Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 22, 2020

اعصابی ‏قے۔۔۔۔۔از ‏حکیم ‏شاہد ‏بدر ‏فلاحی

اطبإ حضرات سوچیں ، غور وفکر کریں ، تشخیص کرکے یونانی طریقہ علاج کو اپناٸیں ۔۔نتیجہ انشإ اللہ چونکا دینے والا آٸے گا۔

از/ حکیم  شاہد بدر فلاحی/ صداٸے وقت ۔
============================
ایک پندرہ سولہ سالہ مریضہ میرے مطب پر آئی۔ اسکے والد محترم نے مجھے بتایا کہ بیٹی کو اچانک سے قے ہونے لگتی ہے۔ نہ اس قے کا کوئی وقت ہے بہ اسکا کھانے لینے سے کوئی تعلق ۔۔۔ بس کسی بھی وقت اچانک سے قے شروع ہوجاتی ہے ۔۔۔ میں اپنی بیٹی کو لیکر اعظم گڑھ شہر کے نوجوان کافی مشہور ڈاکٹر شاہ فرحان اظفر MBBS MD کے یہاں لے گیا انہوں نے بدل بدل کر مختلف دوائیں دیں۔۔ ایک ماہ تک علاج کیا لیکن بے سود بالآخر اعظم گڑھ کے سب سے پرانے فیزیشن ڈاکٹر K N Singh  MBBS MD  انکے یہاں بیٹی کو لے گیا انکی بھی دوا کی انہوں نے بدل بدل کر دوائیں دیں لیکن کچھ بھی افاقہ نہیں ہوا ۔ پھر یونانی میں علاج کا خیال یہاں حاضر ہوا ہوں۔
میں نے استفسار کیا کہ قے آنے سے پہلے کسی طرح کی متلی ، ابکائی آتی ہے اس نے بتایا کہ نہیں پہلے سے کسی قسم کی متلی ، ابکائی نہیں آتی میں نے استفسار کیا قے سے پہلے معدہ کے مقام پر کسی طرح کی گرانی یا درد اس نے کہا بالکل بھی نہیں میں پوچھا کہ یہ قے کھانا کھانے سے پہلے یا کھانا کھانے کے کتنے وقفے بعد آتی ہے اس نے جواب دیا کہ اس قے کا کھانے سے کوئی تعکق نہیں ہے میں نے پوچھا قے 
میں کیا گرتاہے۔ کھانا یا ردی غذا اس نے بتایا کہ کچھ بھی نہیں صرف پانی قے کے ذریعے باہر آتا ہے اور کبھی کھانا جو کھایا پیا ہے وہ بھی خارج ہوتا ہے۔۔۔
جب معدے میں کوئی چیز اذیت پہنچاتی ہے تو معدہ اس تکلیف دہ چیز کو باہر نکال پھینکتا ہے معدہ کے اس فعل کو قے کہتے ہیں لیکن اگر معدہ کمزور ہوتا ہے یا تکلیف دینے والی چیز کا احساس کم ہوتا ہے تو معدہ اس چیز سے نفرت کا اظہار کرتا ہے اور نفرت سے جو کیفیت پیدا ہوتی ہے اس کو متلی ( غثیان) کہتے ہیں۔ اور جب معدہ موذی شئ کو دفع کرنے کیلئے حرکت تو ضرور کرتا ہے لیکن نکلتا کچھ نہیں تو اسکو ابکائی کہتے ہیں۔۔ واضح رہے کہ متلی ، قے ، ابکائی بذات خود مرض نہیں بلکہ بعض امراض کی علامت 
ہوتی ہیں۔۔
کھانا کھانے کے بعد اگر ایک ڈیڑھ گھنٹے کے اندر قے ہو جائے تو اس امر کی دلیل ہے سبب مرض معدہ سے وابستہ ہے لیکن اگر کھانا کھانے دو تین گھنٹے کے بعد تو امعاء معدہ دقاق کا مرض خیال کیا جاتا ہے اور اس سے زیادہ عرصے کے بعد قے کا ہونا بڑی آنتوں کے امراض کے دلیل ہیں۔ امراض معدہ ، امعاء اور جگر میں متلی کے ساتھ قے ہوتی ہے اور شکم کو دبایے جائے تو درد بھی محسوس ہوتا ہے۔۔ 
مریضہ کی تفصیلات سننے کے بعد میری تشخیص یہ بنی کی اس قے کا تعلق دماغ سے ہے یہ اعصابی قے ہے ( اطباء حضرات سے معذرت کے ساتھ کہ یہ اصطلاح اعصابی قے کی میرے مطالعہ میں نہیں ملی بس یہ میرے دل کا فتوی ہے) اپنی اس تشخیص کے ساتھ مریضہ کو حسب ذیل دوائیں دیں۔۔
ھوالشادفی
خمیرہ گاؤزباں عنبری جواہر والا ، ایک چمچہ (سات گرام) صبح خالی پیٹ 
جوارش عود ترش پانچ پانچ گرام بعد غذائیں
سفوف خوش ذائقہ پانچ پانچ گرام بعد غذائیں
صرف دس دن کیلئے دوائیں دی۔ مریضہ نے بتایا کہ دوا شروع کرنے کے دو دن بعد سے ہی مجھے آرام ملنے لگا مجھے دن میں تین چار بار قے ہو جایا کرتی تھی اب اس دوا کے استعمال سے بحمدللہ قے بالکل بند ہوگئی ہے میں نے مریضہ کو مزید دس دن کیلئے دوا دی اور اللہ کا شکر ادا کیا۔ 
ہمیں (اطباءکو ) چاہیئے کہ ہم مریض کی باتوں کو بغور سنیں۔۔ مریض بہت سچ بولتا ہے وہ چاہتا ہے کہ کس طرح میں ڈاکٹر کو مرض کی جڑ تک پہنچا دوں کہ وہ فوراً سے سمجھ جایے ۔ اور سہی دوا تجویز کرے ۔۔۔ مریض کہہ رہا ہے کہ مجھے بالکل بھی متلی نہیں آتی نہ ہی معدے کے مقام پر کسی طرح کا درد ہے بس اچانک سے قے ہوجاتی ہے اور اس قے کا کوئی وقت نہیں۔۔
ہم یونانی اطباء اس قطعاً نہ گھبرائیں کہ مریض تو شہر کے سب سے بڑے MBBS MD کا علاج کرا کے آیا ہے اب بھلا مجھ جیسے BUMS کیلئے علاج کی کیا راہ بچتی ہے آپ قطعاً نہ گھبرائیں نہ ہی احساس کمتری کا شکار ہوں بلکہ خالص طبی نگاہ سے دیکھیں سوچیں مرض کی تشخیص اپنے اصولوں کے لحاظ سے کریں اور خالص یونانی دواؤں سے علاج کریں نتائج انشاءاللہ چونکا دینے والے آئیں گے اس ذریعہ سے اللہ عزت دے گا اور شہرت بھی ملے گی۔۔ ہم سے تشخیص میں غلطی بھی ہو سکتی ہے اور ہوگی ۔ دواؤں کے انتخاب میں غلطی بھی ہو سکتی ہے اور ہوگی ۔ مریض ہی ہمیں بتائے گا اور اس کے بتانے کے ذریعہ ہی ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہوگا۔۔ غلطیاں ہوں گی گریں گے سنبھلیں گے کھڑے ہوں گے ۔ اور زندگی بھر یہ سیکھنے کا عمل جاری رہے گا۔ 

یہ لغزش ہی سنبھلنا تمہیں سکھا دیں گی !!

قدم قدم پہ سہاروں کا منہ نہ دیکھا کر !!

حکیم شاہد بدرفلاحی