Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, August 30, 2020

‎الہٰ ‏آباد ‏میں ‏پولیس ‏نے ‏امام ‏باڑے ‏اور ‏کربلا ‏پر ‏لگایا ‏تالا۔

الہٰ آباد۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /٣٠ اگست ٢٠٢٠۔
==============================
اتر پردیش کے تاریخی شہر الہ آباد کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ غم حسینؑ منانے والوں کو مقامی کربلا میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ یوم عاشور کے موقع پر پولیس انتظامیہ کی طرف سے بڑی کربلا اور امام باڑے میں تالا لگا دیا گیا ۔ امام باڑے میں تالا لگانے سے عزاداروں میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے ۔
یوپی میں یوم عاشورہ کے موقع پر پولیس انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی غیر معمولی سختی پر مسلم سماج کے با شعور افراد نے حکومت کی نیت پر سوال ٹھائے ہیں ۔ 
مقامی مسلمانوں کا الزام ہے کہ کورونا کی آڑ میں ریاستی حکومت تعزیہ داری پرپابندی لگانا چاہتی ہے۔ الہ آباد میں خلد آباد کی تاریخی سڑک پرسناٹا چھایا رہا ۔ یہ وہ سڑک ہے جو مقامی کربلا کوجاتی ہے ۔ ہرسال یوم عاشورہ کواس سڑک پرلاکھوں افراد کا مجمع ہوا کرتا تھا ۔ لیکن یوم عاشورہ کو پولیس نے چاروں طرف سے رکاوٹیں لگا کر سڑک کو بند کر دیا تھا۔
یہ پہلی بار ہوا ہے کہ بڑی کربلا کو جانے والی سڑک پر پولیس کا سخت پہرا لگایا گیا ہے ۔ کربلا اور اس کے ارد گرد بھاری پولیس فورس تعنیات کی گئی ہے ۔ پولیس انتظامیہ کی طرف سے عزاداروں پر کی جانے والی سختیوں سے مقامی لوگوں میں شدید غم وغصہ ہے ۔
عزاداری کے جلوس کو لے کر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کرنے والے سماجی کارکن شبیرشکوت عابدی کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کورونا کی آڑ میں عزاداری پر قد غن لگانا چاہتی ہے ۔ دسویں محرم کوشہر کی بڑی کربلا میں ایک بھی فرد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے تعزئے دفن ہونے کے انتظار میں کربلا سے باہر رکھے ہوئے ہیں ۔
پولیس کی طرف سے کربلا اوراس میں واقع امام باڑے کے دروازے پر تالا لگانے سے تعزیہ داروں میں شدید ناراضگی ہے ۔ یہ بھی پہلی بار ہوا ہے کہ یوم عاشورہ کے موقع پر حکومت کی طرف سے اتنی سخت پابندیاں لگائی گئی ہیں ۔
مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن اور کووڈ کی گائیڈ لائنس کی پابندی کرتے ہوئے چند افراد کو کربلا جانے اور تعزیہ دفن کرنے کی اجازت ملنی چاہئے تھی ۔ ان کا الزام ہے کہ ریاستی حکومت کورونا کی آڑ میں مسلم تہواروں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے ۔