Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, August 7, 2020

جموکشمیر ‏سے ‏دفعہ ‏370 ‏کے ‏ہٹاٸے ‏جانے ‏پر ‏ترکی ‏کے ‏بیان ‏پر ‏ہندوستان ‏نے ‏کیا ‏اعتراض۔۔۔بھارت ‏کے ‏اندرونی ‏معاملوں ‏میں ‏دخل ‏نہ ‏دینے ‏کی ‏ہدایت۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ ترکی ہندوستان کے داخلی معاملات میں اس وقت دخل اندازی کرے ، جب اس کو یہاں کی زمینی حقیقت کا علم ہو ۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / 7 جولاٸی 2020.
==============================
ہندوستان کی وزارت خارجہ نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو لے کر گزشتہ دنوں ترکی کی جانب سے دئے گئے بیان کو حقائق کے طور پر غلط ، جانب دارانہ اور غیر ضروری بتایا ہے ۔ جمعرات کو وزارت خارجہ نے کہا کہ ترکی ہندوستان کے داخلی معاملات میں اس وقت دخل اندازی کرے ، جب اس کو یہاں کی زمینی حقیقت کا علم ہو ۔ دراصل گزشتہ دنوں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی جانب سے کشمیر کا موازنہ فلسطین سے کرنے کے ساتھ ہندوستان پر کورونا بحران کے دوران کشمیر میں مظالم کرنے کا الزام بھی لگایا تھا ۔ عید الاضحی کے موقع پر اردوغان نے پاکستان کے صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے بات کی تھی اور کشمیر کے معاملہ میں پاکستان کو حمایت دینے کی بات کہی تھی ۔
وہیں کچھ دنوں پہلے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے پاکستانی ہم منصب عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے فون پر بات کرتے ہوئے یقین دلایا تھا کہ ان کا ملک کشمیر کے معاملہ پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے ۔ بتا دیں کہ ترکی اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ پاکستان کو اس طرح کی یقین دہانی کراچکا ہے ۔ لیکن پاکستان اس بات سے واقف ہے کہ پوری دنیا ہندوستان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ پاکستان کے اہم اخبار ڈان کے مطابق ترکی کے صدر نے عید کے موقع پر صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے فون پر بات کرکے کئی معاملات پر تبادلہ خیال کیا ۔
پاکستانی صدر کے دفتر کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا تھا ۔ صدر عارف علوی اور ترک صدر اردوغان کے درمیان عید الاضحی کے موقع پر فون پر بات کرتے ہوئے ایک دوسرے کو مبارکباد دی ۔ کشمیر اور کورونا جیسے اہم معاملات پر تبادلہ خیال ہوا ۔ پاکستان یو این جی اے سے پہلے صدر اردوغان کے واضح بیان کی تعریف کرتا ہے ۔
ایک دیگر ٹویٹ میں علوی نے کہا کہ ترکی کے صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کا ملک کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرے گا ، کیونکہ بھائی بھائی جیسے دونوں ممالک کے کے اہداف ایک ہیں ۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے دفتر کی جانب سے بھی ان باتوں کو دوہرایا گیا ۔