از/ارشاد اعظمی /صداٸے وقت / 1 اگست 2020.
==============================
قوم کے جوشیلے نوجوانوں کو شکایت ہے کہ کل کے اپنے خطاب میں پرائم منسٹر نریندر مودی نے چھوٹے بڑے دس سے زائد تہواروں کا ذکر کیا ، لیکن مسلمانوں کے اہم ترین تہوار " بقرعید " کو بھول گئے ۔
مودی کوئی کام مضبوط پلاننگ کے بغیر نہیں کرتے ، اور پلاننگ کے لئے ہزاروں افراد ( جن میں خاصی تعداد مسلم ناموں کی ہے ) کی مدد انھیں حاصل ہے ۔
بقرعید کا ذکر بھول سے نہیں رہ گیا ، ایسا ایک منصوبہ کے تحت کیا گیا ہے ، جلد ہی ریاست بہار میں چناؤ ہونا ہے ، مودی کے سارے اعلانات اسی کو دیکھ کر ہو رہے ہیں ، پلاننگ یہ ہے کہ اگلی حکومت نتیش کمار کے بغیر NDA کی بنے ، اس کے لئے ضروری ہے کہ مزدور طبقہ جو لاک ڈاؤن میں مصائب سے دوچار ہوا اپنے درد کو بھولے ، انعامات کا اعلان اسی مقصد کو سامنے رکھ کر ہو رہا ہے ۔
مسلمانوں کے بڑے تہوار " بقرعید " کو جان بوجھ کر چھوڑ دینا اس کڑی میں BJP کے لئے Plus Point ہے ، مسلم نام جو رات و دن مودی سے وفاداری کا بہانہ ڈھونڈتے رہتے ہیں ان کا ووٹ کہیں بھٹکنے والا نہیں ، وہ مودی کے ساتھ ہی کھڑے ملیں گے ، دوسری طرف جوشیلے مسلم نوجوان اس پر واویلا مچائیں گے ، اور بی جے پی کو چناؤ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کا سنہرا موقعہ مل جائے گا ، نتیجہ یہ ہوگا کہ لوگ ماضی کی تکالیف اور تلخیوں کی ساری کہانیاں بھول کر مودی کے لئے ووٹ کو ٹوٹ پڑیں گے ۔
ارشاد احمد اعظمی