Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, July 19, 2020

واہگہ بارڈر کے راستے بھارت کے لیے افغان تجارت بحال

پاکستان کی جانب سے واہگہ کے راستے افغانستان کو بھارت تک تجارت کی رسائی دینے پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔ ہفتے کو افغانستان سے چھ ٹرک درآمدی سامان لے کر بھارت پہنچ گئے۔
صداٸے وقت /ذراٸع / واٸس آف امریکہ /٢٠ جولاٸی ٢٠٢٠
==============================
اسلام آباد نے رواں ماہ 13 جولائی کو افغانستان کو بھارت کے ساتھ پاکستان کے راستے تجارت دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔افغانستان سے سبزیوں، خشک میوہ جات، انار، سیب، انگور، گرما، سردا اور دیگر تازہ پھلوں سے لدے پانچ ٹرک بھارت روانہ ہوئے۔
پاکستانی حکام کے مطابق یہ ٹرک 17 جولائی کو ہی واہگہ بارڈر پر پہنچے تھے لیکن بھارت کی جانب سے اُنہیں کلیئر نہیں کیا جا رہا تھا۔
ایڈیشنل کلکٹر واہگہ باسط عباسی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ گزشتہ روز افغانستان سے پاکستان آنے والے پانچ ٹرک بھارت جانے کے لیے واہگہ پہنچے تو بھارتی حکام نے اُن ٹرکوں کو لینے سے انکار کر دیا۔
باسط عباسی کا کہنا تھا کہ بھارت نے جواب دیا تھا کہ ابھی مزدور (لیبر) دستیاب نہیں ہیں۔ایڈیشنل کلکٹر واہگہ نے بتایا کہ افغانستان سے پاکستان کے راستے روزانہ کتنے ٹرک بھارت جائیں گے یہ تاحال طے نہیں ہوا ہے ابھی تو صرف کرونا وائرس کے باعث تجارت میں پیدا ہونے والے تعطل کے بعد دوبارہ تجارت شروع ہوئی ہے۔
باسط عباسی کے مطابق پاکستان کے راستے افغانستان اور بھارت کے درمیان شروع ہونے والی یک طرفہ تجارت سے پاکستان کو کوئی خاص مالی فائدہ نہیں ہو گا۔
اُن کے بقول راہداری کی معمولی فیس جو چند ہزار روپے ہے، کے علاوہ پاکستان اس مد میں کوئی ٹیکس وصول نہیں کرتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان سے زیادہ تر خشک میوہ جات، انار، سیب، انگور، گرما، سردا اور دیگر تازہ پھل بھارت جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ تعلقات میں کشیدگی کے باعث پاکستان اور بھارت کی باہمی تجارت معطل ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے آنے والے ٹرک طریقہ کار کے مطابق واہگہ بارڈر پر سامان بھارتی ٹرکوں میں منتقل کریں گے جب کہ بھارت سے کوئی سامان واپس لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کا افغانستان کو بھارت تک تجارت کے لیے رسائی دینے سے پاک افغان تعلقات کو تو فائدہ ہو گا لیکن اِس کا اثر پاک بھارت تعلقات پر نہیں پڑے گا۔
سیاسی اُمور کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر رسول بخش رئیس نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے ہمسایہ ممالک کے لیے آسانیاں پیدا کرنی چاہیئیں۔ ایسا کرنے سے افغانستان میں استحکام آئے گا جس کا فائدہ پاکستان کو بھی ہو گا۔
رسول بخش رئیس کا کہنا تھا کہ پاکستان کی یہ کوشش ہے کہ کابل کے ساتھ اسلام آباد کے اچھے تعلقات ہوں۔