Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, August 18, 2020

لبریشن جنگ کے دوران اپنی فوٹوگرافی سے دنیا میں شہرت حاصل کرنے والی خاتون فوٹو گرافر سیعدہ خانم کا انتقال۔

آج کے دور میں کیا مرد کیا خواتین ہر کسی نے اہنی الگ پہچان بناٸی ہے۔ تاہم ایک ایسے وقت میں جب مسلم خاتون کا گھروں سے باہر نہیں نکلتی تھی، ایسے وقت میں سیعدہ خانم فوٹو گرافری کے میدان میں آگے آٸی اور اپنی تصاویر سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی۔

کولکاتا:/ ڈھاکہ /صداٸے وقت /ذراٸع /١٨ اگست ٢٠٢٠۔
==============================
 موجودہ دور ترقی کا دور ہے۔ آج زمانہ ترقی کر رہا ہے اور ترقی کے اس دور میں کیا مرد کیا خواتین ہر کسی نے اہنی الگ پہچان بناٸی ہے۔ تاہم ایک ایسے وقت میں جب مسلم خاتون کا گھروں سے باہر نہیں نکلتی تھیں، ایسے وقت میں سیعدہ خانم فوٹو گرافری کے میدان میں آگے آٸیں اور اپنی تصاویر سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی۔ لبریشن جنگ کے دوران اپنے فوٹو گرافی سے ہندوستان اور ایسٹ پاکستان (بنگلہ دیش) سمیت پوری دنیا میں شہرت حاصل کرنے والی مشہور فوٹو گرافر سعیدہ خانم کا آج بنگلہ دیش کی راجدھانی ڈھاکہ میں انتقال ہوگیا ہے۔ سعیدہ خانم کو بنگلہ دیش کی پہلی خاتون فوٹو گرافر ہونے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔
لبریشن جنگ کی فتح کے بعد جب ہندوستانی فوج کے سامنے پاکستانی فوج ہتھیار ڈال رہی تھی، اس لمحے کو اپنے کیمرے سے قید کرنے والی سعیدہ خانم نے لبریشن جنگ کے دوران پوری دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی۔ وہ کافی دنوں سے بیمار تھی۔ 19 دسمبر 1971 میں جب پاکستانی افواج نے خود سپردگی کی تھی۔ اس تاریخی لمحے میں ڈھاکہ بین الاقوامی میڈیا کا مرکز بنا ہوا تھا اور سعیدہ خانم کیمرہ لےکر ہر لمحے کو اپنے کیمرے میں قید کرنے کیلئے جدوجہد کرتی ہوئی نظر آرہی تھیں۔ 29 دسمبر 1937 میں پبنا میں پیدا ہونے والی سعیدہ خانم طالب علمی کے دور سے ہی فوٹو گرافی کی شوقین تھیں، انہیں بنگلہ دیش کا آئیکونک فوٹو گرافر کہا جاتا تھا۔ انہوں نے کئی بین الاقوامی سیمیناروں میں شرکت کی۔

لبریشن جنگ کی فتح کے بعد جب ہندوستانی فوج کے سامنے پاکستانی فوج ہتھیار ڈال رہی تھی اس لمحے کو اپنے کیمرے سے قید کرنے والی سعیدہ خانم نے لبریشن جنگ کے دوران پوری دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی۔

Advertisement
اس کے علاوہ ستیہ جیت رائے کی فلموں میں بھی ان کے فوٹو کا استعمال ہوچکا ہے۔ وہ ڈھاکہ سے شائع ہونے والے ایک اخبار کی فوٹو جرنلسٹ بن کرکولکاتا میں رہ چکی ہیں اورستیہ جیت رائے کے فلموں کی عکس بندی اور کئی پروگراموں کی فوٹو گرافی کرچکی ہیں۔ سعیدہ خانم نے”ستیہ جیت رائے“ پر ایک کتاب Ray in My Eyes" بھی لکھ چکی ہیں۔ ان کے فوٹوؤ ں کی ہندوستان، جاپان، فرانس، سوئیڈن، پاکستان، سائبریا اور امریکہ میں نمائش ہوچکی ہے۔ یونیسکو ایوارڈ کے علاوہ سعیدہ خانم کئی بین الاقوامی ایوارڈ بھی حاصل کرچکی ہیں۔