Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 29, 2020

میٹرک ‏کے ‏نصاب ‏تعلیم ‏میں ‏اردو ‏کو ‏لازمی ‏مضمون ‏کی ‏حیثیت ‏برقرار ‏رکھنے ‏لیے ‏وفد ‏نے ‏وزیر ‏تعلیم ‏سے ‏ملاقات ‏کی۔

از /  ابو الکلام قاسمی شمسی /صداٸے وقت۔
=============================
۔حکومت بہار کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن نمبر 799 مورخہ 15 / مئی 2020  سے یہ بات واضح  ھے کہ محکمہ تعلیم کی جانب سے  اردو زبان کو لازمی مضمون سے نکال کر اختیاری مضمون  میں شامل کردیا گیا ہے ، 15/ مئی کے بعد سے مسلسل اخبار میں اس سلسلہ میں خبر شائع ھوتی رہی ، ٹی وی پر بھی خبر نشر ھو تی رہی  اور ملاقات کے ذریعہ بھی وزیر تعلیم کو نوٹیفکیشن کی خامی بتائی گئی،اور اس نوٹیفکیشن کو رد کرنے کا مطالبہ کیا گیا، مگر کوئی نتیجہ سامنے نہیں ایا، 
 کل مورخہ  28/ اگست 2020 کو  پروفیسر غلام غوث صاحب ایم ایل سی  اور میں  وزیر تعلیم سے ملا قات کے لئے گیا،وزیر تعلیم سے  خوشگوار ماحول میں بات ھوئی ، ان کو بتایا کہ اردو کی لازمی مضمون کی حیثیت ختم کرنے سے بہار ھی نہیں بلکہ دوسرے صوبوں میں میں تشویش ھے،بہار میں احتجاج کا سلسلہ شروع ھو چکا ھے،اور ہر طرف بے چینی ھے، ان سے   ھم لوگوں نے مطالبہ کیا کہ  ھائی اسکول کے نصاب تعلیم میں اردو کو لازمی سبجیکٹ کی حیثیت کو برقرار رکھا جائے،  ھم لوگوں کا بس ایک مطالبہ ھے ، انہوں نے اس کی یقین دہانی کرائی کہ اردو کو حسب سابق لازمی مضمون  کی حیثیت سے برقرار رکھا جائے گا، دو تین دنوں میں دوسرا نوٹیفکیشن جاری ھوجائےگا، مگر جب دوسرا نوٹیفکیشن نمبر  1155 مورخہ 28 / اگست 2020  سامنے آیا تو  سخت افسوس ھوا کہ جو کچھ گذشتہ نوٹیفکیشن میں تھا ،وہی اس نوٹیفکیشن میں بھی برقرار ھے،اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ھے،بلکہ اس نئے نوٹیفکیشن میں یہ درج ھے کہ جہاں 40 طالبات / طلبہ ھونگے ،اس اسکول میں اردو کے استاد دیئے جائینگے، اس نوٹیفکیشن میں اس کو پڑھ اور بھی افسوس ہوا، آج مورخہ 29/ اگست 2020 کو پروفیسر غلام غوث صاحب ایم ایل سی کے ساتھ ایک وفد نے  وزیر تعلیم سے ملاقات  کی،وفد میں اسلم جاوداں صاحب، انوارالہدی صاحب اور میں ابوالکلام قاسمی شمسی شامل تھا، وفد نے وزیر تعلیم سے اس پر گفتگو کی کہ کل آپ نے کہا تھا کہ اردو کو لازمی مضمون کہ حیثیت سے برقرار رکھا جائے گا،مگر نوٹیفکیشن میں اس کا کوئی ذکر نہیں ھے، ھم لوگوں کا مطالبہ ھے کہ میٹرک کے نصاب تعلیم میں اردو کی سابقہ حیثیت برقرار رکھی جائے اور نوٹیفکیشن میں اس کو واضح کیا جائے، انہوں نے تمام باتوں کو سن کر کہا کہ منگل یکم ستمبر کو آفیسران  کے ساتھ میٹینگ رکھتے ہیں،اس میں آپ حضرات بھی مدعو ھیں،میٹنگ میں شرکت کیجئے، وفد نے کہا کہ آپ خود فیصلہ لے کر اس کو درست کردیں،مگر ان کے اصرار پر وفد کے لوگوں نے میٹینگ میں شرکت کو منظورِ کرلیا، اللہ کرے میٹینگ میں بات طے ھو جائے ،اور اردو کی لازمی مضمون کی حیثیت برقرار رکھنے کے سلسلہ میں فیصلہ  ھوجائے،
ابوالکلام قاسمی شمسی