Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, August 4, 2020

رام ‏مندر ‏کی ‏تعمیر ‏مسلمانوں ‏کے ‏لٸے ‏تکلیف ‏دہ۔

                            
  خالد سیف اللہ رحمانی ۔۔حیدرآباد ۔/صداٸے وقت / 03 اگست 2020 
==============================
مولانا خالد سیف الله رحمانی سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ ’یہ اطلاع تمام مسلمانوں کےلیے رنج کا باعث ہے کہ بابری مسجد کو غیرقانونی طور پر منہدم کرنے کے بعد فرقہ پرست عناصر کی جانب سے اب وہاں مستقل مندر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے’۔

مولانا خالد سیف الله رحمانی نے کہا کہ ’آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس سلسلہ میں ہائیکورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک پوری قوت کے ساتھ قانونی لڑائی لڑی، یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد بھی نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی لیکن افسوس کہ سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کرنے کے باوجود کہ مندر کو گراکر بابری مسجد کی تعمیر نہیں کی گئی تھی، وہاں آستھا کی بنیاد پر اس طرح کا فیصلہ کیا’۔

انہوں نے کہا کہ ’اکثریتی طبقہ کی ناراضگی کو دور کرنے کےلیے سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ کیا گیا جس میں مسلمانوں کے موقف کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے آگے قانونی جدوجہد کی کوئی گنجائش نہیں تھی، اس لیے مسلمانوں نے بادل ناخواستہ اس پر خاموشی اختیار کی جبکہ یہ بھی ایک حقیقیت ہے کہ اس واقعہ نے ساری دنیا میں ملک کی سیکولر شبيہ کو نقصان پہنچایا ہے’۔
مولانا نے موجودہ حالات میں مسلمانوں سے صبر کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان صبر و سکوت کا مظاہرہ کریں اور الله تعالیٰ سے دعا و التجا کا اہتمام کریں۔ انہوں نے ملک میں فرقہ پرستوں کی جانب سے بھڑکائی گئی آگ کو بجھانے کی کوشش کرنے کی تلقین کی۔