Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, July 7, 2020

نماز ‏اور ‏قرآن ‏مجید ‏کی ‏تلاوت ‏شرعی ‏فریضہ ‏ہے ‏۔۔۔

از/ ڈاکٹر سکندر اصلاحی /صداٸے وقت 
==============================
نماز اور قرآن مجید کی تلاوت کرنا شرعی فریضہ ہے اور بعد نماز فجر اس کا اہتمام کرنا متواتر ملّی و تحریکی شعار بھی ہے ۔
ایک پہلو تو یہ ہے کہ مسلمانوں کی بڑی اکثریت نماز سے غافل ہے ۔  ان میں بھی دو طرح کے لوگ ہیں ۔ایک تو وہ لوگ ہیں جو نہ نماز پڑھنا جانتے ہیں اور نہ قرآن کی تلاوت کرسکتے ہیں ۔ دوسرے وہ لوگ ہیں جو جانتے تو ہیں لیکن پابند نہیں ہیں ۔ لکھنٶ شہر میں پانچ سال کی مدت میں ہاٸی اسکولوں و انٹر کالجوں کے  تقریباً سات ہزار لڑکوں کا وقتاً فوقتاً  امتحان لینے کا اتفاق ہوا ۔ بہت بڑی تعداد ,( محتاط لفظوں میں ساٹھ فیصد کہہ سکتے ہیں ) نماز کے طریقے سے ناواقف ہے ۔التحیات۔۔۔۔۔یاد نہیں ہے ۔ قرآن کی تلاوت کرنہیں سکتے ۔ 
جو ناخواندہ ہیں , ان کو چھوڑ دیجیے جو گریجویٹ ہیں ان کا حال ہے کہ تلاوت نہیں کرسکتے اور جو لوگ پڑھنا جانتے ہیں وہ لازماً غلط پڑھتے ہیں ۔اٹک اٹک کر بمشکل پڑھتے ہیں ۔ چنانچہ اس کمزوری کی وجہ سے ان کا دل نماز اور تلاوت کی طرف ماٸل نہیں ہوتا ۔ اس کی بنیادی وجہ تو یہ ہے کہ والدین یا محلہ و خاندان کے ارباب علم و دانش نے کسی بھی وجہ سے اس طرف توجہ نہیں دی ۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ان اسکولوں میں بھی نماز و تلاوت و عبادات کا کوٸی اہتمام نہیں ہے جو خالص مسلمانوں کے زیر اہتمام ہیں ۔ بعض اسکولوں میں اس کا نظم ہے تو اس پر بھرپور توجہ  یعنی فوکس نہیں ہے ۔ الا ماشإاللہ 
چنانچہ یہ بات مشاہدے میں آتی ہے کہ کالج اسٹریم کے ذہین ترین افراد دینی و قومی سطح پر اونچے منصب اور ذمہ داریوں پر پہنچنے کے باوجود نماز یا قرآن پڑھنے میں لازماً غلطی کرتے ہیں اور انہیں اپنی اصلاح کرنے کی فکر بھی نہیں ہوتی ۔الا ما شا ٕاللہ  ۔ اور اگر اس درجے کے لوگ بالخصوص کسی سطح کے ذمہ دار ہوں اور نماز پڑھنے پڑھانے سے کترارہے ہوں , قرآن پڑھنے میں غلطی کررہے ہوں تو عوام پر اس کا بہت برا اثر پڑتا ہے ۔اور اچھی سے اچھی گفتگو غیر مٶثر ہو جاتی ہے ۔
اچھا اب وہ لوگ ہیں جو نماز و تلاوت بہت اچھی طرح پڑھنا پڑھانا جانتے ہیں مگر غافل ہیں یا تساہلی کرتے ہیں ۔ ان کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے ۔ یا  بستر سےاٹھے ,جیسے تیسے نماز ادا کرلی اور پھر سوگیے ۔تو یہ بھی معیوب اور سنت متواترہ کے خلاف ہے ۔ اور اس کا بھی برا اثر پڑتا ہے ۔ 
لہذا نمازوں کی پابندی اور بالخصوص نماز فجر کے بعد تلاوت قرآن کا معمول ہونا چاہییے ۔ اگر اس کا اہتمام ہم نہیں کریں گے تو بڑے خسارے میں ہوں گے ۔ دنیا کے کاموں میں بھی اور دین کے کام تو بالکل بے فیض ہوکر رہ جاتے ہیں ۔ اس لیے ہمیں اپنی شرعی ذمہ داریوں کے ساتھ اپنی ملّی و تحریکی اقدار و روایات کی حفاظت لازماً کرنی چاہیے ۔ لا پرواہی اس حد تک ہے کہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود جو حال بیس سال پہلے تھا وہی حال آج بھی ہے اور اپنے کو ہم معاشرے کا چنندہ و معزز فرد سمجھتے ہیں ۔ اس لیے ہم میں سے ہر فرد کو اپنا اور اپنے احباب کا جاٸزہ لینے اور اصلاح کرنے پر توجہ دینا چاہیے ۔

ڈاکٹر سکندرعلی اصلاحی 9839538225