Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, June 3, 2020

بھارت کے مغربی ساحلوں پر طوفان، ممبئی بال بال بچا


بدھ کو ہندوستان  کے مغربی ساحلوں سے شدید سمندری طوفان ٹکرایا۔ دو ہفتوں کے دوران یہ دوسرا بڑا سمندری طوفان تھا جس کا ہندوستان کو سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، دو کروڑ سے زیادہ آبادی والے شہر ممبئی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
صداٸے وقت /ذراٸع /٣جون ٢٠٢٠۔
=============================
نساگار نامی بدھ کے روز آنے والے سمندری طوفان کی وجہ سے ساحلی علاقوں میں رہنے والے لاکھوں افراد کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا تھا۔ یہ علاقے ممبئی کے مضافات میں واقع تھے۔
'نسارگا' نامی  یہ طوفان بحیرہ عرب میں اٹھا تھا اور اس کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ اس کی رفتار کو دیکھ کر حکام کو تشویش تھی کہ کہیں یہ ہندوستان کے صنعتی مرکز ممبئی کی آبادی کو اپنی لپیٹ میں نہ لے لے۔ تاہم، شہر کی دو کروڑ سے زیادہ آبادی کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچا۔ اتنی شدت کا طوفان پچھلے ستر برس سے نہیں آیا تھا۔
ممبئی میں سارا دن گھنے بادل چھائے رہے اور تیز ہواوں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی۔ تاہم، اس کے نتیجے میں کسی خاص نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
محکمہ موسمیات نے بدھ کی شام کو اطلاع دی کہ طوفان کا رخ کسی اور سمت ہو گیا ہے اور اب ممبئی کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ حکام کے مطابق، صحت سے متعلقہ سہولتوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔ طوفان آنے سے پیشتر یہ تشویش پائی جاتی تھی کہ کرونا وائرس کا زور علاقے میں بڑھ رہا ہے اور ان حالات میں طبی سہولتوں کو اگر کوئی نقصان پہنچا تو حالات سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔ ممبئی میں اس وقت کرونا مریضوں کی تعداد ملک کے کسی بھی شہر کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔
مہاراشٹر صوبے کے وزیر اعلیٰ اودھو ٹھاکرے نےعوام سے اپیل کی تھی سب لوگ اپنے گھروں میں رہیں طوفان آنے سے قبل مہاراشٹر اور گجرات کی صوبائی حکومتوں نے نشیبی رہائشی علاقوں کو خالی کرا لیا تھا۔
دو ہفتوں کے دوران آنے والے طوفانوں کے ساتھ ساتھ بھارت کرونا وائرس کی لپیٹ میں ہے اور دن بدن کیسیز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ تین ہفتوں کے دوران ملک میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی اس میں مزید اضافہ ہوگا، کیوں کہ بھارت میں یہ وبا اپنے انتہائی عروج تک نہیں پہنچی ہے۔کرونا وائرس کی وجہ سے ملکی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اب حکومت بتدریج معاشی سرگرمیوں کو بحال کر رہی ہے۔