Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 24, 2020

کانگریس کی عبوری صدر بنی رہیں گی سونیا گاندھی، 6 ماہ میں منتخب کیا جائے گا نیا صدر.

: کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ پر آج پورے ملک کی نظریں تھیں۔ قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ اس میٹنگ میں یہ طے ہوسکتا ہےکہ سونیا گاندھی کانگریس کی کمان سنبھالے رہیں گی یا راہل گاندھی  کو پارٹی صدر بنایا جائے گا۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / 24 اگست ٢٠٢٠۔
============================
کانگریس ورکنگ کمیٹی  کی میٹنگ تقریباً 7 گھنٹے کے بعد ختم ہوگئی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے اطلاع ملیہے کہ میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ سونیا گاندھی  کانگریس کی  عبوری صدر بنی رہیں گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اگلے 6 ماہ کے اندر پارٹی کو نیا صدر منتخب کرنا ہوگا۔ ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ آئندہ 6 ماہ کے اندر پارٹی کو نیا سربراہ منتخب کرنا ہوگا۔ ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ سونیا گاندھی پر کام کا بوجھ کم کرنے کے لئے کچھ پارٹی لیڈر ان کے ساتھ منسلک کئے جائیں گے۔ میٹنگ میں کانگریس ورکنگ کمیٹی نے ایک سال کا وقت دینے کی بات کہی، لیکن راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے 6 ماہ میں نئے صدر کا عمل شروع کرنے کی بات کہی۔ اپنی تقریرکے دوران راہل گاندھی نے جذباتی انداز میں کہا، ’پورے حادثہ (سونیا گاندھی کی بیماری کے وقت سینئر لیڈروں کے ذریعہ لکھے گئے خط اور جواب دینے کے لئے ریمائنڈر بھیجنے) سے میں دکھی ہوا، آخر میں بیٹا ہوں’۔
میٹنگ میں تقریباً سبھی لیڈروں نے راہل گاندھی کو آئندہ صدر بنانے کا مطالبہ کیا۔ وہیں جتیندر سنگھ نے تنظیم میں تبدیلی کا مطالبہ کیا۔ میٹنگ میں سینئر لیڈر احمد پٹیل نے آنند شرما پر خط کا ڈرافٹ بنانے کا الزام لگایا۔ وہیں بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ سب کی بات سنی جانی چاہئے۔ واضح رہےکہ پیر کی صبح سے چل رہی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں شروعات سے ہی گھمسان کی صورتحال بنی ہوئی تھی۔ کانگریس کے نئے صدر کو منتخب کرنے کے لئے منعقدہ کی گئی اس میٹنگ کی شروعات سے پارٹی کے لیڈروں کے درمیان الزام تراشی کا دور شروع ہوگیا۔
راہل گاندھی نے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی قیادت کو لے کر سوال اٹھانے والوں پر بی جے پی سے ملی بھگت کا الزام لگایا۔ ذرائع کے مطابق، جہاں ایک طرف راہل گاندھی  نے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی قیادت کو لے کر سوال اٹھانے والوں پر بی جے پی  سے ملی بھگت کا الزام لگایا تو وہیں غلام نبی آزاد  نے استعفیٰ کی پیشکش کردی۔ اس کے علاوہ کپل سبل نے بھی الزامات کو لے کر ٹوئٹ کرکے اپنا دکھ ظاہر کیا۔ حالانکہ بعد میں انہوں نے اس پر صفائی پیش کرتے ہوئے ٹوئٹ ڈلیٹ کردیا۔ اس سے پہلے سونیا گاندھی نے پیر کو کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ میں عہدہ چھوڑنے کی پیشکش کی اور کہا کہ سی ڈبلیو سی نیا صدر منتخب کرنے کے لئے عمل شروع کریں۔ سی ڈبلیو سی کی میٹنگ شروع ہونے کے بعد سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ عبوری صدر کا عہدہ چھوڑنا چاہتی ہیں اور انہوں نے تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کو تفصیلی جواب بھیجا۔ اس کے بعد سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور کچھ دیگر لیڈروں نے ان سے گزارش کی کہ وہ عہدے پر بنی رہیں۔ سونیا گاندھی نے غلام نبی آزاد اور خط لکھنے والے کچھ لیڈروں اور ان کی طرف سے اٹھائے گئے موضوعات کا حوالہ دیا۔
راہل گاندھی نے سیدھا خط لکھنے والے لیڈروں پر نشانہ
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی پارٹی میں قیادت کے موضوع پر سونیا گاندھی کو خط لکھنے والے لیڈروں پر نشانہ سادھا اور کہا جب پارٹی راجستھان اور مدھیہ پردیش میں مخالف طاقتوں سے لڑ رہی تھی اور سونیا گاندھی بیمار تھیں تو اس وقت ایسا خط کیوں لکھا گیا۔ قیادت کے موضوع پر کانگریس کے دو خیموں میں نظر آنے کی صورتحال بننے کے درمیان پارٹی کی سپریم پالیسی سازی یونٹ (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ ویڈیو کانفرنسن  کے ذریعہ کی گٸی ۔