Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, June 23, 2020

ناجاٸز ‏وصیت ‏کی ‏سزا ‏دوزخ ‏ہے۔۔۔۔

از/ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی / صداٸے وقت ۔
=============================
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کوئی مرد اور اسی طرح کوئی عورت ساٹھ سال تک اللہ کی اطاعت کرتے ہیں,لیکن جب ان کےمرنے کا وقت آتاہےتو وصیت کرکےورثاءکو وراثت سے محروم کردیتےہیں اور اس طرح ان کے لیے جہنم واجب ہوجاتا ہے,حضرت ابوہریرہؓ نے جو اس حدیث کے راوی ہیں سورہء نساء آیت میراث (آیات 11 تا 14 ) کا آخری ٹکڑا  مِن بَعدِ وَصِیَّةِِ يوصی بِھا سے ذلک الفوز العظیم تک پڑھا جو حدیث کے مضمون کی تائید کرتا ہے ۔
نیک آدمی بھی اپنے عزیزوں اور رشتہ داروں سے خفا ہوکر ایسی وصیت کرجاتا ہے جس کی وجہ سے ورثاء محروم ہوجاتے ہیں حالانکہ اللہ کی کتاب اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریحات کی رو سے انھیں حصہ ملنا چاہیے,ایسے مرد اور عورت کے بارے میں آپ نے فرمایا کہ ساٹھ سال تک عبادت و اطاعت کرنے کے باوجود آخر کار یہ لوگ باطل وصیت کرکے اپنے کو جہنم کا مستحق بنالیتے ہیں ۔
حضرت ابوہریرہؓ نے سورہءنساء کا جوٹکڑا پڑھا ,اس کا خلاصہ یہ ہے کہ خبردار ورثاء کو نقصان پہنچانے والی کارروائی نہ کرنا,اللہ نے میراث کی جس طرح تقسیم کی ہے وہ علم و حکمت پر مبنی ہے اس میں نا انصافی اور جذباتیت کا شائبہ تک نہیں ہے اس کے بعد فرمایا جو لوگ اللہ و رسول کی نافرمانی کریں گے اور خدائی قانون کو توڑیں گے تو اللہ ان کو جہنم میں داخل کرے گا جہاں وہ رسواکن عذاب سے دوچار ہوں گے ۔(سفینہءنجات  مولانا جلیل احسن ندویؒ صفحہ 116)ہمارے معاشرے میں بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جن میں علماء اور دیندار لوگ بھی شامل ہیں جو بیٹیوں ,بہنوں,ماؤں,بیویوں اور پھوپھیوں کو وراثت میں ان کے حق کو مار جاتے ہیں اور انہیں مختلف حیلوں بہانوں سے یا بیوقوف بناکر محروم کردیتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ قیامت کے روز ان کی عبادات ,لمبی لمبی نمازیں اور تسبیحات کام نہیں آئیں گی اور اس سنگین جرم کی سزا بھگتنی ہی پڑے گی ۔
  ڈاکٹر سکندر علی اصلاحی 9839538225