Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, June 18, 2020

چین کا طنز: امریکہ کے بہکاوے میں نہ آئے ہندستان، ہندستانی فوج چین کی فوج سے طاقتور نہیں ہے

ہندستانی فوج نے بیان جاری کرکے کہا ہے کہ فی الحال جہاں جھڑپ ہوئی ہے وہاں سے دونوں ممالک کی فوجیں پیچھے ہٹ گئی ہیں۔ حالانکہ چین نے الزام لگایا ہے کہ تششد کی شروعات ہندستانی فوجیوں نے کی تھی.

صداٸے وقت /ذراٸع /18 جون 2020
==============================
مشرقی لداخ کی گلوان وادی می پیر کی دیر رات ہندستان اور چین کی فوج کے درمیان ہوئے تشدد   میں 20  ہندستانی جوان شہید ہوگئے جبکہ 43  چینی فوجیوں کے بھی زخمی ہونے کی خبر ہے۔ ہندستانی فوج نے بیان جاری کرکے کہا ہے ک فی الحال جہاں جھڑپ ہوئی ہے وہاں سے دونوں ممالک کی فوجیں پیچھے ہٹ گئی ہیں۔ حالانکہ چین  نے الزام لگایا ہے کہ تششد کی شروعات ہندستانی فوجیوں نے کی تھی۔ اب چین کی سرکاری میڈیا میں ہندستان کو طاقتور چینی فوج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ سمیت دیگر ممالک کے بہکاوے میں آکر غلط قدم اٹھانے کے بارے میں نہ سوچے۔
چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمس  کے ایک اداریے کے مطابق ندوستان اور چین کی سرحد پر 1975 کے بعد پہلی مرتبہ  پرتشدد جھڑپ ہوئی ہے۔ جس میں کسی ملک کا ایک فوجی ہلاک ہوگیا ہے۔ اس مضمون میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ہندستان مسلسل متنازعہ علاقے میں کنسٹرکشن کا کام کروا رہا ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے مابین معاہدے پر بحران کے بادل چھائے  ہوئے ہیں۔ چین نے ہندستان کے اڑیل رویے کو اس پر تشدد جھڑپ کیلئے قصوروار قرار دیا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ گزشتہ  کچھ سالوں میں ہندوستانی حکومت نہ صرف چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ میں سختی سے پیش آرہی ہے  بلکہ انہیں اس صورتحال کو لیکر بہت سی الجھنیں بھی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ہندوستان یہ مان چکا ہے کہ چین اس کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں چاہتا ہے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے۔
اس اداریے میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ امریکہ کے بڑھتے ہوئے دباؤ کی وجہ سے چین کے ساتھ ہندوستان کا رویہ تبدیل ہو رہا ہے۔ اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں بھی کچھ لوگوں کو یہ وہم ہے کہ ہندوستانی فوج کی طاقت چینی فوج سے زیادہ ہے۔ ایسی باتیں یہ کہی جارہی ہیں کہ اگر ہندوستانی فوج چاہے تو چینی فوج کو شکست دے سکتی ہے۔ یہ سب سچ نہیں ہے ، یہ حقائق نہیں ہیں اور ایسے گمراہ کن حقائق کے ذریعہ بنے سوچ بھی نقصان دہ ہے۔ چین کا خیال ہے کہ امریکہ اپنیانڈو۔پیسیسفک کی پالیسی کے لئے استعمال کررہا ہے۔ بھارت کے جارحانہ رویے کے پیچھے امریکی دباؤ ہے اور ڈوکلام میں بھی یہ بات ثابت ہوچکی ہے۔ چین اور ہندوستان کی فوجی طاقت میں جو فرق ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے اور ہم ہندوستان کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی طرح کے تشدد سے سرحدی تنازعہ حل نہ کریں۔