Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, June 25, 2020

اخلاق ‏بندوی ‏کی ‏کتاب ‏” ‏دستاویز ‏“(بندی ‏کلاں ‏کا ‏تاریخی ‏پس ‏منظر ‏و ‏شجرہٕ ‏نسبت ‏) ‏کا ‏تعارف۔


از/ ذاکر حسین.... صدر:الفلاح فرنٹ ....بانی:بلڈ ڈونیٹ گروپ/ عبد الرحیم صدیقی۔/صداٸے وقت ۔
==============================
اس پر فتن دور میں تخریبی طاقتوں کی شر انگیزی طشت از بام ہے ۔ ہر سطح پر مسلمانوں کوصفحہء ہستی سے مٹانے کی کوشش ہورہی ہے۔٨٠٠ سال تک اس ملک پر حکومت کرنے والی قوم کو اپنے وجود کی فکر لاحق ہو گئی ہے۔ آزاد ہندوستان میں شروع کے ٦٥ برس تک ہندوستانی مسلمان اپنے آئینی حقوق کے تحفظ اور اپنی بقا کے لیے جدو جہد کرتے رہے ہیں۔ اس دوران کئی تباہ کن فرقہ وارانہ فسادات کا کرب بھی جھیلنا پڑا جو مسلمانوں کے خلاف اس وقت کی سرکاروں نے منظم سازش کے تحت برپا کیے تھے جن میں نیلی، ہاشم پورہ، ملیانہ، بھاگل پور، مرادآباد، علی گڑھ، ممبئی، احمد آباد اور گودھرا کے فسادات نے جو کاری زخم دیے ہیں ان سے اب بھی خون رستا ہے۔ گزشتہ ۶ برسوں میں اس ظلم و تشدد اور جبر و استبداد کو انتہا پرپہنچا دیا گیا ہے اور مسلمانوں پر عرصہء حیات تنگ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جانے لگی ہے۔ یہاں تک کہ تقریباً ٢٠ کروڑ آبادی پر مشتمل ملک کی اس سب سے بڑی اقلیت کو شہریت سے ہی محروم کردیے جانے کی حکمت عملی پرمرکزی اور صوبائی سرکاریں عمل پیرا ہو چکی ہیں۔ تاریخ کی کتابوں میں درج امت مسلمہ کے سنہرے ابواب پر کالک پوتی جا رہی ہے اور تاریخی مقامات کی حیثیت اور ہیئت یکسر تبدیل کی جا رہی ہے۔

افسوس تو اس بات کا ہے کہ اس خطرناک صورت حال سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہمارے پاس کوئی تیاری بھی نہیں ہے۔ ہم بڑی آسانی سے ایک حیوانی بھیڑ میں تبدیل ہوتے جارہے ہیں۔ ہماری نئی نسل اپنی پرانی روایات اور تہذیبی وراثت سے رفتہ رفتہ دست بردار ہوتی جا رہی ہے۔ عہد حاضر کے اسی منظر نامے کے پیش نظر اخلاق بندوی نے اپنی بستی کے سلسلہء نسب کے ارتقا اور آباد کاری کے تاریخی واقعات پر ایک کتاب شائع کی ہے ۔ یہ کتاب بعنوان” دستاویز“ وہاں کے باشندوں کی اس مٹی سے نسبت کی گواہی کا دستاویز ہے۔ مصنف کی بستی ”بندی کلاں“ متحدہ اعظم گڑھ کا ایک مردم خیز موضع ہے جو اب یوپی کے ضلع مئو کا حصہ ہے۔ ٩٠ صفحات پر مشتمل اس کتاب میں مصنف کے تعارف اورخود نوشت مقدمہ کے علاوہ موضع کا رقبہ اور قدیم آبادی کے احوال شامل اشاعت ہیں۔ اس کتاب میں جہاں سب سے بڑے خانوادے کے مورث اول شیخ صلاح الدین کاذکرہے جو شہنشاہ اورنگزیب کے زمانے میں ہندو راجپوت سے مشرف بہ اسلام ہوکر موضع بِرماں مبارک پور سے آکر آباد ہوئے تھے وہیں ایک اور خاندان کے کوائف قلم بند ہیں جس کے بزرگ شیخ للئی کا تعلق ننداﺅں، سرائے میر سے تھا۔ ان اجداد کا نسل در نسل شجرہء نسب بھی زینت قرطاس ہے۔ گاﺅں کے مدارس، مساجد، عیدگاہ، قبرستان، کھیل کے میدان، تعلیم و تعلم، طرز معاشرت، تہذیب و ثقافت اور ذریعہء معاش عنوانات کے تحت تفصیلات رقم کی گئی ہیں۔ جن اہم شخصیات کا سوانحی خاکہ شامل اشاعت ہے ان میں اصغر علی، محبوب علی، مینیجر لطف الرحمان، عبد اللطیف اعظمی، ڈاکٹر محمد یونس، پروفیسر شمشاد احمد، ڈاکٹر منصور احمد اور ڈاکٹر محمد طاہر کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔ 
”دستاویز“ کو مصنف نے اپنے بڑے بھائی پروفیسر شمشاد احمد کے نام منسوب کیا ہے جو امریکہ میں مقیم ہونے کے باوجود اپنے وطن کی تعمیر و ترقی اور رفاہ عامہ کے روح رواں تھے۔ آخری صفحات پر مصنف اخلاق بندوی کا اپنا تعارفی نوٹ ہے۔ ”دستاویز“ المعروف ایجوکیشن ایند ویلفیر سوسائٹی بندی کلاں کے زیر اہتمام النور پبلیکیشنز دریا گنج نئی دہلی سے شائع ہوئی ہے۔آخری آٹھ صفحات پر موضوع سے متعلق کچھ رنگین تصاویر ہیں جو کتاب کو پرکشش اور دیدہ زیب بناتی ہیں۔ کتاب کی زبان فصیح و بلیغ او بیانیہ انتہائی موثر اور دلچسپ ہے۔ امید ہے اخلاق بندوی کی یہ کتاب "دستاویز" اپنے مقاصد پورا کرنے میں کامیاب ہوگی.

ذاکر حسین
صدر,الفلاح فرنٹ
بانی,بلڈ ڈونیٹ گروپ
8368463763
Email:hussainzakir650@gmail.com