صدر سوربھ شکلا ، یوتھ کانگریس کے ضلعی صدر ستیویر سنگھ ،  نیشنل اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا کے ضلعی صدر شیکھر دوویدی ، ریاستی سکریٹری پنکج سونکر ، مفتی ہاشم مہدی ، ریاض احمد ، نیرج رائے ، صدام سلمانی ، عدنان خان ، اشتیاق احمد ، حذیف خان ، وامق ریاض ، سرجن سنگھ ، دھرمیندر نشاد سمیت درجنوں کارکنان۔  اور عہدیدار موجود تھے۔
 کانگریس کے وفد کے بھدیٹھی گاؤں کے دورے پر گاؤں اور اس کے آس پاس بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔   کانگریس کے وفد نے گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی کیونکہ پولیس فورس بڑی تعداد میں موجود تھی۔
 ضلع کے بھڈیٹھی گاؤں میں معمولی تنازعہ کے بعد دلتوں کے گھروں کو کچھ نامعلوم افراد نے جلایا۔  اس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نامعلوم 58  افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔  اس کے بعد پولیس نے یکطرفہ کارروائی میں 37 افراد کو گرفتار کیا ہے۔  پولیس کارروائی میں یکطرفہ طور پر صرف مسلمان گرفتار ہوئے۔  صرف یہی نہیں ، پولیس نے گاؤں کے بچوں ، خواتین اور بوڑھے لوگوں کو بھی ہراساں کیا۔اور ریاستی وزیر اعلیٰ نے بغیر کسی تفتیش و جانچ کے ، حقاٸق کا پتہ لگاٸے بغیر مسلمانوں پر  یکطرفہ طور پر گینگیسٹر و این ایس اے کی کارواٸی کا حکم دے دیا