Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, July 13, 2020

نیپال کے وزیر اعظم اولی کا بیان کہا۔ اصلی اجودھیا، ہندوستان میں نہیں بلکہ نیپال میں ہے.

نیپالی وزیر اعظم نے کہا،’ ہم نے جنک پور میں پیدا ہونے والیں سیتا کی شادی کسی ہندوستانی راجہ کے ساتھ نہیں کی بلکہ سیتا کی شادی ہندوستان کے نہیں اجودھیا کے رام سے ہوئی تھی جو نیپال میں ہے‘

کاٹھمانڈو۔نیپال /صداٸے وقت /ذراٸع / 13جولاٸی ٢٠٢٠۔
==============================
ایسے وقت میں جبکہ ہند۔ نیپال کے درمیان سرحد کے تنازعہ کے سلسلے میں  کشیدگی برقرار ہے، نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے اجودھیا پر ایک متنازعہ بیان دیا ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔ اولی نے شاعر بھانو بھکت کی جینتی (سالگرہ) کے موقع پر پیر کے روز اپنی سرکاری رہائش گاہ پر منعقد پروگرام میں کہا،’ ہندوستان اپنے یہاں فرضی اجودھیا بنا کر تہذیبی اور تاریخی حقائق سے چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے۔ حقیقی اجودھیا نیپال کے بیرگنج کے ایک گاؤں میں ہے‘۔
نیپالی وزیر اعظم نے کہا،’ ہم نے جنک پور میں پیدا ہونے والیں سیتا کی شادی کسی ہندوستانی راجہ کے ساتھ نہیں کی بلکہ سیتا کی شادی ہندوستان کے نہیں اجودھیا کے رام سے ہوئی تھی جو نیپال میں ہے‘۔ اولی نے کہا کہ اتنی دور سے کوئی راجہ کیسے سیتا سے شادی کرنے کے لیے جنک پور آ سکتا ہے کیونکہ اس وقت مواصلات اور ٹرانسپورٹ (نقل و حمل) کے وسائل نہیں تھے۔ انہوں نے کہا،’ ان کا اجودھیا کے سلسلے میں کافی تنازعہ ہے جبکہ ہمارا اجودھیا تھوری گاؤں میں ہے جس کے سلسلے میں کوئی تنازعہ نہیں ہے‘۔
اولی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ سائنس اور علم کی ترقی نیپال میں ہوئی تھی۔ نیپال کے وزیر اعظم کے اس طرح کے بیان سے دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔ راشٹریہ پرجاتانترک پارٹی کے شریک چیئرمین کمل تھاپا نے اولی کی تنقید کرتے ہوئے کہا،’ وزیر اعظم کی جانب سے اس طرح کے بے بنیاد اور غیر مصدقہ بیان کا آنا ٹھیک نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم اولی ہندوستان۔نیپال کے تعلقات میں موجودہ کڑواہٹ کم کرنے کے بجائے اسے مزید بڑھانا چاہتے ہیں‘۔