Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, July 13, 2020

تشحم ‏کبدی ‏( ‏Fatty ‎liver).جگر ‏سے ‏متعلق ‏ایک ‏بیماری۔


از/ حکیم شاہد بدرفلاح/فلاحی۔اعظم گڑھ/صداٸے وقت ۔
==============================
میرے ذاتی کتب خانے میں یونانی علاج و معالجہ سے متعلق الحمدللہ ڈھیروں کتابیں ہیں ان کتب کے علاوہ مخصوص موضوعات پر مطالعہ کیلئے Net سے بھی استفادہ کرتا ہوں۔ investigation ماڈرن انداز میں اور علاج خالص یونانی انداز سے کرتا ہوں۔ مطالعہ کیلئے Topics مجھے مریض دیتے ہیں مریضوں کی باتیں سنتا ہوں، غور کرتا ہوں۔۔۔ کتابوں سے رجوع کرتا ہوں۔۔ Net سے مدد لیتا ہوں۔۔ رفقاء سے مشورہ کرتا ہوں۔۔اللہ سے دعا کرتا ہوں۔ تجربات کی ٹھوکریں مجھے راستہ بتاتی ہیں اور یوں یہ سفر جاری ہے۔

میرے پاس موجود یونانی کتب کے ذخائر میں مجھے کہیں پر بھی Fatty liver کے عنوان سے کوئی بحث نہیں ملی۔ یہ میری کوتاہ نظرہ اور کم فہمی بھی ہو سکتی ہے اگر رفقاء میں سے کسی کی بھی نظر سے یہ بحث گزری ہو تو مجھے ضرور آگاہ کریں۔ البتہ مطب میں بکثرت ایسے مریضوں سے سابقہ پڑا ہے جنکی USG رپورٹ میں Fatty liver  دیکھنے کو ملا ہے اور الحمدللہ علاج سے ایسے مریض مکمل ٹھیک ہوئے ہیں۔
اپنے تجربے اور مطالعہ سے جتنا کچھ بھی اس موضوع سے متعلق میں سمجھ سکا اسے پیش کررہا ہوں۔ جسم انسانی میں قلب۔ قوت حیوانی کا مبد و محل ہے۔
قلب دماغ قوت نفسانی کا محل ہے۔
جگر۔ قوت طبعی کا محل ہے۔
انثیین۔ ان سے حفاظت نسل قائم ہے۔
جگر جسم انسانی کا ایک نہایت اہم اعضو ہے۔ جسکی صحت پر تمام بدن کی صحت کا دارو مدار ہے۔ اعضا کی غذا اور بدن کی پرورش کا دارو مدار جگر ہی پر ہے کیونکہ جو بھی غذا ہم لیتے ہیں اس غذا کا اصل جوہر اور خلاصہ "کیلوس" جگر ہی میں پہنچ کر خون میں متغیر ہوتا ہے۔
قوت ہاضمہ، قوت جاذبہ، قوت ماسکہ، قوت دافع۔ چاروں قوتیں اگرچہ ہر عضو میں موجود ہیں مگر معدہ اور جگر میں زیادہ ہیں جگر کی قوت ہاضمہ اسکے گوشت میں ہے اور باقی تینوں قوتیں ان عروق میں ہوتی ہیں جو اسکے گوشت میں پھیلی ہوئی ہیں۔ جگر کی ساخت میں سرخ گوشت، وریدیں، اور شریانیں پائی جاتی ہیں۔ جگر کی بالائی سطح محدب اور زیر سطح مقعر ہے۔ اگر جگر میں کوئی خرابی پیدا ہو جائے یا اسکے ہضم یا اخلاص کی تقسیم میں خلل پڑ جائے تو اسکا ضرر تمام بدن کو پہنچتا ہے۔
افعال جگر۔۔
جب غذا معدہ میں ہضم ہوکر آنتوں میں آتی ہے تو وہ محلول بن چکی ہوتی ہے اس محلول کو "کیلوس" کہتے ہیں۔ یہی کیلوس آنتوں سے عروق مصّاصہ کے ذریعہ جذب ہوکر عروق ماساریقا اور پھر باب الکبد کے ذریعہ جگر میں داخل ہوتا ہے۔ جگر میں جب یہ خلاصہ غذا۔ کیلوس پہنچتا ہے  تو وہاں مزید تغیرات پیدا ہوتے ہیں حتی کی یہ غذائی مواد "اخلاط" کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جگر کا مقعر حصہ انکو پکا کر خون بناکر محدب حصے کی طرف سے سارے بدن کیطرف روانہ کردیتا ہے۔
جگر میں اجزاء غذائی کس طرح متغیر ہوتے ہیں ان سے کیا کیا بنتا ہے یہ ابتک غیر واضح ہے تاہم جس قدر معلوم ہے وہ بیان کیا جاتا ہے۔
• تولید دم ۔ جگر خون پیدا کرتا ہے اور پورے بدن کی طرف روانہ کرتا ہے۔
• تولید صفرا۔ جگر صفرا پیدا کرتا ہے یہ پیلے ہرے رنگ کا ایک سیال مادہ ہے جگر سے اسکا مسلسل ترشح ہوتا رہتا ہے اور گال بلیڈر میں اسٹور ہوت رہتا ہے اور گال بلیڈر سے آنت ۔ Duodenum میں حسب ضرورت شامل ہوتا رہتا ہے۔ جگر سے روزانہ ایک لیٹر سے زیادہ صفرا کا ترشح ہوتا ہے یہ صفرا آنتوں میں Fat کے ہضم میں مدد کرتا ہے۔ یہ آنتوں کے اندر موجود نقصاندہ بیکٹریا کو ختم کرتا ہے یہ آنتوں کی دھلائی و صفائی کرتا ہے۔ یہ آنتوں میں حرکت دودیہ کو جنم دیتا ہے جسکی وجہ سے وقت سے پاخانہ کا اخراج ہوتا ہے ۔ یہ خون کو پتلا کرتا ہے تاکہ خون تنگ عروق میں نفوذ کر سکے یہ غذا کے ہضم وجذب میں معاون ہے۔
• تولید سودا۔ جگر سودا بناتا ہے جسے جگر کا خادم عضو( طحال ) جذب کرتا ہے۔
سودا خون صالح کے ساتھ شامل ہوکر اعضا کو غذا پہنچاتا ہے مثلاً بال اور آنکھ کا طبقہ شبکیہ ۔ ہڈی غضرف رباط میں صلابت سودا کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ 
• تولید اخلاط بولیہ۔ جگر کی قوت مغیرہ کے عمل سے اخلاط بولیہ بنتے ہیں جنہیں گردہ چھان کر مثانہ کیطرف روانہ کرتے ہیں۔ خون میں بلغم، صفرا، سودہ باہم ملے ہوئے ہوتے ہیں اس مجموعہ کو "اخلاط" کہا جاتا ہے ۔ اخلاط سے ہی عضا بنتے ہیں۔ عضاء مفردہ یعنی عظم ،عصب،شحم،لحم، وغیرہ۔
اسی کے ساتھ ساتھ جگر کے کچھ خاص افعال اور بھی ہیں۔ 
• نشاستہ کا استحالہ۔ corbohydrade Metabolism
یہ لیور کا ایک خاص فعل ہے۔ لیور گلوکوز کو گلائی کوجن کی شکل میں اسٹور کیے رہتا ہے۔جب انسان روزہ یا فاقے کی حالت میں ہوتا ہے تو لیور کے اندر یہی جمع شدہ انرجی خون میں شامل ہوکر جسم کی صحت کو باقی رکھتی ہے۔
•Protiens Metabolism
•Lipid Metabolism
•Bilirubin
A red pigment occuring in human bile greatly increased injundice 
یہ دو سو پچاس سے لیکر تین سو ملی گرام تک لیور روزانہ بناتا ہے۔
• Vitamin and minral
Vitamin A Or D اور ویٹامن B12 کا لیور ہی زخیرہ کیے رہتا ہے ۔
• ہارمونس Harmones 
کچھ ہارمونس جیسے Growth harmone , gluco corticoids , oestrogens , insulin 
Are Catabolised manily in the liver 
•Drug Metabolism 
اخلاط سے اعضا بنتے ہیں۔شحم (چربی fat) اعضاء مفردہ میں سے ہے۔ چربی کا ایک فائدہ یہ ہے کہ وہ اعضا کو نرم اور صحت مند رکھتی ہے۔ شکل و صورت اور حسن وجمال کو برقرار رکھتی ہے۔ ازدیادہ حرارت سے چربی پگھل کر تحلیل ہو جاتی ہے اسلئے کہ چربی کے اندر حرارت کو قبول کرنے کی خصوصیت پائی جاتی ہے۔
جگر میں Fat کی بہت کم مقدار ہوتی ہے جب جگر میں fat کی مقدار 5% سے بڑھ جاتی ہے تو ایسی صورت کو fatty liver کہتے ہیں۔ جیسے جیسے liver میں fat بڑھنے لگتی ہے تو اسے ہم Grade 1 fatty liver
Grade 2 fatty liver
Grade 3 fatty liver 
کہتے ہیں۔ 
fatty liver ایک خاموش بیماری ہے بالعموم ابتداً اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ اور یہ مرض اندر ہی اندر پروان چڑھتا رہتا ہے جب یہ حالت مزید ڈیولپ کر جاتی ہے اور سائز بڑھنے لگتا ہے لیور میں سوجن آجاتی ہے۔Hepatomegally & fatty liver کہتے ہیں۔اسکو steato hepatitis بھی کہتے ہیں۔ اس صورت میں لیوراپنا فعل معمول کے مطابق نہیں انجام دے پاتا یہ ڈیولپ کرکے fibrosis of the liver کی شکل اختیار کر کیتا ہے۔ اسstage  میں آکر علامات کا ظہور ہوتا ہے یعنی لیور کے مقام پر سوجن، ہلکا ہلکا درد۔ مریض بے آرامی کی شکایت کرتا ہے۔
 لیور کا اس حالت میں اگر سہی علاج نہیں ہوا یہ مرض مزید آگے بڑھ کر cirrhosis of the liver کی شکل اختیار کر لیتا ہے اور cirrhosis can cause liver failure 
یعنی fatty liver  آگے ترقی کرکے لیور کو مکمل خراب کر دینے کا باعث ہوتا ہے۔ گو کہ یہ ایک خاموش مرض ہے لیکن کثیر الوقع مرض ہے اس مرض کی بالعموم علامت نہیں ہوتیں لیکن کچھ خاموش علامات پائی جاتی ہیں۔ 
• علامات: ابتدائی مرحلہ میں بالکل بھی علامات نہیں پائی جاتی لیکن اسکے بعد جب مرض آگے بڑھتا ہے تو مریض لیور کے مقام پر ہلکے درد کی شکایت کرتا ہے۔ مریض کو بے آرامی محسوس ہوتی ہے۔ غذا کے ہضم و جذب میں وقت لگتا ہے۔ تیل میں تکے ہوئی چیزیں کھا لینے کے بعد زیادہ ہی پریشانی محسوس ہوتی ہے۔ مریض کو بھوک کم لگتی ہے۔ صبح اٹھنے پر طبیعت چاق و چوبند نہیں رہتی سستی و کاہلی کا غلبہ رہتا ہے۔ مریض کی USG کرانے پر فوراً سے معلوم ہو جاتاہے۔ یہ مرض اکثر ان لوگوں کو ہوتا ہے جو کثرت سے شراب پیتے ہیں۔ ایسی صورت میں اس بیماری کو Alcoholic fatty liver disease (A F LD) کہتے ہیں دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو شراب تو نہیں پیتے لیکن یہ مرض انکو ہوتا ہے اسے ۔Non Alcoholic fatty liver disease (N A F LD) کہتے ہیں۔
Fatty Liver  کے اسباب
حسب ذیل اسباب اسمیں اہم رول ادا کرتے ہیں۔
• موٹاپا۔ Obesity 
  کثرت شراب نوشی • 
• High blood suger 
• insulin resistance
 High Level of fat • 
مرغن غذاؤں کا کثرت استعمال جیسے گہی مکہن وغیرہ
•Red meet کا کثرت استعمال کچھ دواؤں کا سائڈ ایفیکٹ جیسے methotrexate اور Paracetamol کا کثرت استعمال بھی لیور کو نقصان پہنچاتا ہے۔ 
بہت زیادہ ٹھنڈھے مشروبات کا کثرت استعمال  •
•غذائی بے اعتدالی ۔
• رفائن تیل کا کثرت استعمال۔
• بہت زیادہ آرام و آسائش کی زندگی۔ کرسیوں کا زیادہ استعمال پیدل چلنے سےگریز۔
Treatment of the fatty liver
ایک خطرناک بیماری جسکا آغاز بہت ہی خاموشی سے ہوتا ہے۔ اور انجام liver failure تک جا پہنچتا ہے۔ اس مرض کے علاج کے تعلق سے حکماء یہ نوشت دیوار پڑھ لیں۔ طب جدید کا یہ اعتراف پڑھ لیں۔ (Currently, no medications have been approved to treat fatty liver disease. More research is needed to develop and test medications to treat this condition.)
ایلوپیتھ میں یہ مرض لاعلاج ہے مذکورہ بالا عبارت ہم تمام حکماء کو ابھارنے کیلئے کافی ہے۔
•مضرات جگرِ:
اس مرض لاعلاج کے علاج سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کی مضرات جگر کیا ہے۔ 
• غذا میں بے ترتیبی۔ جگر کیلئے نہایت مضر ہے یعنی ایک غذا کے ہضم ہونے سے پہلے اسکے اوپر دوسری غذا کا کھالینا۔
• نہار منہ یا غسل کرنے کے بعد یا ورزش کے بعد دفعتاً سرد پانی پی لینا۔ یہ عمل بسا اوقات جگر میں شدید بردودت پیدا کردیتا ہے۔ ہلکا گرم پانی یا محض نارمل پانی ہی پیئں اور اگر یہ میسر نہ ہو تو یکبارگی نہ ہوکر گھونٹ گھونٹ کر کے پئیں۔
جو غذائیں لزوجت اور لیس رکھنے والی ہیں ایسی تمام غذائیں جگر کیلئے مضر ہیں۔ گیہوں کی روٹی، خمیری روٹی، چاول، روغنی روٹی، بکری کا کلہ پائچہ، غلیظ گوشت یہ تمام غذائیں جگر کیلئے نقصاندہ ہیں۔ 
• کباب: بالخصوص کچا یا جلا ہوا کباب کھانا جگر کیلئے نقصاندہ ہے ۔
• اطباء کا یہ بھی کہنا ہے کہ دودھ اور شہد ایک ساتھ کھانا جگر کیلئے نقصاندہ ہے۔(اکسیر اعظم ص ۵۰۸)
•اصول علاج:
جگر کے تمام امراض کے علاج میں اسکی چاروں قوتوں کو ملحوض رکھنا ضروری ہے۔ جگر کے علاج کیلئے ایسی دوائیں برتنی چاہئے جو خوشبو دار لذیذ مفتح اور مدر ہوں۔ 
طحال و مرارہ جگر کی خادم عضو ہیں انکی اصلاح سے بھی جگر کی اصلاح ہوتی ہے۔ امراض جگر میں دوا کھانے کا بہترین وقت  وہ ہے جب غذا معدہ سے جگر کی طرف نفوذکرکے اسمیں ہضم ہو چکی ہو اور اسکے فضلات جدا ہو گئے  ہوں۔
"کاسنی" جگر کی سب بیماریوں کو فائدہ بخشتی ہے۔ کاسنی خاہ جنگلی ہو یا بستانی۔ جگر کیلئے نہایت مفید و موافق ہے۔ "کاسنی جو تلخ زیادہ ہوگی سود مند زیادہ ہوگی اسلئے کہ اگرچہ کاسنی تلخ حرارت سے کھالی نہیں ہوتی لیکن جگر کے سدوں کو کھولتی ہے۔"( ذخیرہ خوارزم شاہی ج ششم ص 370) 
"افسنتین" جگر کیلئے نہایت مفید ہے میں نے اپنے تجربہ میں اسکو جگر کے بیشتر امراض کے علاج میں ازحد مفید پایا۔
غذاؤں میں سریع النفوذ غذائیں جگر کے موافق ہیں۔ مغز فندق۔ جگر کے ہر مرض میں مفید غذا ہے۔ اور ایسے ہی۔ ماءالشعیر بھی جگر کیلئے نہایت مناسب ہے ۔
علاج:
ایلو پیتھ میں یہ مرض لا علاج ہے وہاں ان الفاظ میں اعتراف ہے۔
Currently, no medications have been approved to treat fatty liver disease. 
اسکا شافی علاج یونانی میں ہے مریض اگر شراب پیتا ہے تو اسکو فوراً سے ترک کرائیں۔ موٹاپا زیادہ ہے تو وزن کم کریں۔ سادہ غذائیں استعمال کریں پیدل چلنے اور ہلکی ایکسر سائز کو معمول کا حصہ بنائیں۔ سفید شکر کا استعمال ترک کریں۔ نیم گرم پانی ہی پیئں/ پلائیں ٹھنڈا پانی اور ٹھنڈے مشروبات سے پرہیز  کریں۔ اس سلسلے میں ہمارے کیرلا کے اطباء خوش نصیب ہیں کیونکہ وہاں گرم پانی ہی پیا جاتا ہے۔ Antibiotic دواؤں کے کثرت استعمال سے بچیں خاہ مخاہ paracetamol کے استعمال سے گریز کریں۔ میرے دواخانہ پر fatty liver کے مریض آتے ہیں۔ میں ان تمام مریضوں کو پورے اطمنیان کے ساتھ حسب ذیل نسخہ استعمال کراتا ہوں۔ بحمدللہ دو ماہ کے علاج سے اور کسی کسی کو تین ماہ تک علاج کرنا پڑتا ہے۔ وہ ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
ھوالشافی
افسنتین ( کوٹی ہوئی) دس گرام ۔اسکا جوشاندہ تیار کرکے اسی جوشاندہ میں شربت کاسنی بیس ملی لیٹر ملاکر صبح خالی پیٹ اور افسنتین کی وہی پڑیا دوبارہ پانی ڈال کر پکاکر چھان کر دوبارہ سے اسی میں شربت کاسنی بیس ملی لیٹر ملاکر پلائیں شام چار بجے۔
معجون دیبدالورد دس گرام رات کے کھانے کے دو گھنٹہ بعد سوتے وقت ہلکے گرم پانی کے ساتھ اسکے ساتھ ساتھ غالب علامت کا لحاظ کرکے دوائیں جوڑتا ہوں۔ جیسے بعض مریضوں میں خون کی کمی اور نظام ہضم و جذب متاثر پاتا ہوں تو جوارش جالینوس پانچ پانچ گرام ہمراہ قرص کشتہ خبث الحدید ایک ایک ٹکیہ بعد غذائیں۔ 
جوان العمر حکماء و اطباء سے میری گزارش ہے کہ و طب یونانی سے عملی تعلق پیدا کریں اور اس سستی اور عوامی پیتھی کے علمبردار بن کر خلق خدا کی خدمت کریں۔ یہی میرا سوز ہے یہی میری تڑپ ہے۔ کہ میں کیسے آپ تمام ساتھیوں کے اندر یہ اعتماد پیدا کرسکوں ۔اے اللہ میرے ان جوان العمر کو ۔
جوانوں کو سوز جگر  بخش دے 
میرا عشق میری نظر بخش دے
رفقاء اس نسخہ کو پورے اعتماد سے استعمال کریں اور کو کچھ بھی ریزلٹ انہیں ملے اس سے ہم تمام کو باخبر کریں۔
حکیم شاہدبدرفلاحی
9936205756