Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, July 19, 2020

یوجی سی اہداف میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کا 95 فیصد اسکور ، رینکنگ میں بھی بہتری

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے اس کارکردگی پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ادھر حالیہ دنوں میں یونیورسٹی جس قسم کے بحران سے گذرتی رہی ہے ، ایسے میں اس طرح کامیابی کی خبر یقینا فخر کی بات ہے 
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /١٩ جولاٸی ٢٠٢٠
==============================
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے وزارت فروغ انسانی وسائل (ایم ایچ آر ڈی) کی طرف سے یو نیورسٹیوں کی کارکردگی کے جائزے میں بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے 95 فیصد اسکور کیا ہے ۔ سال 2019-20 کے لئے جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مجموعی طور پر 95.23 فیصد اسکور حاصل کیا ہے ، جیسا کہ ایم ایچ آر ڈی کے ذریعہ بھیجے گئے خط میں بتایا گیا ہے ۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ انتظامیہ اور فیکلٹی ممبران ہدف کے حصول پر بہت زیادہ فوکس کرتے ہیں اور ان کی فراہمی کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔دراصل کارکردگی کا جائزہ طلبہ کے تنوع اور ایکویٹی ، فیکلٹی کے معیار ، علمی نتائج ، تحقیقی کارکردگی ، آو ٹ ریچ ، گورننس ، فائنانس ، قومی اور بین الاقوامی درجہ بندی اور نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں جیسے پیرامیٹرز کی بنیاد پر لیا جاتا ہے ۔ 
مرکزی یونیورسٹیوں کی کارکردگی کو لے کر مرکزی یونیورسٹیوں کو ایم ایچ آری ڈی اور یو جی سی کے ساتھ سہ فریقی ایم او یو پر دستخط کی ضرورت ہے ۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ 2017 میں پہلی یونیورسٹی تھی جس نے اس ایم او یو پر دستخط کیے تھے اور کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے خود کو پیش کیا تھا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر  نے اس کارکردگی پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ادھر حالیہ دنوں میں یونیورسٹی جس قسم کے بحران سے گذرتی رہی ہے ، ایسے میں اس طرح کامیابی کی خبر یقینا فخر کی بات ہے ۔ انہوں نے اس کامیابی کو یونیورسٹی کی بہترین تعلیم ، تحقیق اور جامعہ کے بارے میں بہتر تاثر سے منسوب کیا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے سالوں میں یونیورسٹی کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی ۔ دراصل جامعہ کے وائس چانسلر رہے پروفیسر طلعت احمد نے جامعہ میں ریسرچ کے معیار کو بہتر بنانے پر زور دیا تھا ، جس کے بعد سے جامعہ کی رینکنگ میں مسلسل بہتری آرہی ہے ۔
ایم ایچ آر ڈی کی این آئی آر ایف رینکنگ میں جامعہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں دسویں نمبر پر ہے ، جو پچھلے سال کے بارہویں نمبر سے بہتر ہے ۔ مجموعی طور پر جامعہ نے اس بار 16 واں رینک حاصل کیا ۔ جبکہ گزشتہ سال یونیورسٹی  19 ویں پوزیشن پر تھی ۔ اس زمرے میں اعلی تکنیکی اداروں اور یونیورسٹیوں جیسے آئی آئی ٹیز  ،آئی آئی ایمز، آئی آئی ایس سی شامل ہیں ۔ صرف یہی نہیں ، جامعہ نے معروف کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ -2021 میں لگاتار تیسرے سال بھی اپنی درجہ بندی برقرار رکھی ۔ اس سال کیو ایس میں یو نیورسٹیوں کے نمایاں اضافہ کے باوجود جامعہ نے 751–800 زمرے میں اپنا مقام برقرار رکھا ۔ کیو ایس کی انڈیا یونیورسٹی رینکنگ 2020 میں بھی جامعہ کی رینکنگ میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ سال 2019 میں 28 ویں رینک کے برعکس 2020 میں اسے 21 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے ۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ ہندوستان کے ان چند تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے ، جس نے لندن میں قائم ٹائمز ہائیر ایجوکیشن (دی) ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2020 میں اپنی درجہ بندی میں بہتری کی ہے ۔ اس مرتبہ 801-1000 درجہ بندی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 601-800 کی رینکنگ میں جگہ حاصل کی ہے ۔ پہلی 200 درجہ بندی کے بعد  ٹی ایچ آئی انفرادی طور پر رینکنگ کی بجائے مجموعی طور پر درجہ بندی کرتی ہے ۔