Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, June 13, 2020

کورونا ‏سے ‏تحفظ ‏۔۔۔۔۔۔۔۔طب ‏(یونانی ‏) اور ‏اطبإ ‏کا ‏رول۔ ‏۔۔آن ‏لاٸن ‏طبی ‏سیمینار ‏میں ‏ڈاکٹر ‏محمد رضی ‏الاسلام کا ‏اظہار ‏خیال۔

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی / نٸی دہلی / صداٸے وقت /  /١٣ جون ٢٠٢٠۔
==============================
         آج دوپہر ایک آن لائن سمینار (webinar) میں شرکت کا موقع ملا ، جس کا انعقاد اصلاحی ہیلتھ کیئر فاؤنڈیشن نئی دہلی (IHF) کے بینر تلے ہوا _ گزشتہ ایک دہائی سے یہ غیر سرکاری تنظیم تعلیمی اور رفاہی خدمات انجام دے رہی ہے _ گزشتہ برسوں میں اس نے متعدد اہم علمی ، ادبی اور دینی شخصیات اور طبی امور و مسائل پر کام یاب سیمیناروں کا انعقاد کیا ہے _ حکیم نازش احتشام اصلاحی اس کے روحِ رواں ہیں  _ ان دنوں ، جب کہ کووِڈ_19 کی وجہ سے کسی موضوع پر سمینار کے لیے کسی جگہ لوگوں کو اکٹھا کرنا ناممکن نہیں تو دشوار ضرور ہوگیا ہے ، انھوں نے آن لائن سمینار کا منصوبہ بنایا اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ اس کا انعقاد کرنے میں وہ پوری طرح کام یاب رہے _ انھوں نے رجسٹریشن کا اعلان کیا تو پورے ملک سے تقریباً ڈیڑھ سو افراد نے رجسٹریشن کروایا _ یہ حضرات ملک کے مختلف طبیہ کالجوں کے اساتذہ ، تعلیمی اور تحقیقی اداروں سے وابستہ محققین اور طب یونانی کی پریکٹس کرنے والے تھے _
         ابتدا میں تین حضرات نے اظہارِ خیال کیا _  سب سے پہلے مجھے کورونا سے تحفظ کے بارے میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اظہارِ خیال کرنے کا موقع دیا گیا _ میں نے بتایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے تعدیہ کو تسلیم کیا ہے اور متعدی مرض میں مبتلا شخص سے دور رہنے کی تلقین کی ہے _ آپ نے فرمایا ہے : "جذامی سے ایسے بھاگو جیسے شیر سے بھاگتے ہو _" وبا کے بارے میں آپ کی خصوصی ہدایت ہے :  " اگر کسی جگہ طاعون پھیلا ہوا ہو توکوئی شخص وہاں سے باہر نہ نکلے اور دوسرے مقامات سے کوئی شخص وہاں نہ جائے _" میں نے عرض کیا کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے عہدِ خلافت میں شام میں طاعون کی وبا پھیلی تو اس کا کام یابی سے منیجمنٹ کیا گیا _ مسلم فوج کو پہاڑی علاقوں میں منتشر کردیا گیا ، جس سے چند روز میں اس کا زور ٹوٹ گیا _ آخر میں میں نے عرض کیا کہ وبائی امراض سے تحفّظ کے لیے آج کل اطبا جس قرنطینہ (Quarantine) پر عمل کررہے ہیں اس کا واضح تصور مشہور مسلم طبیب شیخ الرئیس ابن سینا کے یہاں ملتا ہے _ انہوں نے مریض کو چالیس روز الگ تھلگ رکھنے کا نظریہ پیش کیا _ اسی کو یورپ میں کورنٹائن کا نام دے دیا گیا ہے _ مسلم اطبا میں سے  چودھویں صدی عیسوی کے ابن خطیب الغرناطی اور ابن خاتمہ الانصاری الأندلسی نے بھی وبائی امراض پر کام کیا ہے اور ان سے تحفظ کی تدابیر بتائی ہیں _
    دوسری گفتگو جامعہ ہمدرد نئی دہلی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر خورشید احمد انصاری کی تھی _ انھوں نے کورونا کی ماہیت پر اظہارِ خیال کیا ، طب یونانی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے وبا اور وبائی امراض کے بارے میں بقراط ، جالینوس ، علی بن ربن طبری ، رازی ، ابن سینا اور دیگر اطبا کے نظریات اور اور ان کے علمی کاموں کا تعارف کرایا _ آخر میں چند ایسی یونانی دواؤں کا تذکرہ کیا جو جسم میں مناعت (Immunity) بڑھانے اور دیگر اعتبارات سے مفید ہیں _

           حکیم فخر عالم ، ریسرچ آفیسر ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن علی گڑھ نے اس موضوع کے سماجی پہلوؤں پر اظہار کیا _  انہوں نے بتایا کہ کورونا کے مریضوں کے ساتھ سماج میں جیسا برتاؤ کیا جارہا ہے وہ کسی اعتبار سے درست نہیں ہے _

          پروگرام کا دوسرا جز پینل ڈسکشن تھا _  اس میں ڈاکٹر نفیس احمد قاسمی(بنگلور) ، ڈاکٹر تنویر عالم(پٹنہ) ، ڈاکٹر محمد محسن (علی گڑھ) ، ڈاکٹر آصف انصاری(پونہ) ، جناب مقبول حسن (دہلی) ، ڈاکٹر محمد ثاقب(لکھنؤ) ، ڈاکٹر شبنم انصاری (دہلی) اور دیگر حضرات نے حصہ لیا _ انھوں نے مذکورہ بالا 3 گفتگوؤں پر اپنے کمنٹس پیش کیے اور طبِ یونانی کے حوالے سے کورونا سے نپٹنے کے سلسلے میں اپنے تجربات شیئر کیے اور کچھ یونانی دواؤں کا تذکرہ کیا ، جن سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے _

        پروگرام کا آغاز عزیزی شاہ نواز فیاض کی تلاوت سے ہوا _ ڈاکٹر محمد اکرم ، ایسوسی ایٹ پروفیسر جامعہ ہمدرد نے افتتاحی کلمات پیش کیے ، ڈاکٹر ایس ایم عباس زیدی اسسٹنٹ پروفیسر گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج بھوپال نے مہارت اور خوب صورتی کے ساتھ پروگرام چلایا _ جامعہ ہمدرد کے مرزا راحیل بیگ نے ٹیکنیکل سہولیات فراہم کیں _ یونانی دواؤں کی کمپنی 'دہلوی نیچرلس' کے مالک ڈاکٹر محسن دہلوی اور ڈاکٹر محمد خالد ، اسسٹنٹ ڈرگ کنٹرولر (یونانی) حکومت دہلی کی موجودگی نے سمینار کو اعتبار بخشا _

         شرکاء نے اپنے تاثرات میں اظہارِ خیال کیا کہ خطیر مصارف کے باوجود اتنے ماہرین اور اہل علم کو جمع کرنا مشکل تھا جتنے اس آن لائن سمینار میں جمع ہوگئے ہیں _ ہر ایک کی زبان پر حکیم نازش احتشام اصلاحی کے لیے کلماتِ تحسین تھے ، جنھوں نے اتنی خوب صورت مجلس سجائی اور اتنے اہم موضوع پر ویب آر منعقد کیا _