Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, July 14, 2020

سعودی عرب میں مقیم 160 ممالک کے شہریوں کا حج کیلئے انتخاب، ایس ایم ایس کے ذریعہ کیا گیا مطلع.

سعودی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ 28 ذی قعدہ سے 12 ذی الحجہ تک کسی نے بغیر اجازت نامے کے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں حج کے مقامات میں داخلے کی کوشش کی تو اس پر10ہزار سعودی ریال جرمانہ ہوگا۔

الریاض۔/صداٸے وقت بحوالہ نیوز 18 / 14 جولاٸی 2020.
==============================
 مملکت سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے 160 ممالک کے شہریوں کی  جانب سے موصول ہونے والی درخواستوں کی جانچ پڑتال کے بعد رواں برس حج کے لئے ناموں کو حتمی شکل دے دی۔ ٹوئٹر پر حرمین شریفین کے بیان میں کہا گیا کہ ’’وزارت حج نے مملکت میں مقیم 160 ممالک کے شہریوں کو حج کے لئے منتخب کرلیا ہے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’تمام خوش قسمت امیدواروں کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا گیا ہے‘‘۔
’عرب نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق، سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا تھا کہ درخواستوں کو عازمین کے تحفظ اور اچھی صحت کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ معیار کےمطابق جانچا گیا۔ حج کے لئے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 10 جولائی مقرر کی گئی تھی اور اچھی صحت کو بنیادی نکتہ قرار دیا گیا تھا۔ حج کی سعادت حاصل کرنے والے عازمین میں 70 فیصد کا تعلق بیرون ممالک سے ہوگا جبکہ 30 فیصد سعودی عرب کے ہی شہری ہوں گے۔
سعودی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ 28 ذی قعدہ سے 12 ذی الحجہ تک کسی نے بغیر اجازت نامے کے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں حج کے مقامات میں داخلے کی کوشش کی تو اس پر10ہزار سعودی ریال جرمانہ ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی نے خلاف ورزی کو دہرایا تو اس پر جرمانہ بھی دوگنا ہوگا۔وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ مقدس مقامات کی طرف جانے والے راستوں پر سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے جائیں گے تاکہ قانون توڑنے والون کو روک کر ان پر جرمانے کو یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے 24 جون کو اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث عازمین کی تعداد کو محدود رکھتے ہوئے صرف سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو حج کی اجازت دی جائے گی۔ وزارت حج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’’ہجوم اور لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہونے سے کورونا کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے کہ رواں برس حج محدود عازمین کے ساتھ ہوگی‘‘۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ’’سعودی عرب میں مقیم مختلف ممالک کے شہری حج کی ادائیگی کرپائیں گے اور یہ فیصلہ حج کو محفوظ طریقے سے ادا کرنے کے لئے کیا گیا ہے‘‘۔ سعودی حکومت نے کہا تھا کہ ’’صحت عامہ کے پیش نظر لوگوں کی جانوں کو بچانے کے لیے اسلامی تعلیمات کے مطابق سماجی فاصلہ اور دیگر تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے‘‘۔
خیال رہے کہ حج کی ادائیگی کے لئے دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان ہر سال سعودی عرب جاتے ہیں اور رپورٹس کے مطابق گزشتہ برس تقریباً 25 لاکھ مسلمانوں نے حج ادا کیا تھا۔ رواں برس کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب کے علاوہ دیگر ممالک کے عازمین سعادت حج سے محروم رہیں گے۔