Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, July 25, 2020

جھارکھنڈ میں سول سروسز امتحانات کے نتائج کا اعلان....، ڈی ایس پی کے عہدہ کے لئے نہیں کامیاب ہوا کوئی مسلم امیدوار........ کانگریس نے اٹھائے سوال

مسلم تنظیموں اور کانگریس رکن اسمبلی ڈاکڑ عرفان انصاری نے اس کے لئے جے پی ایس سی کے سلیکشن بورڈ پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے ایک بھی مسلم امیدوار کے کامیاب نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملہ میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

رانچی: جھار کھنڈ /صداٸے وقت /ذراٸع ۔۔24 جولاٸی 2020.
=============================
جھارکھنڈ پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ چھٹے جے پی ایس سی کمبائنڈ سول سروسز امتحانات کے فائنل نتائج کا اعلان حالیہ دنوں کیا گیا ہے۔ جے پی ایس سی نے گذشتہ 24 فروری سے 6 مارچ تک مینس امتحانات میں کامیاب طلباء و طالبات کے لئے انٹرویو کا اہتمام کیا تھا، جس کی بنیاد پر حتمی نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس امتحان میں کل ٣٢٣ امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، جن میں 6 امیدوار کا انتخاب پولیس سروس کے لئے ہوا۔ ان میں ایک بھی مسلم امیدوار کا نام شامل نہیں ہے۔ مسلم تنظیموں اور کانگریس رکن اسمبلی ڈاکڑ عرفان انصاری نے اس کے لئے جے پی ایس سی کے سلیکشن بورڈ پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملہ میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
مختلف شعبوں میں اپنی خدمات پیش کرنے والے منتخب امیدواروں کو جلد تقررنامہ فراہم کیا جائے گا۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ان تمام امیدواروں کو تقررنامہ فراہمی کو منظوری دے دی ہے۔ ان میں جھارکھنڈ ایڈمنسٹریٹیو سروس کے لئے ١٤٣، جھارکھنڈ پولیس سروس کے لئے چھ، جھارکھنڈ فائنانس سروس کے لئے ١٠٤، جھارکھنڈ ایجوکیشن سروس کے لئے ٣٦  اور بقیہ دیگر شعبوں کے لئے منتخب امیدوار شامل ہیں۔
واضح رہے کہ جے پی ایس سی امتحانات کے نتائج کو لے کر چل رہے تنازعہ، مخالفت اور عدالتی کارروائی کے دوران اس نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ وہ نتائج پر روک نہیں لگائے گا۔ حالانکہ امتحانات کے نتائج کو چیلنج کرنے کے تعلق سے عرضی پر ابھی بھی سماعت جاری ہے۔ سنوائی کی اگلی تاریخ پانچ اگست مقرر ہے۔ وہیں اس امتحان میں ناکام امیدواروں کا احتجاج جاری ہے۔
جھارکھنڈ طلباء یونین کے صدر ایس علی کا کہنا ہے کہ جے پی ایس سی کی کارکردگی ہمیشہ سے مشکوک رہی ہے۔ انہوں نے جے پی ایس سی کے چھٹے سول سروسیز امتحانات میں پولیس سروس کے لئے ایک بھی مسلم امیدوار کے سیلیکشن نہیں ہونے کو ایک سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے جانبداری کا الزام لگایا ہے۔ ایس علی نے واضح کیا ہے کہ جے پی ایس سی کے اول سے لے کر پنجم تک کے سول سروسیز امتحانات میں پولیس سروس کے لئے مسلم امیدوار کا سیلیکشن ہوتا رہا ہے، لیکن چھٹھے سول سروسز امتحانات میں ایک بھی مسلم امیدوار کے سیلیکشن نہیں ہونے پر ممکنہ جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں کانگریس رکن اسمبلی ڈاکٹر عرفان انصاری نے جے پی ایس سی کے چھٹھے سول سروسیز امتحانات میں ایک بھی مسلم امیدوار کے سیلیکشن نہیں ہونے کے معاملہ کو بے حد سنگین نوعیت کا معاملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کمیشن کے سیلیکشن بورڈ کے ارکان کو آر ایس ایس اور پی جے پی نواز بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ سمیت تمام وزراء سے اس معاملے پر قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی کہا ہے کہ ممکن ہو تو اس امتحان کے نتائج کو رد کیا جائے۔