Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, June 17, 2020

چینی ‏فوجیوں ‏نے ‏ہندوستانی ‏فوجیوں ‏پر ‏حملہ ‏کیسے ‏کیا۔۔۔یہ ‏ہیں ‏تفصیلات۔



 بھارت-چین لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان پرتشددو واقعہ۔
 نئی دہلی: /صداٸے وقت /ذراٸع /17 جون 2020.
==============================
لیفٹیننٹ جنرل سطح پر 6 جون کو ہونے والی بات چیت میں ، ہندوستان اور چین کے مابین یہ معاہدہ ہوا تھا کہ چین کے ذریعہ دریائے گالان کے قریب بنائے گئے کیمپ کو وہاں سے ہٹا دیا جائے گا۔  یہ کیمپ دریائے گالان کے مشرقی کنارے پر تعمیر کیا گیا تھا۔  چین نے متعدد عارضی خیمے تیار کر رکھے تھے۔  یہ خیمہ چینی فوجیوں کے لئے رسد رسانی کا کام کر رہا تھا۔
 15 جون  شام کو ، 4:00 سے شام 5:00 بجے تک ، بہار رجمنٹ کے کمانڈنگ آفیسر کرنل سنتوش بابو نے چین کے کمانڈنگ آفیسر سے معاہدے پر عمل کرنے اور دریائے گالوان کے قریب جگہ خالی کرنے کو کہا۔  اس پر چینی فوج کا برتاؤ انتہائی جارحانہ تھا۔  اس نے فورا. ہی بڑی تعداد میں حملہ کیا اور پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔  اس میں ، 16 بہار رجمنٹ کا کمانڈنگ آفیسر شدید زخمی ہوگیے۔  کمانڈنگ آفیسر کے ہمراہ جوانوں نے انھیں وہاں سے بچایا اور  علاج کے لئے بیس کیمپ لے گئے۔  وہاں موجود ہندوستانی فوجی چینی فوجیوں سے مقابلہ کرتے رہے۔  کچھ اور ہندوستانی فوجی اپنے لوگوں کی مدد کے لئے جائے وقوع پر پہنچے۔  چینی فوجی بھی بڑی تعداد میں وہاں جمع تھے۔  دونوں طرف زبردست دباٶ بنا رہا۔
 اس جھڑپ کے دوران ، بہت پتھراؤ اور  دھکم بازی کا دوران جاری رہا ۔  جگہ کی کمی اور پھسلتے پہاڑوں کی وجہ سے بہت سارے فوجی نالے میں گر پڑے اور گالان ندی میں بھی گر گئے۔
 اس جھڑپ میں متعدد جوان زخمی ہوگئے ، پہاڑ کی وجہ سے کچھ جوان پھسل گئے ، جس سے وہ زخمی ہوگئے۔  گالوان ندی میں گرنے کے سبب بہت سارے جوان ہائپوتھرمیا سے دم توڑ گئے تھے کیونکہ ندی کا پانی سردی کی وجہ سے مکمل طور پر جم گیا تھا۔  فوج نے دریائے گالان میں سرچ آپریشن کیا اور جوانوں کو باہر نکالا اور قریبی طبی مراکز پر لے گئے۔  ان میں سے بہت سے لوگ وہاں لانے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔
 لداخ میں موجود ذرائع نے ذراٸع ابلاغ کو بتایا کہ زخمی ہونے والے کچھ فوجیوں کی حالت ابھی بھی خراب ہے ، لیکن ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر صرف فوج کوہی تبصرہ کا مجاز ہے۔